confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
9,099
ترامیم
Hakimi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
Hakimi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) (←اہمیت) |
||
سطر 50: | سطر 50: | ||
==اہمیت== | ==اہمیت== | ||
صلہ رحمی، رشتہ داروں کا احترام اور ان کی مدد کرنے پر قرآن کی مختلف آیات اور معصومینؑ کی متعدد احادیث میں زیادہ تاکید ہوئی ہے: | صلہ رحمی، رشتہ داروں کا احترام اور ان کی مدد کرنے پر [[قرآن]] کی مختلف آیات اور [[معصومین|معصومینؑ]] کی متعدد [[احادیث]] میں زیادہ تاکید ہوئی ہے: | ||
* <font color=green>{{حدیث|'''وَاتَّقُوا اللَّـهَ الَّذِی تَسَاءَلُونَ بِهِ وَالْأَرْحَامَ ۚ إِنَّ اللَّـهَ کانَ عَلَیکمْ رَقِیبًا'''}}</font> ترجمہ: اور اس خدا سے بھی ڈرو جس کے ذریعہ ایک دوسرے سے سوال کرتے ہو اور قرابتداروں کی بے تعلقی سے بھی- اللہ تم سب کے اعمال کا نگراں ہے۔<ref>سورہ نساء: آیہ 1</ref> | * <font color=green>{{حدیث|'''وَاتَّقُوا اللَّـهَ الَّذِی تَسَاءَلُونَ بِهِ وَالْأَرْحَامَ ۚ إِنَّ اللَّـهَ کانَ عَلَیکمْ رَقِیبًا'''}}</font> ترجمہ: اور اس خدا سے بھی ڈرو جس کے ذریعہ ایک دوسرے سے سوال کرتے ہو اور قرابتداروں کی بے تعلقی سے بھی- اللہ تم سب کے اعمال کا نگراں ہے۔<ref>سورہ نساء: آیہ 1</ref> | ||
* <font color=green>{{حدیث|'''تَعْبُدُونَ إِلَّا اللَّـهَ وَ بِالْوَالِدَینِ إِحْسَانًا وَ ذِی الْقُرْبَیٰ وَ الْیتَامَیٰ وَالْمَسَاکینِ وَ قُولُوا لِلنَّاسِ حُسْنًا'''}}</font> ترجمہ: خبردار خدا کے علاوہ کسی کی عبادت نہ کرنا اور ماں باپ قرابتداروں یتیموں اور مسکینوں کے ساتھ اچھا برتاؤ کرنا. لوگوں سے اچھی باتیں کریں۔<ref>سورہ بقرہ: آیہ 83</ref> | * <font color=green>{{حدیث|'''تَعْبُدُونَ إِلَّا اللَّـهَ وَ بِالْوَالِدَینِ إِحْسَانًا وَ ذِی الْقُرْبَیٰ وَ الْیتَامَیٰ وَالْمَسَاکینِ وَ قُولُوا لِلنَّاسِ حُسْنًا'''}}</font> ترجمہ: خبردار خدا کے علاوہ کسی کی عبادت نہ کرنا اور ماں باپ [[قرابتداری|قرابتداروں]] یتیموں اور مسکینوں کے ساتھ اچھا برتاؤ کرنا. لوگوں سے اچھی باتیں کریں۔<ref>سورہ بقرہ: آیہ 83</ref> | ||
