مندرجات کا رخ کریں

"مشہد" کے نسخوں کے درمیان فرق

41 بائٹ کا اضافہ ،  16 فروری 2017ء
م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1: سطر 1:
'''مشہد''' یا '''مشہدالرضا،''' [[ایران]] کے شمال مشرق میں شیعوں کے اہم ترین مذہبی شہروں میں سے ایک اور [[خراسان رضوی]] ریاست کا دار الحکومت  ہے۔ یہ شہر افشاریوں کے دور میں ایران کا دار السلطنت تھا۔  مشہد، تہران کے بعد ایران کا دوسرا بڑا شہر ہے اور سن ۱۳۹۰ ہجری شمسی کی مردم شماری کے مطابق اس کی آبادی ستائیس لاکھ ساٹھ ہزار نفوس پر مشتمل ہے۔ اس شہر میں [[امام علی رضا علیہ السلام]] کا روضہ ہونے کی وجہ سے سالانہ تقریبا تین کروڑ ایرانی اور غیر ایرانی زائرین کی یہاں رفت و آمد ہوتی ہے۔
'''مشہد''' یا '''مشہدالرضا،''' [[ایران]] کے شمال مشرق میں شیعوں کے اہم ترین مذہبی شہروں میں سے ایک اور [[خراسان رضوی]] ریاست کا دار الحکومت  ہے۔ یہ شہر افشاریوں کے دور میں ایران کا دار السلطنت تھا۔  مشہد، تہران کے بعد ایران کا دوسرا بڑا شہر ہے اور سن ۱۳۹۰ ہجری شمسی کی مردم شماری کے مطابق اس کی آبادی ستائیس لاکھ ساٹھ ہزار نفوس پر مشتمل ہے۔ اس شہر میں [[امام علی رضا علیہ السلام کا روضہ]] ہونے کی وجہ سے سالانہ تقریبا تین کروڑ ایرانی اور غیر ایرانی زائرین کی یہاں رفت و آمد ہوتی ہے۔
مشہد کو سن ۱۳۸۸ ہجری شمسی میں ایران کے معنوی و روحانی دار الحکومت کا نام دیا گیا ہے اور اسی طرح سے اقوام متحدہ کی تنظیم "آئی سسکو" کی طرف سے اسے سن ۲۰۱۷ میں اسلامی تہذیب و ثقافت کی راج دھانی کے طور پر تسلیم کیا گیا ہے۔
مشہد کو سن ۱۳۸۸ ہجری شمسی میں ایران کے معنوی و روحانی دار الحکومت کا نام دیا گیا ہے اور اسی طرح سے اقوام متحدہ کی تنظیم "آئی سسکو" کی طرف سے اسے سن ۲۰۱۷ میں اسلامی تہذیب و ثقافت کی راج دھانی کے طور پر تسلیم کیا گیا ہے۔


== وجہ تسمیہ ==
== وجہ تسمیہ ==
مشہد، شہادت کے مقام و محل کو کہتے ہیں۔ امام علی رضا علیہ السلام کو سن ۲۰۲ ہجری قمری میں [[مامون عباسی]] کی طرف سے زہر دیئے جانے کے بعد آپ کو [[ہارون]] کے مقبرہ سناباد میں سپرد خاک کیا گیا۔ اس کے بعد سے سناباد نوغان کو مشہد الرضا کہا جانے لگا اور دھیرے دھیرے صفوی بادشاہ تہماسب کے زمانہ میں، طوس کے باشندوں کو مشہد کی طرف بھیجا گیا اور وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ یہ شہر مشہد کے نام سے مشہور ہو گیا۔<ref>نام مشہد، شہر مشہد پورٹل، تصحیح شدہ ۲۴ خرداد ۱۳۹۴ ش</ref>
مشہد، شہادت کے مقام و محل کو کہتے ہیں۔ امام علی رضا علیہ السلام کو سن ۲۰۲ ہجری قمری میں [[مامون عباسی]] کی طرف سے زہر دیئے جانے کے بعد آپ کو [[ہارون]] کے مقبرہ سناباد میں سپرد خاک کیا گیا۔ اس کے بعد سے سناباد نوغان کو مشہد الرضا کہا جانے لگا اور دھیرے دھیرے صفوی بادشاہ تہماسب کے زمانہ میں، طوس کے باشندوں کو مشہد کی طرف بھیجا گیا اور وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ یہ شہر مشہد کے نام سے مشہور ہو گیا۔<ref>نام مشہد، شہر مشہد پورٹل، تصحیح شدہ ۲۴ خرداد ۱۳۹۴ ش</ref>
بعض تاریخی منابع میں، مشہد کو مشہد طوس اور مشہد نوغان کے نام سے بھی ذکر کیا گیا ہے۔<ref>میر محمدی، مشہد (ایران) کے مشہور اماکن پر ایک تحقیق، مجلہ مشکاۃ  صفحہ ۶۶۔</ref>
بعض تاریخی منابع میں، مشہد کو مشہد طوس اور مشہد نوغان کے نام سے بھی ذکر کیا گیا ہے۔<ref>میر محمدی، مشہد (ایران) کے مشہور اماکن پر ایک تحقیق، مجلہ مشکاۃ  صفحہ ۶۶۔</ref>
سطر 273: سطر 272:
[[زمرہ:مشہد]]
[[زمرہ:مشہد]]
[[زمرہ:ایران کے زیارتی شہر]]
[[زمرہ:ایران کے زیارتی شہر]]
[[زمرہ:شیعہ زیارتی شہر]]
confirmed، Moderators، منتظمین، templateeditor
19

ترامیم