مندرجات کا رخ کریں

"استغفار" کے نسخوں کے درمیان فرق

2,000 بائٹ کا اضافہ ،  21 اکتوبر 2018ء
م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 7: سطر 7:
[[امام علیؑ]] استغفار کیلئے بعض شروط کو ذکر کرتے ہیں من جملہ وہ شرائط یہ ہیں: گذشتہ گناہوں پر نادم اور پشیمان ہونا، دوبارہ [[گناہ]] نہ کرنے کا عزم، حقوق الناس کی ادائیگی اور [[واجبات]] کی انجام دہی۔ استغفار کیلئے کوئی مخصوص وقت یا مکان نہیں بلکہ ہر جگہ اور کسی بھی وقت انجام دیا جا سکتا ہے لیکن سحر کے وقت استغفار کرنے کی بہت زیادہ تاکید کی گئی ہے۔
[[امام علیؑ]] استغفار کیلئے بعض شروط کو ذکر کرتے ہیں من جملہ وہ شرائط یہ ہیں: گذشتہ گناہوں پر نادم اور پشیمان ہونا، دوبارہ [[گناہ]] نہ کرنے کا عزم، حقوق الناس کی ادائیگی اور [[واجبات]] کی انجام دہی۔ استغفار کیلئے کوئی مخصوص وقت یا مکان نہیں بلکہ ہر جگہ اور کسی بھی وقت انجام دیا جا سکتا ہے لیکن سحر کے وقت استغفار کرنے کی بہت زیادہ تاکید کی گئی ہے۔


==لغت اور اصطلاح میں==
==لغوی اور اصطلاحی معنی==
لغت میں، لفظ "استغفار" بمعنی طلب مغفرت،<ref>حمیری، نشوان بن سعید، شمس العلوم، ج8، ص4982۔</ref> "غ ف ر" سے ماخوذ ہے جس کے معنی "چھپانے" کے ہیں۔<ref>ابن منظور، لسان العرب، ج 5، ص26۔</ref><ref>ابن اثیر، النهایة فی غریب الحدیث و الأثر، ج 3، ص373۔</ref> <br/> اصطلاح میں استغفار کے معنی زبانی یا عملی درخواست کے ہیں<ref>راغب اصفہانی، مفردات، ص609۔</ref> مغفرت<ref>اسکندرانی، کشف الاسرار، ج 2، ص46۔</ref> اور [[گناہ]] کے چھپائے جانے، کے لئے<ref>صقر، احمد، التحریرو التنویر، ج 4، ص92۔</ref> بارگاہ ربانی سے، اور اس کا مقصد و ہدف گناہ کے برے اثرات اسے اللہ کے عذاب سے محفوظ رہنا ہے۔<ref> صقر، احمد، التحریرو التنویر، ج 4، ص92۔</ref><ref>راغب اصفہانی، مفردات، ص609۔</ref>  
استغفار کے معنی زبانی یا عملی طور پر<ref>راغب، مفردات الفاظ القرآن، ۱۴۱۶ق، ص۶۰۹.</ref> خداوند سے اپنے گناہوں کی مغفرت طلب کرنے کو کہا جاتا ہے۔<ref>اسکندرانی، کشف الاسرار، ۲۰۱۰م، ج۲، ص۴۶.</ref> استغفار کا مقصد گناہ کے برے آثار اور خدا کے عذاب سے نجات حاصل کرنا ہے۔<ref>ابن عاشور، التحریر و التنویر، ۱۴۲۰ق، ج۳، ص۲۲۳؛ راغب، مفردات الفاظ القرآن، ۱۴۱۶ق، ص۶۰۹.</ref>