* <font color=green>{{حدیث|''' وَلَا یأْتَلِ أُولُو الْفَضْلِ مِنکمْ وَالسَّعَةِ أَن یؤْتُوا أُولِی الْقُرْبَیٰ وَالْمَسَاکینَ وَ الْمُهَاجِرِینَ فِی سَبِیلِ اللَّـهِ'''}}</font> ترجمہ: اور خبردار تم میں سے کوئی شخص بھی جسے خدا نے فضل اور وسعت عطا کی ہے یہ قسم نہ کھالے کہ قرابتداروں اور مسکینوں اور راہِ خدا میں ہجرت کرنے والوں کے ساتھ کوئی سلوک نہ کرے گا۔<ref>سورہ نور: آیہ 22</ref> ان کے علاوہ کئی دوسری آیات بھی موجود ہیں۔<ref><font color=green>{{حدیث|''' وَاعْبُدُوا اللَّـهَ وَلَا تُشْرِکوا بِهِ شَیئًا وَ بِالْوَالِدَینِ إِحْسَانًا وَ بِذِی الْقُرْبَیٰ وَ الْیتَامَیٰ وَ الْمَسَاکینِ وَ الْجَارِ ذِی الْقُرْبَیٰ وَ الْجَارِ الْجُنُبِ وَ الصَّاحِبِ بِالْجَنبِ وَ ابْنِ السَّبِیلِ وَمَا مَلَکتْ أَیمَانُکمْ إِنَّ اللَّـهَ لَا یحِبُّ مَن کانَ مُخْتَالًا فَخُورًا'''}}</font> اور اللہ کی عبادت کرو اور کسی شے کو اس کا شریک نہ بناؤ اور والدین کے ساتھ نیک برتاؤ کرو اور قرابتداروں کے ساتھ اور یتیموں, مسکینوں, قریب کے ہمسایہ, دور کے ہمسایہ, پہلو نشین, مسافر غربت زدہ, غلام و کنیز سب کے ساتھ نیک برتاؤ کرو کہ اللہ مغرور اور متکبر لوگوں کو پسند نہیں کرتا۔(سورہ نساءآیہ۳۶) </ref><ref><font color=green>{{حدیث|'''...أُولُوا الْأَرْحامِ بَعْضُهُمْ أَوْلی بِبَعْضٍ فی کتابِ اللَّهِ إِنَّ اللَّهَ بِکلِّ شَیءٍ عَلیمٌ'''}}</font>۔۔۔اور قرابتدار کتابِ خدا میں سب آپس میں ایک دوسرے سے زیادہ اوّلیت اور قربت رکھتے ہیں بیشک اللہ ہر شے کا بہترین جاننے والا ہے.(سورہ انفال،آیہ۷۵۔) </ref><ref><font color=green>{{حدیث|'''وَ أُولُوا الْأَرْحامِ بَعْضُهُمْ أَوْلی بِبَعْضٍ فی کتابِ اللَّهِ مِنَ الْمُؤْمِنینَ وَ الْمُهاجِرینَ إِلاَّ أَنْ تَفْعَلُوا إِلی أَوْلِیائِکمْ مَعْرُوفاً کانَ ذلِک فِی الْکتابِ مَسْطُوراً'''}}</font>اور مومنین و مہاجرین میں سے قرابتدار ایک دوسرے سے زیادہ اولویت اور قربت رکھتے ہیں مگر یہ کہ تم اپنے دوستوں کے ساتھ نیک برتاؤ کرنا چاہو تو کوئی بات نہیں ہے یہ بات کتابِ خدا میں لکھی ہوئی موجود ہے۔ (سورہ احزاب، آیہ6 ) </ref><ref><font color=green>{{حدیث|'''فَهَلْ عَسَیتُمْ إِن تَوَلَّیتُمْ أَن تُفْسِدُوا فِی الْأَرْضِ وَ تُقَطِّعُوا أَرْحَامَکمْ۔ أُولَـئِک الَّذِینَ لَعَنَهُمُ اللَّـهُ فَأَصَمَّهُمْ وَ أَعْمَی أَبْصَارَهُمْ'''}}</font> تو کیا تم سے کچھ بعید ہے کہ تم صاحبِ اقتدار بن جاؤ تو زمین میں فساد برپا کرو اور قرابتداروں سے قطع تعلقات کرلو یہی وہ لوگ ہیں جن پر خدا نے لعنت کی ہے اور ان کے کانوں کو بہرا کردیا ہے اور ان کی آنکھوں کو اندھا بنادیا ہے۔ (سورہ محمد،آیہ ۲۲،۲۳) </ref><ref><font color=green>{{حدیث|''' یسْأَلُونَک مَاذَا ینفِقُونَ ۖ قُلْ مَا أَنفَقْتُم مِّنْ خَیرٍ فَلِلْوَالِدَینِ وَالْأَقْرَ بِینَ وَالْیتَامَیٰ وَالْمَسَاکینِ وَابْنِ السَّبِیلِ ۗ وَمَا تَفْعَلُوا مِنْ خَیرٍ فَإِنَّ اللَّـهَ بِهِ عَلِیمٌ'''}}</font> پیغمبر یہ لوگ آپ سے سوال کرتے ہیں کہ راسِ خدا میں کیا خرچ کریں تو آپ کہہ دیجئے کہ جو بھی خرچ کرو گے وہ تمہارے والدینً قرابتدرً ایتامً مساکین اور غربت زدہ مسافروں کے لئے ہوگا اور جو بھی کار خیر کروگے خدا اسے خوب جانتا ہے۔ (سورہ بقرہ، آیہ،۲۱۵) </ref> | * <font color=green>{{حدیث|''' وَلَا یأْتَلِ أُولُو الْفَضْلِ مِنکمْ وَالسَّعَةِ أَن یؤْتُوا أُولِی الْقُرْبَیٰ وَالْمَسَاکینَ وَ الْمُهَاجِرِینَ فِی سَبِیلِ اللَّـهِ'''}}</font> ترجمہ: اور خبردار تم میں سے کوئی شخص بھی جسے خدا نے فضل اور وسعت عطا کی ہے یہ قسم نہ کھالے کہ قرابتداروں اور مسکینوں اور راہِ خدا میں ہجرت کرنے والوں کے ساتھ کوئی سلوک نہ کرے گا۔<ref>سورہ نور: آیہ 22</ref> ان کے علاوہ کئی دوسری آیات بھی موجود ہیں۔<ref><font color=green>{{حدیث|''' وَاعْبُدُوا اللَّـهَ وَلَا تُشْرِکوا بِهِ شَیئًا وَ بِالْوَالِدَینِ إِحْسَانًا وَ بِذِی الْقُرْبَیٰ وَ الْیتَامَیٰ وَ الْمَسَاکینِ وَ الْجَارِ ذِی الْقُرْبَیٰ وَ الْجَارِ الْجُنُبِ وَ الصَّاحِبِ بِالْجَنبِ وَ ابْنِ السَّبِیلِ وَمَا مَلَکتْ أَیمَانُکمْ إِنَّ اللَّـهَ لَا یحِبُّ مَن کانَ مُخْتَالًا فَخُورًا'''}}</font> اور اللہ کی عبادت کرو اور کسی شے کو اس کا شریک نہ بناؤ اور والدین کے ساتھ نیک برتاؤ کرو اور قرابتداروں کے ساتھ اور یتیموں, مسکینوں, قریب کے ہمسایہ, دور کے ہمسایہ, پہلو نشین, مسافر غربت زدہ, غلام و کنیز سب کے ساتھ نیک برتاؤ کرو کہ اللہ مغرور اور متکبر لوگوں کو پسند نہیں کرتا۔(سورہ نساءآیہ۳۶) </ref><ref><font color=green>{{حدیث|'''...أُولُوا الْأَرْحامِ بَعْضُهُمْ أَوْلی بِبَعْضٍ فی کتابِ اللَّهِ إِنَّ اللَّهَ بِکلِّ شَیءٍ عَلیمٌ'''}}</font>۔۔۔اور قرابتدار کتابِ خدا میں سب آپس میں ایک دوسرے سے زیادہ اوّلیت اور قربت رکھتے ہیں بیشک اللہ ہر شے کا بہترین جاننے والا ہے.(سورہ انفال،آیہ۷۵۔) </ref><ref><font color=green>{{حدیث|'''وَ أُولُوا الْأَرْحامِ بَعْضُهُمْ أَوْلی بِبَعْضٍ فی کتابِ اللَّهِ مِنَ الْمُؤْمِنینَ وَ الْمُهاجِرینَ إِلاَّ أَنْ تَفْعَلُوا إِلی أَوْلِیائِکمْ مَعْرُوفاً کانَ ذلِک فِی الْکتابِ مَسْطُوراً'''}}</font>اور مومنین و مہاجرین میں سے قرابتدار ایک دوسرے سے زیادہ اولویت اور قربت رکھتے ہیں مگر یہ کہ تم اپنے دوستوں کے ساتھ نیک برتاؤ کرنا چاہو تو کوئی بات نہیں ہے یہ بات کتابِ خدا میں لکھی ہوئی موجود ہے۔ (سورہ احزاب، آیہ6 ) </ref><ref><font color=green>{{حدیث|'''فَهَلْ عَسَیتُمْ إِن تَوَلَّیتُمْ أَن تُفْسِدُوا فِی الْأَرْضِ وَ تُقَطِّعُوا أَرْحَامَکمْ۔ أُولَـئِک الَّذِینَ لَعَنَهُمُ اللَّـهُ فَأَصَمَّهُمْ وَ أَعْمَی أَبْصَارَهُمْ'''}}</font> تو کیا تم سے کچھ بعید ہے کہ تم صاحبِ اقتدار بن جاؤ تو زمین میں فساد برپا کرو اور قرابتداروں سے قطع تعلقات کرلو یہی وہ لوگ ہیں جن پر خدا نے لعنت کی ہے اور ان کے کانوں کو بہرا کردیا ہے اور ان کی آنکھوں کو اندھا بنادیا ہے۔ (سورہ محمد،آیہ ۲۲،۲۳) </ref><ref><font color=green>{{حدیث|''' یسْأَلُونَک مَاذَا ینفِقُونَ ۖ قُلْ مَا أَنفَقْتُم مِّنْ خَیرٍ فَلِلْوَالِدَینِ وَالْأَقْرَ بِینَ وَالْیتَامَیٰ وَالْمَسَاکینِ وَابْنِ السَّبِیلِ ۗ وَمَا تَفْعَلُوا مِنْ خَیرٍ فَإِنَّ اللَّـهَ بِهِ عَلِیمٌ'''}}</font> پیغمبر یہ لوگ آپ سے سوال کرتے ہیں کہ راسِ خدا میں کیا خرچ کریں تو آپ کہہ دیجئے کہ جو بھی خرچ کرو گے وہ تمہارے والدینً قرابتدرً ایتامً مساکین اور غربت زدہ مسافروں کے لئے ہوگا اور جو بھی کار خیر کروگے خدا اسے خوب جانتا ہے۔ (سورہ بقرہ، آیہ،۲۱۵) </ref> | ||
ایک موضوع کو قرآن میں بار بار تکرار کرنا اس کی اہمیت کی دلیل ہے۔ قرآنی آیات کے مطابق قیامت میں صلہ رحمی کے بارے میں سوال پوچھا جائے گا اور قطع رحمی کرنے والے ملعون جانے گئے ہیں اور اللہ تعالی نے ایسے لوگوں کے کان اور آنکھ کو حقیقت کی پہچان سے محروم کرنے کی دھمکی دی ہے۔ | ایک موضوع کو قرآن میں بار بار تکرار کرنا اس کی اہمیت کی دلیل ہے۔ قرآنی آیات کے مطابق [[قیامت]] میں صلہ رحمی کے بارے میں سوال پوچھا جائے گا اور قطع رحمی کرنے والے ملعون جانے گئے ہیں اور [[اللہ تعالی]] نے ایسے لوگوں کے کان اور آنکھ کو حقیقت کی پہچان سے محروم کرنے کی دھمکی دی ہے۔ | ||
اہل بیتؑ کی روایات اور سیرت میں بھی رشتہ داروں کی مدد، انکی حمایت اور ان سے محبت کرنا واضح اور آشکار ہے۔ اور رشتہ داروں سے تعلقات ختم کرنے کی بڑی شدت سے منع کی گئی ہے۔ | [[اہل بیتؑ]] کی روایات اور سیرت میں بھی رشتہ داروں کی مدد، انکی حمایت اور ان سے محبت کرنا واضح اور آشکار ہے۔ اور رشتہ داروں سے تعلقات ختم کرنے کی بڑی شدت سے منع کی گئی ہے۔ | ||
