مندرجات کا رخ کریں

"عبد الکریم حائری" کے نسخوں کے درمیان فرق

imported>E.musavi
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>E.musavi
سطر 81: سطر 81:
ان کے کربلا میں قیام کے دوران ان سے اراک لوٹ آنے سلسلہ میں کئی بار درخواست کی جاری رہی۔ آخر کار وہ اپریل ۱۳۳۳ ق مطابق ۱۲۹۳ ش<ref>صفوت تبریزی، ص۷۳</ref> میں اراک پلٹ آئے اور آٹھ سال کے قیام کے زمانہ میں انہوں نے وہاں حوزہ چلانے کے ساتھ ساتھ فقہ و اصول کی تدریس بھی جاری رکھی۔
ان کے کربلا میں قیام کے دوران ان سے اراک لوٹ آنے سلسلہ میں کئی بار درخواست کی جاری رہی۔ آخر کار وہ اپریل ۱۳۳۳ ق مطابق ۱۲۹۳ ش<ref>صفوت تبریزی، ص۷۳</ref> میں اراک پلٹ آئے اور آٹھ سال کے قیام کے زمانہ میں انہوں نے وہاں حوزہ چلانے کے ساتھ ساتھ فقہ و اصول کی تدریس بھی جاری رکھی۔


عبد الکریم حائری نے میرزا [[محمد تقی شیرازی]] کے خط کے جواب میں جو انہوں نے [[سید محمد کاظم یزدی طباطبایی]] (۱۳۳۷ ق۔ ۱۲۹۸ ش) کے انتقال کے بعد انہیں تحریر کیا تھا اور جس میں انہوں نے ان سے [[نجف اشرف]] لوٹ آنے اور منصب مرجعیت کے لئے مہیا ہونے کو کہا تھا، ایران میں قیام کو اپنا فریضہ بتایا اور انہوں نے ایران اور اہل ایران کو گمراہی اور انحطاط فکری کے راستے پر گامزن ہونے کے خدشہ اور تشویس کا اظہار کیا۔<ref>آقا بزرگ طهرانی، طبقات...، قسم ۳، ص۱۱۶۴؛ کریمی جهرمی، ص۵۶؛ صدرایی خویی، ص۱۷ ـ ۱۸</ref>  
عبد الکریم حائری نے میرزا [[محمد تقی شیرازی]] کے خط کے جواب میں جو انہوں نے سید محمد کاظم یزدی طباطبایی (۱۳۳۷ ق۔ ۱۲۹۸ ش) کے انتقال کے بعد انہیں تحریر کیا تھا اور جس میں انہوں نے ان سے [[نجف اشرف]] لوٹ آنے اور منصب مرجعیت کے لئے مہیا ہونے کو کہا تھا، ایران میں قیام کو اپنا فریضہ بتایا اور انہوں نے ایران اور اہل ایران کو گمراہی اور انحطاط فکری کے راستے پر گامزن ہونے کے خدشہ اور تشویس کا اظہار کیا۔<ref>آقا بزرگ طهرانی، طبقات...، قسم ۳، ص۱۱۶۴؛ کریمی جهرمی، ص۵۶؛ صدرایی خویی، ص۱۷ ـ ۱۸</ref>


==حوزہ علمیہ قم کی تاسیس==
==حوزہ علمیہ قم کی تاسیس==
گمنام صارف