confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
9,099
ترامیم
Hakimi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
Hakimi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 11: | سطر 11: | ||
اللہ تعالی کے بعض نام اور صفات جیسے رحمن اور رحیم کے اصلی حروف رحم کے ساتھ ایک ہیں اور ایک ہی لفظ سے بنے ہیں۔ ایک حدیث قدسی میں آیا ہے: «میں رحمن خدا ہوں اور میں نے رَحِم کو خلق کیا ہے اور اس کا نام اپنے نام سے رکھا ہے؛ پس جو بھی صلہ رحمی کرنے گا اس کو اپنی رحمت سے متصل کر دونگا اور جو بھی قطع رحمی کرے کرے اسے اپنی رحمت سے دور کر دونگا۔»<ref><font color=blue>{{حدیث|'''أنا الرحمنُ خلقتُ الرَّحم و شققتُ لها اسماً من اسمی فَمَن وَصَلَها وَصَلْتُه وَ مَنْ قَطَعَها قَطَعْتُه'''}}</font>؛ بحارالانوار ج۴۷ ص۱۸۷</ref> | اللہ تعالی کے بعض نام اور صفات جیسے رحمن اور رحیم کے اصلی حروف رحم کے ساتھ ایک ہیں اور ایک ہی لفظ سے بنے ہیں۔ ایک حدیث قدسی میں آیا ہے: «میں رحمن خدا ہوں اور میں نے رَحِم کو خلق کیا ہے اور اس کا نام اپنے نام سے رکھا ہے؛ پس جو بھی صلہ رحمی کرنے گا اس کو اپنی رحمت سے متصل کر دونگا اور جو بھی قطع رحمی کرے کرے اسے اپنی رحمت سے دور کر دونگا۔»<ref><font color=blue>{{حدیث|'''أنا الرحمنُ خلقتُ الرَّحم و شققتُ لها اسماً من اسمی فَمَن وَصَلَها وَصَلْتُه وَ مَنْ قَطَعَها قَطَعْتُه'''}}</font>؛ بحارالانوار ج۴۷ ص۱۸۷</ref> | ||
=== رشتہ داری کا دائرہ=== | ===رشتہ داری کا دائرہ=== | ||
{{Quote box | {{Quote box | ||
|class = <!-- Advanced users only. See the "Custom classes" section below. --> | |class = <!-- Advanced users only. See the "Custom classes" section below. --> | ||
سطر 47: | سطر 47: | ||
* '''دینی علما:''' دینی مآخذ میں دینی علما سے رابطہ قائم کرنے کی بھی تاکید کرتے ہیں اور اس رابطے کیلیے بہت زیادہ ثواب قرار دیا ہے۔<ref>حضرت رسول اکرمؐ فرماتے ہیں:<font color=blue>{{حدیث|'''مَا مِن مُوْمِن یقْعُدُ سَاعَة عِنْدَ العَالِم الاَّ نَاداه رَبُّه : جَلَسْت الی حَبِیبِی ؟ وَعِزَّتِی و جَلاَلِی لاَسْکنْتُک الجَنَّة مَعَه۔'''}}</font> یعنی جو بھی مومن کسی عالم کے پاس ایک لمحہ بیٹھ جاتا ہے تو اللہ تعالی کی طرف سے اسے ندا آتی ہے: کیا میرے حبیب کے پاس بیٹھے ہو؟ مجھے اپنی عزت اور جلالت کی قسم تجھے جنت میں اس کا ہمنشین بنا دونگا۔ ایک اور جگہ ارشاد ہوتا ہے: <font color=blue>{{حدیث|'''حُضُورُ مَجْلِس عَالِم، أفْضَل مِن حُضُورِ أَلْف جَنَازَة، وَ مِن عِیادَة ألْف مَرِیض، وَ مِن قِیام ألْف لَیلَة، وَ مِن صِیام ألْف یوْم ؛ ان اللهَ یطَاع بِالعِلْم، ویعْبَدُ بِالعِلْم، وَ خَیرُ الدُّنْیا وَ الا خِرَة مَع العِلْم'''}}</font> : یعنی عالم کی مجلس میں حاضر ہونا ہزار تشییع جنازہ، ہزار مریضوں کی عیادت، ہزار راتوں کی شب بیداری اور ہزار دن روزہ رکھنے سے بہتر ہے؛ کیونکہ علم ہی کے طفیل اللہ تعالی کی عبادت اور اطاعت ہوتی ہے اور دنیا و آخرت کی خیر و نیکی علم سے مربوط ہے۔»</ref> | * '''دینی علما:''' دینی مآخذ میں دینی علما سے رابطہ قائم کرنے کی بھی تاکید کرتے ہیں اور اس رابطے کیلیے بہت زیادہ ثواب قرار دیا ہے۔<ref>حضرت رسول اکرمؐ فرماتے ہیں:<font color=blue>{{حدیث|'''مَا مِن مُوْمِن یقْعُدُ سَاعَة عِنْدَ العَالِم الاَّ نَاداه رَبُّه : جَلَسْت الی حَبِیبِی ؟ وَعِزَّتِی و جَلاَلِی لاَسْکنْتُک الجَنَّة مَعَه۔'''}}</font> یعنی جو بھی مومن کسی عالم کے پاس ایک لمحہ بیٹھ جاتا ہے تو اللہ تعالی کی طرف سے اسے ندا آتی ہے: کیا میرے حبیب کے پاس بیٹھے ہو؟ مجھے اپنی عزت اور جلالت کی قسم تجھے جنت میں اس کا ہمنشین بنا دونگا۔ ایک اور جگہ ارشاد ہوتا ہے: <font color=blue>{{حدیث|'''حُضُورُ مَجْلِس عَالِم، أفْضَل مِن حُضُورِ أَلْف جَنَازَة، وَ مِن عِیادَة ألْف مَرِیض، وَ مِن قِیام ألْف لَیلَة، وَ مِن صِیام ألْف یوْم ؛ ان اللهَ یطَاع بِالعِلْم، ویعْبَدُ بِالعِلْم، وَ خَیرُ الدُّنْیا وَ الا خِرَة مَع العِلْم'''}}</font> : یعنی عالم کی مجلس میں حاضر ہونا ہزار تشییع جنازہ، ہزار مریضوں کی عیادت، ہزار راتوں کی شب بیداری اور ہزار دن روزہ رکھنے سے بہتر ہے؛ کیونکہ علم ہی کے طفیل اللہ تعالی کی عبادت اور اطاعت ہوتی ہے اور دنیا و آخرت کی خیر و نیکی علم سے مربوط ہے۔»</ref> | ||
* '''مومن بھائی:''' اگلے مرتبے میں دینی بھایی سے رابطہ قایم کرنے کا کہا گیا ہے:<font color=green>{{حدیث|'''اِنّما المِؤمنونَ إخوةٌ.}}</font><ref>حجرات/۱۰</ref> [[امام صادقؑ]] فرماتے ہیں: مؤمن آپس میں بھائی بھائی ہیں اور ایک ہی ماں باپ کی اولاد ہیں؛ اگر ان میں سے کسی ایک کو تکلیف پہنچے تو اس کی وجہ سے دوسرے رات کو آرام نہیں کرتے ہیں۔<ref>کافی، ج۲، ۱ص۱۶۵</ref> | * '''مومن بھائی:''' اگلے مرتبے میں دینی بھایی سے رابطہ قایم کرنے کا کہا گیا ہے:<font color=green>{{حدیث|'''اِنّما المِؤمنونَ إخوةٌ.}}</font><ref>حجرات/۱۰</ref> [[امام صادقؑ]] فرماتے ہیں: مؤمن آپس میں بھائی بھائی ہیں اور ایک ہی ماں باپ کی اولاد ہیں؛ اگر ان میں سے کسی ایک کو تکلیف پہنچے تو اس کی وجہ سے دوسرے رات کو آرام نہیں کرتے ہیں۔<ref>کافی، ج۲، ۱ص۱۶۵</ref> | ||
سطر 63: | سطر 62: | ||
