مندرجات کا رخ کریں

"عبد الکریم حائری" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 151: سطر 151:
===خصوصیات و عام المنفعہ کارنامے===
===خصوصیات و عام المنفعہ کارنامے===


عبد الکریم حائری خوش اخلاق، شوخ طبع، معتدل اور ظاہر سازی و ریا کاری سے دور رہنے والے انسان تھے۔ رقومات شرعیہ کے استعمال میں بیحد محتاط تھے اور ان کی زندگی میں زہد اور سادہ زیستی حاکم تھی۔<ref>کریمی جهرمی، ص۵۲ ـ ۵۴؛ محقق داماد، علی، ص۴۷۴۸</ref>  
عبد الکریم حائری خوش اخلاق، شوخ طبع، معتدل اور ظاہر سازی و ریا کاری سے دور رہنے والے انسان تھے۔ وجوہات شرعیہ کے استعمال میں بیحد محتاط تھے اور ان کی زندگی میں زہد اور سادہ زیستی حاکم تھی۔<ref>کریمی جهرمی، ص۵۲ ـ ۵۴؛ محقق داماد، علی، ص۴۷۴۸</ref>  


وہ طلاب علوم دینی کی وضع زندگی کا خاص خیال رکھتے تھے اور ان کی مشکلات کو حل کرنے کے سلسلہ میں خاص توجہ دیتے تھے۔ کبھی کبھی وہ بذات خود ان کے کمروں میں جاتے تھے اور ان کے درس و مباحثہ کی طرف توجہ کے بارے میں آگاہی حاصل کرتے تھے اور محنتی و پر کار افراد کی تشویق کیا کرتے تھے۔<ref>محقق داماد، علی، ص۴۱ ـ ۴۲</ref>
وہ طلاب علوم دینی کی وضع زندگی کا خاص خیال رکھتے تھے اور ان کی مشکلات کو حل کرنے کے سلسلہ میں خاص توجہ دیتے تھے۔ کبھی کبھی وہ بذات خود ان کے کمروں میں جاتے تھے اور ان کے درس و مباحثہ کی طرف توجہ کے بارے میں آگاہی حاصل کرتے تھے اور محنتی و پر کار افراد کی تشویق کیا کرتے تھے۔<ref>محقق داماد، علی، ص۴۱ ـ ۴۲</ref>
سطر 157: سطر 157:
وہ عوام کے آرام اور آسایش اور ان کی مختلف پریشانیوں کو دور کرنے کا بہت خیال رکھتے تھے۔ ان کے منجملہ عام المنفعہ کاموں میں  قم کے سہامیہ اسپتال کی تاسیس اور فاطمی اسپتال کی تاسیس و تعمیر کے سلسلہ میں تشویق شامل ہیں۔<ref>روزنامه اطلاعات، ۳۰ و ۳۱ فروردین ۱۳۱۰</ref>  
وہ عوام کے آرام اور آسایش اور ان کی مختلف پریشانیوں کو دور کرنے کا بہت خیال رکھتے تھے۔ ان کے منجملہ عام المنفعہ کاموں میں  قم کے سہامیہ اسپتال کی تاسیس اور فاطمی اسپتال کی تاسیس و تعمیر کے سلسلہ میں تشویق شامل ہیں۔<ref>روزنامه اطلاعات، ۳۰ و ۳۱ فروردین ۱۳۱۰</ref>  


وہ اہل بیت (ع) سے بیحد تعلق خاطر رکھتے تھے۔ جوانی کے ایام میں وہ سامرا میں نوحہ خوانی کرتے تھے۔ انہوں نے ایران میں ایام فاطمیہ دوم (اول سے سوم جمادی الثانی) میں سوگواری کو رواج دیا۔ انہوں نے تعزیہ اور شبیہ خوانی کی جگہ روضہ خوانی کی مجالس کو رواج دیا اور وہ مذہبی مجالس و محافل میں غیر مستند چیزوں کے بیان کرنے سے روکنے کی کوشش کرتے تھے۔<ref>کریمی جهرمی، ص۴۸ ـ ۵۰؛ رضوی، ص۱۵۱ ـ ۱۵۴</ref>  
وہ اہل بیت (ع) سے بیحد تعلق خاطر رکھتے تھے۔ جوانی کے ایام میں وہ سامرا میں نوحہ خوانی کرتے تھے۔ انہوں نے ایران میں ایام فاطمیہ دوم (اول سے سوم جمادی الثانی) میں سوگواری کو رواج دیا۔ انہوں نے تعزیہ اور شبیہ خوانی کی جگہ روضہ خوانی کی مجالس کو رواج دیا اور وہ مذہبی مجالس و محافل میں غیر مستند چیزوں کے بیان کرنے سے روکنے کی کوشش کرتے تھے۔<ref>کریمی جهرمی، ص۴۸ ـ ۵۰؛ رضوی، ص۱۵۱ ـ ۱۵۴</ref>


===سیاسی میدان میں===
===سیاسی میدان میں===
confirmed، templateeditor
5,869

ترامیم