مندرجات کا رخ کریں

"حمزہ بن عبد المطلب" کے نسخوں کے درمیان فرق

imported>E.musavi
imported>E.musavi
سطر 118: سطر 118:
[[ملف:مقبره حمزه پیش از تخریب.jpg|تصغیر|حمزہ اور شہدائے احد کا مزار، وہابیوں کے ہاتھوں مسمار ہونے سے پہلے]]
[[ملف:مقبره حمزه پیش از تخریب.jpg|تصغیر|حمزہ اور شہدائے احد کا مزار، وہابیوں کے ہاتھوں مسمار ہونے سے پہلے]]


مروی ہے کہ [[ہند بنت عتبہ]] نے نذر مانی تھی کہ حمزہ کا کلیجہ چبا لے گی!<ref>ابن سعد، الطبقات، ج3، ص12۔</ref> [[وحشی]] نے ابتداء میں [[علیؑ]] کے قتل کا وعدہ دیا لیکن میدان میں جاکر اس نے حمزہ کو شہید کردیا اور ان کا کلیجہ نکال کر [[ہند بنت عتبہ]] کے حوالے کیا۔ ہند نے اپنا لباس اور زیور وحشی کو دیا اور وعدہ دیا کہ [[مکہ]] پہنچ کر 10 دینا بطور انعام اس کو ادا کرے گی۔ بعدازاں حمزہ کے جسم بےجان کے قریب آئی اور بدن کا مثلہ<ref>مثلہ کرنا: یعنی کان اور ناک یا اطراف جسم سے کوئی عضو کاٹنا، کسی کے اعضاء جسمانی میں سے کوئی عضو کاٹنا [http://parsi.wiki/dehkhodaworddetail-ab054adc428b42c2a54bae6abe8952d7-fa.html (یادداشت به خط مرحوم دهخدا)]؛ [http://www.vajehyab.com/amid/%D9%85%D8%AB%D9%84%D9%87 فرهنگ لغت عمید]۔</ref> کردیا اور ان کے اعضاء جسمانی سے ہار، کنگن، بالیاں اور پازیب بنالی اور انہیں حمزہ کے کلیجے کے ہمراہ [[مکہ]] لے گئی۔<ref>الواقدی، المغازی، ج1، ص285ـ286۔</ref> مروی ہے کہ [[معاویہ بن مغیرہ|معاویہ بن مُغیرہ]] اور [[ابو سفیان بن حرب]] نے بھی حمزہ کے بدن کا مثلہ کیا یا اس پر چوٹیں لگائیں۔<ref>البلاذري، انساب الاشراف، ج1، ص338؛ ابن هشام، السیرة النبویة، قسم 2، ص93۔</ref>
مروی ہے کہ [[ہند بنت عتبہ]] نے نذر مانی تھی کہ حمزہ کا کلیجہ چبائے گی!<ref> ابن سعد، الطبقات، ج3، ص12۔</ref> [[وحشی]] نے ابتداء میں [[علیؑ]] کے قتل کا وعدہ دیا لیکن میدان میں جاکر اس نے حمزہ کو شہید کر دیا اور ان کا کلیجہ نکال کر [[ہند بنت عتبہ]] کے حوالے کیا۔ ہند نے اپنا لباس اور زیور وحشی کو دیا اور وعدہ دیا کہ [[مکہ]] پہنچ کر 10 دینار بطور انعام اس کو ادا کرے گی۔ بعد از اں حمزہ کے جسم بے جان کے قریب آئی اور بدن کا مثلہ<ref> مثلہ کرنا: یعنی کان اور ناک یا اطراف جسم سے کوئی عضو کاٹنا، کسی کے اعضاء جسمانی میں سے کوئی عضو کاٹنا [http://parsi.wiki/dehkhodaworddetail-ab054adc428b42c2a54bae6abe8952d7-fa.html (یادداشت به خط مرحوم دهخدا)]؛ [http://www.vajehyab.com/amid/%D9%85%D8%AB%D9%84%D9%87 فرهنگ لغت عمید]۔</ref> کر دیا اور ان کے اعضاء جسمانی سے ہار، کنگن، بالیاں اور پازیب بنالی اور انہیں حمزہ کے کلیجے کے ہمراہ [[مکہ]] لے گئی۔<ref> الواقدی، المغازی، ج1، ص285ـ286۔</ref> مروی ہے کہ [[معاویہ بن مغیرہ|معاویہ بن مُغیرہ]] اور [[ابو سفیان بن حرب]] نے بھی حمزہ کے بدن کا مثلہ کیا یا اس پر چوٹیں لگائیں۔<ref> البلاذري، انساب الاشراف، ج1، ص338؛ ابن هشام، السیرة النبویة، قسم 2، ص93۔</ref>  


حمزہ کے پیکر بےجان کی حالت دیکھ کر بعض اصحاب<ref>القمي، تفسیر القمی، ذیل آیت 126 سورہ نحل؛ الطوسی، التبیان، ذیل آیت 126 سورہ نحل۔</ref> قسم اٹھائی کہ وہ [[قریش]] کے 30 یا اس بھی زیادہ افراد کا مثلہ کریں گے لیکن [[سورہ نحل]] کی آیت 126 نازل ہوئی جو اگرچہ مسلمانوں کو ہوبہو کاروائی کی اجازت دی گئی مگر صبر کو بہتر چارہ کار قرار دیا گیا؛ ارشاد ہوا:"اور اگر تم لوگ سزا دو تو ویسی ہی جیسی تمہیں سزا دی گئی تھی اور اگر صبر کرو تو وہ صبر کرنے والوں کے لیے بہتر ہے"۔<ref>ابن اسحاق، السیر والمغازی، ص335۔</ref>
حمزہ کے پیکر بے جان کی حالت دیکھ کر بعض اصحاب<ref> القمي، تفسیر القمی، ذیل آیت 126 سورہ نحل؛ الطوسی، التبیان، ذیل آیت 126 سورہ نحل۔</ref> قسم اٹھائی کہ وہ [[قریش]] کے 30 یا اس بھی زیادہ افراد کا مثلہ کریں گے لیکن [[سورہ نحل]] کی آیت 126 نازل ہوئی جو اگرچہ مسلمانوں کو ہوبہو کاروائی کی اجازت دی گئی مگر صبر کو بہتر چارہ کار قرار دیا گیا؛ ارشاد ہوا:"اور اگر تم لوگ سزا دو تو ویسی ہی جیسی تمہیں سزا دی گئی تھی اور اگر صبر کرو تو وہ صبر کرنے والوں کے لیے بہتر ہے"۔<ref> ابن اسحاق، السیر والمغازی، ص335۔</ref>


===ستر بار نماز جنازہ===
===ستر بار نماز جنازہ===
گمنام صارف