روایات کے مطابق اللہ تعالی کی نظر میں صلہ رحمی کی اتنی زیادہ اہمیت ہے کہ اگر کوئی فاسق بھی اپنے رشتہ داروں سے اچھا رابطہ رکھے تو اللہ تعالی اس کی بھی روزی میں اضافہ کرتا ہے؛ جبکہ اس کے مقابلے میں اگر کوئی [[نماز]] اور [[روزہ]] کا پابند شخص رشتہ دار سے رابطہ کاٹے تو آخرت کی عذاب کے علاوہ اس کی عمر اور روزی میں میں کمی آجائے گی۔<ref>بحارالانوار، ج۷۱، ص۱۳۵،ح ۸۸ و ص۱۳۸،ح ۱۰۷</ref> [[علامہ مجلسی]] نے [[بحار الانوار]] کی جلد نمبر17 میں صلہ رحمی کے بارے میں 110 احادیث اور والدین اور اولاد کے حقوق کے بارے میں 102 روایات جمع کی ہے۔ | روایات کے مطابق اللہ تعالی کی نظر میں صلہ رحمی کی اتنی زیادہ اہمیت ہے کہ اگر کوئی فاسق بھی اپنے رشتہ داروں سے اچھا رابطہ رکھے تو اللہ تعالی اس کی بھی روزی میں اضافہ کرتا ہے؛ جبکہ اس کے مقابلے میں اگر کوئی [[نماز]] اور [[روزہ]] کا پابند شخص رشتہ دار سے رابطہ کاٹے تو آخرت کی عذاب کے علاوہ اس کی عمر اور روزی میں میں کمی آجائے گی۔<ref>بحارالانوار، ج۷۱، ص۱۳۵،ح ۸۸ و ص۱۳۸،ح ۱۰۷</ref> [[علامہ مجلسی]] نے [[بحار الانوار]] کی جلد نمبر17 میں صلہ رحمی کے بارے میں 110 احادیث اور والدین اور اولاد کے حقوق کے بارے میں 102 روایات جمع کی ہے۔ | ||
=== اسلام میں صلہ رحمی پر تاکید | === اسلام میں صلہ رحمی پر تاکید کے راز=== | ||
اسلام میں رشتہ داری سے رابطہ برقرار رکھنے کی تاکید کی علت یہ ہے کہ اقتصادی، نظامی، معنوی اور اخلاقی حوالے سے ایک عظیم معاشرے کا قیام، اس کی اصلاح، تقویت، تکامل، ترویج اور ترقی کے لئے چھوٹے مجموعوں کی اصلاح ضروری ہے جس سے بڑا معاشرہ خود بخود درست ہوگا۔ اسی حوالے سے اسلام نے ایسے چھوٹے مجموعوں کی اصلاح کا حکم دیا ہے جن کی مدد اور ترقی سے لوگ غافل نہیں ہیں؛ اور صلہ رحمی میں ایسے افراد کی تقویت کا حکم ہوتا ہے جنکا خون ان کی رگوں میں جاری ہے اور ایک ہی گھرانے کے افراد ہیں اور جب یہ گھرانہ اور چھوٹا مجموعہ قوی اور مضبوط ہوگا تو بڑا معاشرہ بھی خود بخود ترقی کے راستے پر گامزن ہوگا۔ بعض لوگوں کے عقیدے کے مطابق احادیث میں آیا ہے کہ: صلہ رحمی سے شہر آباد ہوتے ہیں۔ اور یہ اسی بات کی طرف اشارہ ہے۔<ref>. قست “اہمیت صلہ رحم در اسلام: مکارم شیرازی، ناصر، تفسیر نمونہ، ج ۱، ص۱۵۶- ۱۵۸</ref> | اسلام میں رشتہ داری سے رابطہ برقرار رکھنے کی تاکید کی علت یہ ہے کہ اقتصادی، نظامی، معنوی اور اخلاقی حوالے سے ایک عظیم معاشرے کا قیام، اس کی اصلاح، تقویت، تکامل، ترویج اور ترقی کے لئے چھوٹے مجموعوں کی اصلاح ضروری ہے جس سے بڑا معاشرہ خود بخود درست ہوگا۔ اسی حوالے سے اسلام نے ایسے چھوٹے مجموعوں کی اصلاح کا حکم دیا ہے جن کی مدد اور ترقی سے لوگ غافل نہیں ہیں؛ اور صلہ رحمی میں ایسے افراد کی تقویت کا حکم ہوتا ہے جنکا خون ان کی رگوں میں جاری ہے اور ایک ہی گھرانے کے افراد ہیں اور جب یہ گھرانہ اور چھوٹا مجموعہ قوی اور مضبوط ہوگا تو بڑا معاشرہ بھی خود بخود ترقی کے راستے پر گامزن ہوگا۔ بعض لوگوں کے عقیدے کے مطابق احادیث میں آیا ہے کہ: صلہ رحمی سے شہر آباد ہوتے ہیں۔ اور یہ اسی بات کی طرف اشارہ ہے۔<ref>. قست “اہمیت صلہ رحم در اسلام: مکارم شیرازی، ناصر، تفسیر نمونہ، ج ۱، ص۱۵۶- ۱۵۸</ref> | ||
