مندرجات کا رخ کریں

"ایام فاطمیہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

سطر 6: سطر 6:
==ایام فاطمیہ کی تاریخ میں اختلاف کیوں؟==
==ایام فاطمیہ کی تاریخ میں اختلاف کیوں؟==
[[ملف:پیاده روی مراجع تقلید در فاطمیه.jpg|تصغیر|ایام فاطمیہ میں [[شیعہ]] [[مراجع تقلید]] کے ننگے پاؤں جلوس میں شرکت کرنے کے مناظر]]
[[ملف:پیاده روی مراجع تقلید در فاطمیه.jpg|تصغیر|ایام فاطمیہ میں [[شیعہ]] [[مراجع تقلید]] کے ننگے پاؤں جلوس میں شرکت کرنے کے مناظر]]
ایام فاطمیہ وہ ایام ہیں جن میں جناب سیدہ فاطمہ زہراؑ کی شہادت کی مناسبت سے شیعہ عزاداری برپا کرتے ہیں۔<ref>مظاہری، فرہنگ سوگ شیعی، ویراست یکم، ص۳۶۵.</ref> حضرت فاطمہ(س) کی شہادت کے حوالے سے دو تاریخ یعنی 13 جمادی الاول اور 3 جمادی الثانی زیادہ مشہور ہیں اسی بنا پر ان دو تاریخوں کے نزدیکی ایام یعنی 11، 12 اور 13 جمادی الاول کو فاطمیہ اول اور 3، 4 اور 5 جمادی الثانی کو فاطمیہ دوم کے نام سے منائے جاتے ہیں۔<ref>مظاہری، فرہنگ سوگ شیعی، ویراست یکم، ص۳۶۶.</ref> البتہ بعض دس سے بیس جمادی الاول تک فاطمیہ اول اور یکم سے دس جمادی الثانی تک فاطمیہ دوم کہتے ہیں۔<ref> ملاحظہ کریں: لطفی، «ایام فاطمیہ و مناسک شکل‌یافتہ پیرامون آن»، ص۲۵.</ref>  
ایام فاطمیہ وہ ایام ہیں جن میں جناب سیدہ فاطمہ زہراؑ کی شہادت کی مناسبت سے شیعہ عزاداری برپا کرتے ہیں۔<ref>مظاہری، فرہنگ سوگ شیعی، ویراست یکم، ص۳۶۵.</ref> حضرت فاطمہ(س) کی شہادت کے حوالے سے دو تاریخ یعنی 13 جمادی الاول اور 3 جمادی الثانی زیادہ مشہور ہیں اسی بنا پر ان دو تاریخوں کے نزدیکی ایام یعنی 11، 12 اور 13 جمادی الاول کو فاطمیہ اول اور 3، 4 اور 5 جمادی الثانی کو فاطمیہ دوم کے نام سے منائے جاتے ہیں۔<ref>مظاہری، فرہنگ سوگ شیعی، ویراست یکم، ص۳۶۶.</ref> البتہ بعض اوقات 10 سے 20 جمادی الاول تک فاطمیہ اول اور یکم سے 10 جمادی الثانی تک فاطمیہ دوم کا نام دیا جاتا ہے۔<ref> ملاحظہ کریں: لطفی، «ایام فاطمیہ و مناسک شکل‌یافتہ پیرامون آن»، ص۲۵.</ref>  


حضرت فاطمہؑ کی تاریخ شہادت کے بارے میں اختلاف ہے۔ اسماعیل انصاری زنجانی (متوفی 1388ش) نے اپنی کتاب [[الموسوعہ الکبری عن فاطمة الزهراء (کتاب)|الموسوعة الکبری عن فاطمة الزهراءؑ]] میں آپ کی تاریخ شہادت کے بارے میں 21 قول نقل کیا ہے۔<ref>انصاری زنجانی، الموسوعة الکبری عن فاطمة الزهراء(س)، دلیل ما، ج۱۵، ص۲۳.</ref>  [[دانشنامه فاطمی (کتاب)|دانشنامه فاطمی]] کے مؤلفین میں سے سید محمدجواد شبیری کہتے ہیں کہ شیعوں کے ہاں آپ کی تاریخ شہادت مشہور وہی 3 جمادی الثانی ہے۔<ref>شبیری، «شہادت فاطمہ(س)»، ص۳۴۷.</ref> آپ نے اس قول کو امام صادقؑ کی ایک روایت سے مستند کیا ہے جو [[دلائل الامامۃ (کتاب)|دلائل الامامہ]]<ref>طبری امامی، دلائل الامامہ، ۱۴۱۳ق، ص۱۳۴.</ref> ذکر ہوئی ہے۔<ref>شبیری، «شہادت فاطمہ(س)»، ص۳۴۷.</ref>
حضرت فاطمہؑ کی تاریخ شہادت کے بارے میں اختلاف ہے۔ اسماعیل انصاری زنجانی (متوفی 1388ش) نے اپنی کتاب [[الموسوعہ الکبری عن فاطمة الزهراء (کتاب)|الموسوعة الکبری عن فاطمة الزهراءؑ]] میں آپ کی تاریخ شہادت کے بارے میں 21 قول نقل کیا ہے۔<ref>انصاری زنجانی، الموسوعة الکبری عن فاطمة الزهراء(س)، دلیل ما، ج۱۵، ص۲۳.</ref>  [[دانشنامه فاطمی (کتاب)|دانشنامه فاطمی]] کے مؤلفین میں سے سید محمدجواد شبیری کہتے ہیں کہ شیعوں کے ہاں آپ کی تاریخ شہادت مشہور وہی 3 جمادی الثانی ہے۔<ref>شبیری، «شہادت فاطمہ(س)»، ص۳۴۷.</ref> آپ نے اس قول کو امام صادقؑ کی ایک روایت سے مستند کیا ہے جو [[دلائل الامامۃ (کتاب)|دلائل الامامہ]]<ref>طبری امامی، دلائل الامامہ، ۱۴۱۳ق، ص۱۳۴.</ref> ذکر ہوئی ہے۔<ref>شبیری، «شہادت فاطمہ(س)»، ص۳۴۷.</ref>
confirmed، templateeditor
5,869

ترامیم