مندرجات کا رخ کریں

"اخلاق" کے نسخوں کے درمیان فرق

16 بائٹ کا اضافہ ،  28 فروری 2018ء
سطر 86: سطر 86:


==مکارم اخلاق اور اہل بیتؑ کا کلام ==
==مکارم اخلاق اور اہل بیتؑ کا کلام ==
پیغمبر اکرمؐ نے ایک حدیث میں خود کو '''مکارم اخلاق''' کا پابند معرفی کیا ہے۔<ref>مجلسی، بحارالانوار، ۱۴۰۳ق، ج۲۱، ص۹۸</ref> اور اہل بیتؑ کی روایات میں بھی '''مکارم الأخلاق''' کا تذکرہ ہوا ہے۔<ref>کلینی، الکافی، ۱۰۴۷ق، ج۲، ص۵۵</ref> اسی لئے یہ مفہوم اخلاقی مباحث میں اہمیت کا حامل ہے اور اسی نام پر بعض کتابیں بھی تالیف ہوئی ہیں۔ بعض کا کہنا ہے کہ مکارم الاخلاق سے مراد اخلاق کی سب سے بہترین صفات مراد ہیں۔ <ref>ہادی، «مکارم الاخلاق»، ص۲۴۱</ref>
پیغمبر اکرمؐ نے ایک حدیث میں خود کو '''مکارم اخلاق''' کا پابند معرفی کیا ہے۔<ref>مجلسی، بحارالانوار، ۱۴۰۳ق، ج۲۱، ص۹۸</ref> اور [[اہل بیتؑ]] کی [[روایات]] میں بھی '''مکارم الأخلاق''' کا تذکرہ ہوا ہے۔<ref>کلینی، الکافی، ۱۰۴۷ق، ج۲، ص۵۵</ref> اسی لئے یہ مفہوم اخلاقی مباحث میں اہمیت کا حامل ہے اور اسی نام پر بعض کتابیں بھی تالیف ہوئی ہیں۔ بعض کا کہنا ہے کہ مکارم الاخلاق سے مراد اخلاق کی سب سے بہترین صفات مراد ہیں۔ <ref>ہادی، «مکارم الاخلاق»، ص۲۴۱</ref>
[[امام صادقؑ]] نے کسی سوال کے جواب میں مکارم اخلاق کو یوں بیان کیا ہے: جس نے تم پر ظلم کیا ہے اسے معاف کرنا، جس نے تجھ سے رابطہ قطع کیا ہے اس سے رابطہ برقرار کرنا، جس نے تجھے محروم رکھا اسے عطا کرنا، اور حق بات کہنا اگرچہ وہ آپ کے ضرر میں ہو۔<ref>شیخ صدوق، امالی، ۱۳۷۶ش، ص۲۸۰،۲۸۱‏</ref> آپ ایک اور حدیث میں مشکلات میں صبر و استقامت، سچائی، امانتداری، صلہ رحمی، مہمان نوازی، فقیروں کو کھلانا، نیکی کا بدلہ نیکی سے دینا، ہمسایوں کا احترام اور ان کے حقوق کی رعایت، دوستوں کے حقوق اور احترام کا خیال رکھنے کو مکارم الاخلاق قرار دیا ہے۔ اور حیا کو ان سب میں سب سے اہم قرار دیا ہے۔<ref>شیخ صدوق، الخصال، ۱۴۱۰ق، ص۴۳۱.</ref>
[[امام صادقؑ]] نے کسی سوال کے جواب میں مکارم اخلاق کو یوں بیان کیا ہے: جس نے تم پر [[ظلم]] کیا ہے اسے معاف کرنا، جس نے تجھ سے رابطہ قطع کیا ہے اس سے رابطہ برقرار کرنا، جس نے تجھے محروم رکھا اسے عطا کرنا، اور حق بات کہنا اگرچہ وہ آپ کے ضرر میں ہو۔<ref>شیخ صدوق، امالی، ۱۳۷۶ش، ص۲۸۰،۲۸۱‏</ref> آپ ایک اور حدیث میں مشکلات میں صبر و استقامت، سچائی، امانتداری، [[صلہ رحمی]]، مہمان نوازی، فقیروں کو کھلانا، نیکی کا بدلہ نیکی سے دینا، ہمسایوں کا احترام اور ان کے حقوق کی رعایت، دوستوں کے حقوق اور احترام کا خیال رکھنے کو مکارم الاخلاق قرار دیا ہے۔ اور حیا کو ان سب میں سب سے اہم قرار دیا ہے۔<ref>شیخ صدوق، الخصال، ۱۴۱۰ق، ص۴۳۱.</ref>
[[امام علیؑ]] نے [[حرام]] کاموں سے اجتناب کو مکارم الاخلاق تک پہنچنے کا ذریعہ قرار دیا ہے۔<ref>تميمى آمدى، تصنیف غررالحکم و درالکلم، ۱۳۶۶ش، ص۳۱۷، ح۷۳۱۷</ref>
[[امام علیؑ]] نے [[حرام]] کاموں سے اجتناب کو مکارم الاخلاق تک پہنچنے کا ذریعہ قرار دیا ہے۔<ref>تميمى آمدى، تصنیف غررالحکم و درالکلم، ۱۳۶۶ش، ص۳۱۷، ح۷۳۱۷</ref>


confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
8,344

ترامیم