بعض علماء نے [[قرآن]] کی بعض [[آیت|آیات کریمہ]] میں لفظ "استغفار" کو "[[ایمان]]"،<ref>زمخشری، الکشاف، ج 2، ص402۔</ref> [[اسلام]]،<ref>فخر رازی، تفسیر الکبیر، ج 15، ص158۔</ref> یا [[نماز]] قائم کرنے سے<ref>طبرسی، فضل بن حسن، مجمع البیان، ج 2، ص714۔</ref> تفسیر کیا ہے اور یہ آیات کریمہ عمل کے مرحلے میں استغفار کے مصادیق کی طرف اشارہ کرتی ہیں۔
استغفار یا قولی اور زبانی ہے جیسے زبان سے "استغفراللہ" کہنا یا افعالی اور عملی ہے جیسے کوئی ایسا کام انجام دینا جو انسان کی مغفرت کا سبب بنے۔<ref>مؤسسہ دائرۃ المعارف فقہ اسلامی، فرہنگ فقہ، ۱۳۸۲ش، ج۱، ص۴۳۹.</ref> استغفار زبانی سے [[طہارت]]، [[|نماز|صلاۃ]]، [[روزہ|صوم]]، [[حج]]، [[تجارت]]، [[ظہار]] اور [[کفارات|کفّارات]] وغیرہ کے باب میں بحث ہوتی ہے۔<ref> مؤسسہ دائرۃ المعارف فقہ اسلامی، فرہنگ فقہ، ج۱، ص۴۳۹.</ref>
<!--
برخی مفسران اهل سنت از جمله زمخشری و فخر رازی، واژه استغفار در آیاتی از قرآن را به معنای [[ایمان]]،<ref>زمخشری، الکشاف، دارالکتاب العربی، ج۲، ص۴۰۲.</ref> یا [[اسلام]]<ref>فخر الرازی، التفسیر الکبیر، دار احیاء التراث العربی، ج۱۵، ص۱۵۸.</ref> دانسته‌اند. طبرسی، مفسر شیعه در قرن پنجم هجری، گاه واژه استغفار در قرآن کریم را به معنای گزاردن [[نماز]] تفسیر کرده و از مصادیق استغفار در مقام عمل شمرده است.<ref>طبرسی، مجمع البیان، ۱۳۷۲ش، ج۲، ص۷۱۴.</ref>


استغفار یا تو زبانی ہے جیسے: <font color = green , font size=3px>{{حدیث|"اَستَغفِرُ اللہَ"}}</font> کہنا؛ یا فعلی ہے اور عملی ہے جیسے: ان اعمال کی انجام دہی، جو انسان کے گناہوں کے بخشے جانے کا سبب بنتے ہیں۔ زبانی استغفار کو [[فقہ]] کے ابواب [[طہارت]]، [[صلاۃ]]، [[صوم|صوم]]، [[حج]]، [[تجارت]]، [[ظہار]] اور [[کفارات|کفّارات]] میں زیر بحث لایا گیا ہے۔
مفهوم آمرزش‌خواهی، ۶۸ بار در قرآن کریم بیان شده است؛<ref>مرکز فرهنگ و معارف قرآن، دائرة المعارف قرآن کریم، ۱۳۸۵ش، ج۳، ص۱۳۴.</ref> از این میان، ۴۳ مورد، مشتقات استغفار، ۱۷ مورد در قالب «إغفر»، سه مورد به صیغه «یغفر»، دو مورد «تغفر» و یک بار به صورت «مغفرة» به کار رفته است.<ref>مرکز فرهنگ و معارف قرآن، دائرة المعارف قرآن کریم، ۱۳۸۵ش، ج۳، ص۱۳۴.</ref>
 
در روایاتی منسوب به [[امام صادق(ع)]] نیز به استغفار اشاره شده است؛ از جمله در روایتی تصریح شده است که استغفار فراوان موجب می‌شود نامه عمل بندگان، درخشان شود.<ref>کلینی، اصول الکافی، ۱۴۰۷ق، ج۲، ص۵۰۴ (إذَا أکثَرَ العَبدُ مِنَ الاستِغفار رُفِعَت صَحیفَتُهُ وَ هی تَتَلَالَأُ).</ref> در روایاتی دیگر، [[زرارة بن اعین|زرارة بن أعین]] از امام صادق(ع) نقل کرده است که کسی که گناهی مرتکب می‌شود، از صبح تا شب مهلت دارد که طلب آمرزش کند و در این صورت، آن گناه برایش نوشته نمی‌شود.<ref>کلینی، اصول الکافی، ۱۴۰۷ق، ج۲، ص۴۳۷ (عَلِی بْنُ إِبْرَاهِیمَ عَنْ أَبِیهِ عَنِ ابْنِ أَبِی عُمَیرٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ حُمْرَانَ عَنْ [[زرارة بن اعین|زُرَارَةَ]] قَالَ سَمِعْتُ أَبَا عَبْدِاللَّهِ علیه‌السلام یقُولُ إِنَّ الْعَبْدَ إِذَا أَذْنَبَ ذَنْباً أُجِّلَ مِنْ غُدْوَةٍ إِلَی اللَّیلِ فَإِنِ اسْتَغْفَرَ اللَّهَ لَمْ یکتَبْ عَلَیهِ).</ref>
-->


==قرآن میں استغفار کے اطلاقات==
==قرآن میں استغفار کے اطلاقات==
confirmed، templateeditor
5,869

ترامیم