سطر 123: | سطر 122: | ||
==صلہ رحمی کے درجے== | ==صلہ رحمی کے درجے== | ||
{{ | {{Quote box | ||
|class = <!-- Advanced users only. See the "Custom classes" section below. --> | |||
|title =<font size=3me> [[امام علیؑ]] کی وصیت </font> | |||
|quote = <font color=black>{{حدیث|وعلیکم بالتواصل والتباذل وایاکم والتدابر و التقاطع...|ترجمہ= اور تم پر لازم ہے کہ محبت اور دوستی کو مضبوط بناؤ اور انفاق اور بخشش کو مت بھولو، اور ایک دوسرے سے دوری اور رابطہ کاٹنے سے اجتناب کرو۔}} | |||
</font> <br/> | |||
|source = <small> [[نہج البلاغہ]]، نامہ شمارہ۴۷</small> | |||
|align = left | |||
|width = 250px | |||
|border = | |||
|fontsize = 14px | |||
|bgcolor =#ffeebb | |||
|style = | |||
|title_bg = | |||
|title_fnt = | |||
|tstyle = | |||
|qalign =justify | |||
|qstyle = | |||
|quoted = | |||
|salign = left | |||
|sstyle = | |||
}} | |||
صلہ رحمی کبھی [[واجب]]<ref>صلة الرحم و قطیعتہا، صص۲۹-۵۱</ref> اور کبھی [[مستحب]] ہے۔ دور یا نزدیک کا رشتہ حکم میں موثر ہے۔ سلام کرنا، ایک دوسرے کی خبر لینا، رفت و آمد، ایک دوسرے کی مالی اور جانی (تیمارداری) تعاون کرنا<ref>صلة الرحم و قطیعتہا، صص۶۵-۷۹</ref> اور ایک دوسرے کی آبرو اور عزت کا خیال رکھنا صلہ رحمی کے مصادیق میں سے ہیں۔ قطع رحمی کے بھی درجے اور مرتبے ہیں اور اس کا معیار عرف ہے۔<ref>[http://www.pasokhgoo.ir/node/53909 سایت پاسخگو]</ref><ref>[http://portal.anhar.ir/node/2696/?ref=sbttl#gsc.tab=0 پورتال انہار]</ref><ref>[http://portal.anhar.ir/node/2510/?ref=sbttl#gsc.tab=0 سایت انہار]</ref> | صلہ رحمی کبھی [[واجب]]<ref>صلة الرحم و قطیعتہا، صص۲۹-۵۱</ref> اور کبھی [[مستحب]] ہے۔ دور یا نزدیک کا رشتہ حکم میں موثر ہے۔ سلام کرنا، ایک دوسرے کی خبر لینا، رفت و آمد، ایک دوسرے کی مالی اور جانی (تیمارداری) تعاون کرنا<ref>صلة الرحم و قطیعتہا، صص۶۵-۷۹</ref> اور ایک دوسرے کی آبرو اور عزت کا خیال رکھنا صلہ رحمی کے مصادیق میں سے ہیں۔ قطع رحمی کے بھی درجے اور مرتبے ہیں اور اس کا معیار عرف ہے۔<ref>[http://www.pasokhgoo.ir/node/53909 سایت پاسخگو]</ref><ref>[http://portal.anhar.ir/node/2696/?ref=sbttl#gsc.tab=0 پورتال انہار]</ref><ref>[http://portal.anhar.ir/node/2510/?ref=sbttl#gsc.tab=0 سایت انہار]</ref> | ||