شیعہ [[روایات]] میں قطع رحمی کو معاشرہ اور افراد کا اللہ تعالی کی رحمت سے دوری کا سبب قرار دیا گیا ہے۔<ref><font color=blue>{{حدیث|'''روی عن النبی(ص): لَا تَنْزِلُ الرَّحْمَةُ عَلَی قَوْمٍ فِیهِمْ قَاطِعُ الرَّحِمِ:'''}}</font> اللہ تعالی اپنی رحمت کو اسی قوم سے روکتا ہے جو رشتہ داروں سے رابطہ کاٹنے والی ہے۔ (مستدرک الوسایل ج۱۵ ص۱۸۴)</ref> | [[شیعہ]] [[روایات]] میں قطع رحمی کو معاشرہ اور افراد کا اللہ تعالی کی رحمت سے دوری کا سبب قرار دیا گیا ہے۔<ref><font color=blue>{{حدیث|'''روی عن النبی(ص): لَا تَنْزِلُ الرَّحْمَةُ عَلَی قَوْمٍ فِیهِمْ قَاطِعُ الرَّحِمِ:'''}}</font> اللہ تعالی اپنی رحمت کو اسی قوم سے روکتا ہے جو رشتہ داروں سے رابطہ کاٹنے والی ہے۔ (مستدرک الوسایل ج۱۵ ص۱۸۴)</ref> | ||
روایات کے مطابق اللہ تعالی کی نظر میں صلہ رحمی کی اتنی زیادہ اہمیت ہے کہ اگر کوئی فاسق بھی اپنے رشتہ داروں سے اچھا رابطہ رکھے تو اللہ تعالی اس کی بھی روزی میں اضافہ کرتا ہے؛ جبکہ اس کے مقابلے میں اگر کوئی [[نماز]] اور [[روزہ]] کا پابند شخص رشتہ دار سے رابطہ کاٹے تو آخرت کی عذاب کے علاوہ اس کی عمر اور روزی میں میں کمی آجائے گی۔<ref>بحارالانوار، ج۷۱، ص۱۳۵،ح ۸۸ و ص۱۳۸،ح ۱۰۷</ref> [[علامہ مجلسی]] نے [[بحار الانوار]] کی جلد نمبر17 میں صلہ رحمی کے بارے میں 110 احادیث اور والدین اور اولاد کے حقوق کے بارے میں 102 روایات جمع کی ہے۔ | روایات کے مطابق اللہ تعالی کی نظر میں صلہ رحمی کی اتنی زیادہ اہمیت ہے کہ اگر کوئی فاسق بھی اپنے رشتہ داروں سے اچھا رابطہ رکھے تو اللہ تعالی اس کی بھی روزی میں اضافہ کرتا ہے؛ جبکہ اس کے مقابلے میں اگر کوئی [[نماز]] اور [[روزہ]] کا پابند شخص رشتہ دار سے رابطہ کاٹے تو [[آخرت]] کی عذاب کے علاوہ اس کی عمر اور روزی میں میں کمی آجائے گی۔<ref>بحارالانوار، ج۷۱، ص۱۳۵،ح ۸۸ و ص۱۳۸،ح ۱۰۷</ref> [[علامہ مجلسی]] نے [[بحار الانوار]] کی جلد نمبر17 میں صلہ رحمی کے بارے میں 110 احادیث اور والدین اور اولاد کے حقوق کے بارے میں 102 روایات جمع کی ہے۔ | ||
=== اسلام میں صلہ رحمی پر تاکید کے راز=== | === اسلام میں صلہ رحمی پر تاکید کے راز=== | ||
اسلام میں رشتہ داری سے رابطہ برقرار رکھنے کی تاکید کی علت یہ ہے کہ اقتصادی، نظامی، معنوی اور اخلاقی حوالے سے ایک عظیم معاشرے کا قیام، اس کی اصلاح، تقویت، تکامل، ترویج اور ترقی کے لئے چھوٹے مجموعوں کی اصلاح ضروری ہے جس سے بڑا معاشرہ خود بخود درست ہوگا۔ اسی حوالے سے اسلام نے ایسے چھوٹے مجموعوں کی اصلاح کا حکم دیا ہے جن کی مدد اور ترقی سے لوگ غافل نہیں ہیں؛ اور صلہ رحمی میں ایسے افراد کی تقویت کا حکم ہوتا ہے جنکا خون ان کی رگوں میں جاری ہے اور ایک ہی گھرانے کے افراد ہیں اور جب یہ گھرانہ اور چھوٹا مجموعہ قوی اور مضبوط ہوگا تو بڑا معاشرہ بھی خود بخود ترقی کے راستے پر گامزن ہوگا۔ بعض لوگوں کے عقیدے کے مطابق احادیث میں آیا ہے کہ: صلہ رحمی سے شہر آباد ہوتے ہیں۔ اور یہ اسی بات کی طرف اشارہ ہے۔<ref>. قست “اہمیت صلہ رحم در اسلام: مکارم شیرازی، ناصر، تفسیر نمونہ، ج ۱، ص۱۵۶- ۱۵۸</ref> | [[اسلام]] میں رشتہ داری سے رابطہ برقرار رکھنے کی تاکید کی علت یہ ہے کہ اقتصادی، نظامی، معنوی اور اخلاقی حوالے سے ایک عظیم معاشرے کا قیام، اس کی اصلاح، تقویت، تکامل، ترویج اور ترقی کے لئے چھوٹے مجموعوں کی اصلاح ضروری ہے جس سے بڑا معاشرہ خود بخود درست ہوگا۔ اسی حوالے سے اسلام نے ایسے چھوٹے مجموعوں کی اصلاح کا حکم دیا ہے جن کی مدد اور ترقی سے لوگ غافل نہیں ہیں؛ اور صلہ رحمی میں ایسے افراد کی تقویت کا حکم ہوتا ہے جنکا خون ان کی رگوں میں جاری ہے اور ایک ہی گھرانے کے افراد ہیں اور جب یہ گھرانہ اور چھوٹا مجموعہ قوی اور مضبوط ہوگا تو بڑا معاشرہ بھی خود بخود ترقی کے راستے پر گامزن ہوگا۔ بعض لوگوں کے عقیدے کے مطابق احادیث میں آیا ہے کہ: صلہ رحمی سے شہر آباد ہوتے ہیں۔ اور یہ اسی بات کی طرف اشارہ ہے۔<ref>. قست “اہمیت صلہ رحم در اسلام: مکارم شیرازی، ناصر، تفسیر نمونہ، ج ۱، ص۱۵۶- ۱۵۸</ref> | ||
حضرت [[فاطمہ زہراؑ]] کے مشہور خطبے میں نسل زیادہ ہونے کو صلہ رحمی واجب ہونے کی دلیل اور فلسفہ کے طور پر ذکر کیا گیا ہے۔<ref><font color=blue>{{حدیث|'''فِی خُطْبَةِ فَاطِمَةَ صَلَوَاتُ اللَّهِ عَلَیهَا فَرَضَ اللَّهُ صِلَةَ الْأَرْحَامِ مَنْمَاةً لِلْعَدَد.'''}}</font> (بحارالانوار ج۷۱ ص۹۴)</ref> | حضرت [[فاطمہ زہراؑ]] کے مشہور خطبے میں نسل زیادہ ہونے کو صلہ رحمی [[واجب]] ہونے کی دلیل اور فلسفہ کے طور پر ذکر کیا گیا ہے۔<ref><font color=blue>{{حدیث|'''فِی خُطْبَةِ فَاطِمَةَ صَلَوَاتُ اللَّهِ عَلَیهَا فَرَضَ اللَّهُ صِلَةَ الْأَرْحَامِ مَنْمَاةً لِلْعَدَد.'''}}</font> (بحارالانوار ج۷۱ ص۹۴)</ref> | ||
بعض ماہرین کا کہنا ہے کہ رشتہ داروں کی ملاقات سے محبت ایجاد ہونے کے علاوہ انسانی اعصاب پر بھی بہت اثر کرتی ہے اور یہ عمر اور سلامتی میں اضافہ اور اسٹرس میں کمی کا باعث بنتی ہے۔<ref>[http://shabestan.ir/detail/News/353088 سایت شبستان]</ref> | بعض ماہرین کا کہنا ہے کہ رشتہ داروں کی ملاقات سے محبت ایجاد ہونے کے علاوہ انسانی اعصاب پر بھی بہت اثر کرتی ہے اور یہ عمر اور سلامتی میں اضافہ اور اسٹرس میں کمی کا باعث بنتی ہے۔<ref>[http://shabestan.ir/detail/News/353088 سایت شبستان]</ref> |