مندرجات کا رخ کریں

"نیابت خاصہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
سطر 36: سطر 36:


===احمد بن ہلال کرخی===  
===احمد بن ہلال کرخی===  
{{اصلی|احمد بن ہلال کرخی}}<!--
{{اصلی|احمد بن ہلال کرخی}}
[[احمد بن ہلال کرخی]] معروف بہ عبرتایی از اصحاب امام دہم و یازدہم؛ شیخ طوسی وی را ضمن مدعیان نیابت آوردہ است۔<ref>شیخ طوسی، کتاب الغیبۃ،  نجف، المکتبۃ الادب الشرقیۃ، ص۲۴۸۔</ref> او نیابت عثمان بن سعید را پذیرفت اما نیابت فرزندش محمد بن عثمان را انکار نمود۔ در توقیع امام زمان (عج) بہ حسین بن روح نوبختی، احمد بن ہلال بہ سبب انکار نیابت محمد بن عثمان مورد لعن امام قرار گرفت۔<ref>شیخ طوسی، کتاب الغیبۃ، نجف، المکتبۃ الادب الشرقیۃ، ص۲۴۸۔</ref>در عین حال شیخ طوسی در [[فہرست طوسی|فہرست]] خود، وی را تنہا در ردیف [[غالیان]] معرفی کردہ است و اشارہ‌ای بہ ادعای نیابت او نکردہ است۔<ref>شیخ طوسی، الفہرست، تصحیح و تعلیق: محمد صادق باقرالعلوم، نجف، المکتبۃ المرتضويۃ و مطبعتہا، ص۳۶۔</ref>نجاشی نیز معتقد است احمد بن ہلال از سوی امام عسکری مورد مذمّت‎ہای فراوان قرار گرفت و مکاتباتی نیز بین او و امام عسکری انجام شدہ است۔<ref>نجاشی، رجال، مؤسسۃ النشر الاسلامی التابعہ لجامعۃ المدرسین بقم المشرفہ‏، ۱۳۶۵ش، ص۸۳۔</ref>
[[احمد بن ہلال کرخی]] جو عبرتایی کے نام سے معروف ہے اور ہمارے دسویں اور گیارہویں امام کے اصحاب میں شار ہوتے ہیں۔ [[شیخ طوسی]] نے ان کا نام بھی نیابت خاصہ کے جھوٹے دعویداروں میں ذکر کیا ہے۔<ref>شیخ طوسی، کتاب الغیبۃ،  نجف، المکتبۃ الادب الشرقیۃ، ص۲۴۸۔</ref> انہوں نے [[عثمان بن سعید]] کی نیابت کو تو قبول کیا لیکن ان کے بیٹے [[محمد بن عثمان]] کی نیابت کا انکار کیا۔ امام زمانہؑ کی طرف سے [[حسین بن روح نوبختی]] کے نام صادر ہونے والی ایک توقیع میں آپؑ نے محمد بن عثمان کی نیابت کو قبول نہ کرنے پر انہیں مورد لعن قرار دیئے ہیں۔<ref>شیخ طوسی، کتاب الغیبۃ، نجف، المکتبۃ الادب الشرقیۃ، ص۲۴۸۔</ref>لیکن شیخ طوسی نے اپنی کتاب [[فہرست طوسی|فہرست]] میں ان کا نام صرف [[غالی|غالیوں]] کے زمرے میں درج کیا ہے اور ان کی نیابت خاصہ کے دعویدار ہونے کی طرف کوئی اشارہ نہیں کیا ہے۔<ref>شیخ طوسی، الفہرست، تصحیح و تعلیق: محمد صادق باقرالعلوم، نجف، المکتبۃ المرتضويۃ و مطبعتہا، ص۳۶۔</ref>نجاشی بھی اس بات کے معتقد ہیں کہ احمد بن ہلال امام عسکریؑ کی طرف سے مورد لعن قرار پایا ہے اور وہ اور امام حسن عسکریؑ کے درمیان کچھ خطوط بھی رد و بدل ہوئے ہیں۔<ref>نجاشی، رجال، مؤسسۃ النشر الاسلامی التابعہ لجامعۃ المدرسین بقم المشرفہ‏، ۱۳۶۵ش، ص۸۳۔</ref>


