مندرجات کا رخ کریں

"خطبہ غدیر" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
سطر 187: سطر 187:


متعدد مسلمانوں نے اس واقعے کی اشعار کے ذریعے منظر کشی کی ہے جن میں سے پہلا شخص [[حسان بن ثابت]] تھا۔ حسان بن ثابت وہاں موجود تھا اور پیغمبر اکرم(ص) سے اجازت لے کر اس واقعے کی توصیف میں چند اشعار کہے۔ ان اشعار میں اس نے اس واقعے میں حضرت علی(ع) کا بعنوان امام و ہادی امت نصب ہونے کی طرف اشارہ کیا ہے۔<ref>طوسی، الاقتصاد، ص۳۵۱</ref><ref>سید رضی، ص۴۳</ref>
متعدد مسلمانوں نے اس واقعے کی اشعار کے ذریعے منظر کشی کی ہے جن میں سے پہلا شخص [[حسان بن ثابت]] تھا۔ حسان بن ثابت وہاں موجود تھا اور پیغمبر اکرم(ص) سے اجازت لے کر اس واقعے کی توصیف میں چند اشعار کہے۔ ان اشعار میں اس نے اس واقعے میں حضرت علی(ع) کا بعنوان امام و ہادی امت نصب ہونے کی طرف اشارہ کیا ہے۔<ref>طوسی، الاقتصاد، ص۳۵۱</ref><ref>سید رضی، ص۴۳</ref>
واقعہ غدیر کے متعلق [[حسان بن ثابت]] کے اشعار:{{شعر2  
واقعہ غدیر کے متعلق [[حسان بن ثابت]] کے اشعار:{{شعر2  
|ینادیہم یوم الغدیر [[نبی(ص)|نبیہم]] | [[غدیر خم|بخم]] و أسمع بالرسول منادیا
|ینادیہم یوم الغدیر [[نبی(ص)|نبیہم]] | [[غدیر خم|بخم]] و أسمع بالرسول منادیا
سطر 199: سطر 200:
حضرت علی(ع) نیز واقعے کے بارے میں چند اشعار ارشاد فرمائے ہیں۔<ref>طبرسی، ''الاحتجاج''، ج۱، ص۱۸۱.</ref>
حضرت علی(ع) نیز واقعے کے بارے میں چند اشعار ارشاد فرمائے ہیں۔<ref>طبرسی، ''الاحتجاج''، ج۱، ص۱۸۱.</ref>
{{شعر2
{{شعر2
| فأوجبَ لی ولایتَهُ علیکمْ| رسولُ اللَّه یومَ غدیرِ خُمّ  
| فأوجبَ لی ولایتَہ علیکمْ| رسولُ اللَّہ یومَ غدیرِ خُمّ  
|فویلٌ ثمّ ویلٌ ثمّ ویلٌ|لمن یلقی الإله غداً بظلمی}}
|فویلٌ ثمّ ویلٌ ثمّ ویلٌ|لمن یلقی الإلہ غداً بظلمی}}
یعنی پیغمبر خدا نے غدیر خم میں خدا کے حکم سے میری امامت اور ولایت کو کو تمہاری اوپر واجب کیا۔
یعنی پیغمبر خدا نے غدیر خم میں خدا کے حکم سے میری امامت اور ولایت کو کو تمہاری اوپر واجب کیا۔


confirmed، templateeditor
5,869

ترامیم