سطر 135: | سطر 155: | ||
===استثنا=== | ===استثنا=== | ||
{{ | {{Quote box | ||
|class = <!-- Advanced users only. See the "Custom classes" section below. --> | |||
|title =<font size=3me>[[امام صادق علیہالسلام|امام صادق علیہالسلام]]</font> | |||
|quote = <font color=black>{{حدیث| صِلُوا أرحامَکم و بِرّوا بِإخوانِکم وَ لَو بِحُسنِ السَّلامِ وَ رَدِّ الجَوابِ|ترجمہ= صلہ رحمی کرو اور دینی بھائیوں سے نیکی کرو اگرچہ اچھا سلام کرنے اور اس کا جواب دینے کی حد تک ہی ہو۔}} | |||
</font> <br/> | |||
|source = <small>[[الکافی]] ج ۲، ص۱۵۷</small> | |||
|align = left | |||
|width = 250px | |||
|border = | |||
|fontsize = 14px | |||
|bgcolor =#ffeebb | |||
|style = | |||
|title_bg = | |||
|title_fnt = | |||
|tstyle = | |||
|qalign =justify | |||
|qstyle = | |||
|quoted = | |||
|salign = left | |||
|sstyle = | |||
}} | |||
اسلام نے ان کافر اور مشرک رشتہ داروں سے صلہ رحمی کرنے کا حکم نہیں دیا ہے جو اسلام کے ساتھ برسر پیکار ہیں۔ اس بارے میں قرآن پاک کا ارشاد ہے: «نبی اور صاحبانِ ایمان کی شان یہ نہیں ہے کہ وہ مشرکین کے حق میں استغفار کریں چاہے وہ ان کے قرابتدار ہی کیوں نہ ہوں جب کہ یہ واضح ہوچکا ہے کہ یہ اصحاب جہّنم ہیں».<ref>. توبہ، ۱۱۳، {{حدیث|«ما کانَ لِلنَّبِی وَ الَّذینَ آمَنُوا أَنْ یسْتَغْفِرُوا لِلْمُشْرِکینَ وَ لَوْ کانُوا أُولی قُرْبی مِنْ بَعْدِ ما تَبَینَ لَهُمْ أَنَّهُمْ أَصْحابُ الْجَحیمِ»}}؛ مراجعہ کریں: طباطبائی، محمد حسین، المیزان، ج ۹ و ۱۰، ص۲۸۲، منشورات ذوی القربی، بیجا، بیتا.</ref> یہ واضح سی بات ہے کہ استغفار کرنا اور دعا کرنا صلہ رحمی کے مصادیق میں سے ہے۔ | اسلام نے ان کافر اور مشرک رشتہ داروں سے صلہ رحمی کرنے کا حکم نہیں دیا ہے جو اسلام کے ساتھ برسر پیکار ہیں۔ اس بارے میں قرآن پاک کا ارشاد ہے: «نبی اور صاحبانِ ایمان کی شان یہ نہیں ہے کہ وہ مشرکین کے حق میں استغفار کریں چاہے وہ ان کے قرابتدار ہی کیوں نہ ہوں جب کہ یہ واضح ہوچکا ہے کہ یہ اصحاب جہّنم ہیں».<ref>. توبہ، ۱۱۳، {{حدیث|«ما کانَ لِلنَّبِی وَ الَّذینَ آمَنُوا أَنْ یسْتَغْفِرُوا لِلْمُشْرِکینَ وَ لَوْ کانُوا أُولی قُرْبی مِنْ بَعْدِ ما تَبَینَ لَهُمْ أَنَّهُمْ أَصْحابُ الْجَحیمِ»}}؛ مراجعہ کریں: طباطبائی، محمد حسین، المیزان، ج ۹ و ۱۰، ص۲۸۲، منشورات ذوی القربی، بیجا، بیتا.</ref> یہ واضح سی بات ہے کہ استغفار کرنا اور دعا کرنا صلہ رحمی کے مصادیق میں سے ہے۔ | ||