از مواردی کہ ادعای نیابت احمد بن ہلال را تقویت می‌کند قرار گرفتن نام وی در کنار [[محمد بن نصیر نمیری|نمیری]]، [[ابومحمد حسن شریعی|شریعی]]، [[شلمغانی]] و [[محمد بن علی بن بلال|بلالی]] از مدعیان نیابت در یکی از توقیعات امام زمان است۔ اگرچہ در این توقیع این افراد مورد مذمت امام قرار گرفتند ولی بر ادعای نیابت آنان تصریح نشدہ اما از آنجا کہ نمیری، شلمغانی، بلالی مدعی نیابت بودند از قرائن می‎توان بہ مدعی بودن احمد بن ہلال نیز پی‌برد۔<ref>شیخ طوسی، کتاب الغیبۃ،  نجف، المکتبۃ الادب الشرقیۃ، ص۲۵۷۔</ref>
احمد بن ہلال کی نیابت خاصہ کے جھوٹے دعویداروں میں سے ہونے پر جو قرائن و شواہد میسر ہیں ان میں سے ایک امام زمانہؑ سے صادر ہونے والی ایک توقیع میں ان کا نام بھی [[محمد بن نصیر نمیری|نمیری]]، [[ابومحمد حسن شریعی|شریعی]]، [[شلمغانی]] اور [[محمد بن علی بن بلال|بلالی]] کے ساتھ ذکر ہونا ہے۔ اگرچہ اس توقیع میں امام کی طرف سے ان افراد کی مذمت کی گئی ہے لیکن اس توقیع میں ان افراد کی طرف سے نیابت خاصہ کا دعوا کرنے کی طرف کوئی اشارہ نہیں ملتا ہے۔ ہاں اس توقیع میں مذکور باقی اشخاص نیابت خاصہ کے جھوٹے دعویدار تھے اس بنا پر یہ احتمال دیا جاتا ہے کہ احمد بن ہلال نے بھی یہ دعوا کیا ہے۔<ref>شیخ طوسی، کتاب الغیبۃ،  نجف، المکتبۃ الادب الشرقیۃ، ص۲۵۷۔</ref>


===حسین بن منصور حلاج===
===حسین بن منصور حلاج===
{{اصلی|حسین بن منصور حلاج}}  
{{اصلی|حسین بن منصور حلاج}} <!--
[[حسین بن منصور حلاج]] صوفی مشہور [[قرن سوم ہجری قمری|قرن سوم]] و [[قرن چہارم ہجری قمری|چہارم ہجری]] است۔ برخی درگیری حلاج با خلافت عباسی و قتل او بہ فتوای [[فقیہان]] سنی حکایت از [[امامیہ|امامی]] بودن یا دست کم تمایل او بہ شیعہ دارد۔<ref>محمد ہانی ملازادہ، دانشنامہ جہان اسلام، ذیل مدخل «حلاج، حسین بن منصور»، ج۱۳، ص۸۴۲۔</ref>او تلاش می‎کرد شیعیان را دور خود جمع کند و با پیوستن شماری از شیعیان متمایل بہ تصوف تا حدودی موفق شد<ref>محسن‌ بن على تنوخى، نشوار المحاضرۃ و اخبار المذاکرۃ، تحقیق: مصطفی حسین عبدالہادی، ج۱، ص۱۱۶ و ۱۱۷۔</ref> اما علمای امامیہ در قم و بغداد دعوت وی را بہ شدت رد کردند۔<ref>محسن‌ بن على تنوخى، نشوار المحاضرۃ و اخبار المذاکرۃ، ج۱، ص۱۰۸۔</ref>
[[حسین بن منصور حلاج]] صوفی مشہور [[قرن سوم ہجری قمری|قرن سوم]] و [[قرن چہارم ہجری قمری|چہارم ہجری]] است۔ برخی درگیری حلاج با خلافت عباسی و قتل او بہ فتوای [[فقیہان]] سنی حکایت از [[امامیہ|امامی]] بودن یا دست کم تمایل او بہ شیعہ دارد۔<ref>محمد ہانی ملازادہ، دانشنامہ جہان اسلام، ذیل مدخل «حلاج، حسین بن منصور»، ج۱۳، ص۸۴۲۔</ref>او تلاش می‎کرد شیعیان را دور خود جمع کند و با پیوستن شماری از شیعیان متمایل بہ تصوف تا حدودی موفق شد<ref>محسن‌ بن على تنوخى، نشوار المحاضرۃ و اخبار المذاکرۃ، تحقیق: مصطفی حسین عبدالہادی، ج۱، ص۱۱۶ و ۱۱۷۔</ref> اما علمای امامیہ در قم و بغداد دعوت وی را بہ شدت رد کردند۔<ref>محسن‌ بن على تنوخى، نشوار المحاضرۃ و اخبار المذاکرۃ، ج۱، ص۱۰۸۔</ref>


confirmed، templateeditor
7,303

ترامیم