مندرجات کا رخ کریں

"شیعہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

860 بائٹ کا اضافہ ،  8 جنوری 2023ء
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 19: سطر 19:


==مفہوم==
==مفہوم==
"شیعہ" لغت میں پیروکار، مددگار اور گروہ کو کہا جاتا ہے۔ <ref>فراہیدی، العین، ذیل «شیع و شوع»۔</ref> اصطلاح میں ان لوگوں کو شیعہ کہا جاتا ہے جو اس بات کے معتقد ہیں کہ [[پیغمبر اسلامؐ]] سے منقول [[حدیث|احادیث]] کی بنا پر [[امام علیؑ]] آپؐ کا بلافصل جانشین اور خلیفۃ المسلمین ہیں؛<ref>شیخ مفید، اوائل‌المقالات، ۱۴۱۳ق، ص۳۵؛ شہرستانی، الملل و النحل، ۱۳۷۵ش، ج۱، ص۱۳۱۔</ref> اس کے مقابلے میں [[اہل سنت و جماعت|اہل‌‌سنت]] کہتے ہیں کہ پبغمبر اکرمؐ نے اپنا جانشین مقرر نہیں فرمایا اس بنا پر مسلمانوں نے بطور [[اجماع]] [[ابوبکر بن ابی‌ قحافہ|ابوبکر]] کی [[بیعت]] کر کے انہیں رسول کا جانشین اور مسلمانوں کا خلیفہ بنایا ہے۔<ref>ملاحظہ کریں: شرح‌المواقف، ۱۳۲۵ق، ج۸، ص۳۵۴۔</ref>
شیعہ ان لوگوں کو کہا جاتا ہے جو اس بات کے معتقد ہیں کہ [[پیغمبر اسلامؐ]] سے منقول [[حدیث|احادیث]] کی بنا پر [[امام علیؑ]] آپؐ کا بلافصل جانشین اور خلیفۃ المسلمین ہیں۔<ref>شیخ مفید، اوائل‌المقالات، ۱۴۱۳ق، ص۳۵؛ شہرستانی، الملل و النحل، ۱۳۷۵ش، ج۱، ص۱۳۱۔</ref> شیخ مفید اس بات کے قائل ہیں کہ جب لفظ شیعہ الف اور لام کے ساتھ آئے ("الشیعۃ") تو اس سے مراد فقط اور فقط امیرالمؤمنین حضرت علیؑ کے پیروکاروں ہیں جو اس بات پر اعتقاد رکھتے ہیں کہ پیغمبر اکرمؑ کے بعد حضرت علیؑ ہی بلافصل امام اور خلیفۃ المسلمین ہیں۔<ref>شیخ مفید، اوائل‌المقالات، ۱۴۱۳ق، ص۳۵؛ شہرستانی، الملل و النحل، ۱۳۷۵ش، ج۱، ص۱۳۱.</ref> {{نوٹ|فأما إذا أدخل فیه علامة التعریف فهو علی التخصیص لا محالة لا تباع أمیر المؤمنین - صلوات الله علیه - علی سبیل الولاء والاعتقاد لإمامته بعد الرسول - صلوات الله علیه وآله - بلا فصل ونفی الإمامة عمن تقدمه فی مقام الخلافة… شیخ مفید، اوائل‌المقالات، ص۳۵}}اس کے مقابلے میں [[اہل سنت و جماعت|اہل‌‌سنت]] کہتے ہیں کہ پبغمبر اکرمؐ نے اپنا جانشین مقرر نہیں فرمایا اس بنا پر مسلمانوں نے بطور [[اجماع]] [[ابوبکر بن ابی‌ قحافہ|ابوبکر]] کی [[بیعت]] کر کے انہیں رسول کا جانشین اور مسلمانوں کا خلیفہ بنایا ہے۔<ref>ملاحظہ کریں: شرح‌المواقف، ۱۳۲۵ق، ج۸، ص۳۵۴۔</ref>


بعض مورخین کے مطابق صدر [[اسلام]] سے لے کر کچھ صدیاں پہلے تک لفظ شیعہ صرف مذکورہ معنی میں استعمال نہیں ہوتا تھا؛ بلکہ [[اہل‌ بیت]] کے ماننے والوں اور [[عثمان]] پر حضرت علیؑ کو مقدم سمجھنے والوں کو بھی شیعہ کہا جاتا تھا۔<ref>ملاحظہ کریں: جعفریان، تاریخ تشیع در ایران از آغاز تا طلوع دولت صفوی، ۱۳۹۰ش، ص۲۲و۲۷۔</ref>
بعض مورخین کے مطابق صدر [[اسلام]] سے لے کر کچھ صدیاں پہلے تک لفظ شیعہ صرف مذکورہ معنی میں استعمال نہیں ہوتا تھا؛ بلکہ [[اہل‌ بیت]] کے ماننے والوں اور [[عثمان]] پر حضرت علیؑ کو مقدم سمجھنے والوں کو بھی شیعہ کہا جاتا تھا۔<ref>ملاحظہ کریں: جعفریان، تاریخ تشیع در ایران از آغاز تا طلوع دولت صفوی، ۱۳۹۰ش، ص۲۲و۲۷۔</ref>
confirmed، templateeditor
5,869

ترامیم