مندرجات کا رخ کریں

"شیعہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

82 بائٹ کا اضافہ ،  11 اپريل 2020ء
سطر 131: سطر 131:


==حکومتیں==
==حکومتیں==
[[آل ادریس]]، [[علویان (طبرستان)|علویان طبرستان]]، [[آل بویہ]]، [[یمن]] کے زیدی، [[فاطمیان]]، [[الموت|اَلَموت]] کے اسماعلیلیہ، [[سبزوار]] کے [[سربداران]]، [[صفویہ]] اور [[جمہوری اسلامی ایران|جمہوری اسلامی ایران‌]] دنیا میں شیعہ حکومتیں ہیں۔
[[آل ادریس]]، [[علویان (طبرستان)|علویان طبرستان]]، [[آل بویہ]]، [[یمن]] کے زیدی، [[فاطمیان]]، [[الموت|اَلَموت]] کے اسماعیلیہ، [[سبزوار]] کے [[سربداران]]، [[صفویہ]] اور [[جمہوری اسلامی ایران|جمہوری اسلامی ایران‌]] دنیا میں شیعہ حکومتیں ہیں۔


مراکش اور الجزایر کے بعض حصوں پر قائم ہونے والی آل‌ ادریس کی حکومت<ref>سجادی، «آل‌ادریس، ص۵۶۱.</ref> کو دنیا میں شیعوں کی پہلی حکومت تصور کی جاتی ہے۔<ref>سجادی، «آل‌ادریس، ص۵۶۴.</ref> یہ حکومت سنہ ۱۷۲ھ [[امام حسن مجتبی علیہ السلام|امام حسن مجتبیؑ]] کے پوتے ادریس کے ذریعے قائم ہوئی اور تقریبا دو صدیاں تک باقی رہی۔<ref>سجادی، «آل‌ادریس، ص۵۶۱و۵۶۲۔</ref>  
مراکش اور الجزایر کے بعض حصوں پر قائم ہونے والی آل‌ ادریس کی حکومت<ref>سجادی، «آل‌ادریس، ص۵۶۱.</ref> کو دنیا میں شیعوں کی پہلی حکومت تصور کی جاتی ہے۔<ref>سجادی، «آل‌ادریس، ص۵۶۴.</ref> یہ حکومت سنہ ۱۷۲ھ [[امام حسن مجتبی علیہ السلام|امام حسن مجتبیؑ]] کے پوتے ادریس کے ذریعے قائم ہوئی اور تقریبا دو صدیاں تک باقی رہی۔<ref>سجادی، «آل‌ادریس، ص۵۶۱و۵۶۲۔</ref>  


حکومت علویانْ [[زیدیہ|زیدی]] مذہب تھے۔<ref>چلونگر و شاہمرادی، دولت‌ہای شیعی در تاریخ، ۱۳۹۵ش، ص۵۱۔</ref> اسی طرح زیدیوں نے سنہ ۲۸۴ھ سے سنہ ۱۳۸۲ھ تک یمن پر بھی حکومت کی ہیں۔<ref>رسول جعفریان، ۱۳۸۷ش، اطلس شیعہ، ص۴۶۲.</ref> الموت میں فاطمیوں اور اسماعیلیوں کی حکومت اسماعلیلیہ مذہب تھی۔<ref>چلونگر و شاہمرادی، دولت‌ہای شیعی در تاریخ، ۱۳۹۵ش، ص۱۵۵تا۱۵۷۔</ref> آل بویہ کے بارے میں اختلاف‌ ہے۔ بعض انہیں زیدی سمجھتے ہیں جبکہ بعض کا کہنا ہے کہ یہ لوگ [[امامیہ]] تھے۔ اسی طرح بعض کہتے ہیں کہ یہ لوگ ابتداء میں زیدی مذہب تھے لیکن بعد میں انہوں نے امامیہ مذہب اختیار کئے تھے۔<ref>چلونگر و شاہمرادی، دولت‌ہای شیعی در تاریخ، ۱۳۹۵ش، ص۱۲۵تا۱۳۰۔</ref>
حکومت علویانْ [[زیدیہ|زیدی]] مذہب تھے۔<ref>چلونگر و شاہمرادی، دولت‌ہای شیعی در تاریخ، ۱۳۹۵ش، ص۵۱۔</ref> اسی طرح زیدیوں نے سنہ ۲۸۴ھ سے سنہ ۱۳۸۲ھ تک یمن پر بھی حکومت کی ہیں۔<ref>رسول جعفریان، ۱۳۸۷ش، اطلس شیعہ، ص۴۶۲.</ref> الموت میں فاطمیوں اور اسماعیلیوں کی حکومت اسماعیلیہ مذہب تھی۔<ref>چلونگر و شاہمرادی، دولت‌ہای شیعی در تاریخ، ۱۳۹۵ش، ص۱۵۵تا۱۵۷۔</ref> آل بویہ کے بارے میں اختلاف‌ ہے۔ بعض انہیں زیدی سمجھتے ہیں جبکہ بعض کا کہنا ہے کہ یہ لوگ [[امامیہ]] تھے۔ اسی طرح بعض کہتے ہیں کہ یہ لوگ ابتداء میں زیدی مذہب تھے لیکن بعد میں انہوں نے امامیہ مذہب اختیار کئے تھے۔<ref>چلونگر و شاہمرادی، دولت‌ہای شیعی در تاریخ، ۱۳۹۵ش، ص۱۲۵تا۱۳۰۔</ref>


سلطان محمد خدابنده مشهور به [[اولجایتو]] (حکومت ۷۰۳-۷۱۶ق) هم برای مدتی مذهب شیعه دوازده‌امامی را مذهب رسمی حکومتش اعلام کرد؛ اما براثر فشار تشکیلات دولتی‌اش که برپایه مذهب [[اهل سنت و جماعت|اهل‌سنت]] بود، دوباره مذهب اهل‌سنت را رسمی اعلام کرد.<ref>جعفریان، تاریخ تشیع در ایران (از آغاز تا دولت صفوی)، ۱۳۹۰ش، ص۶۹۴.</ref>
سلطان محمد خدابندہ جو [[اولجایتو]](حکومت ۷۰۳-۷۱۶ھ) کے نام سے مشہور تھے، نے ایک عرصے تک شیعہ اثناعشریہ کو اپنی حکومت کا سرکاری مذہب قرار دیا؛ لیکن ان کے حکومتی ارکان جن کی اکثریت [[اہل سنت و جماعت|اہل‌ سنت]] کی تھی، کے دباؤ میں آکر دوبارہ مذہب اہل سنت کو سرکاری مذہب قرار دیا۔<ref>جعفریان، تاریخ تشیع در ایران (از آغاز تا دولت صفوی)، ۱۳۹۰ش، ص۶۹۴۔</ref>


حکومت [[سربداران]] در [[سبزوار]] را هم حکومتی شیعی می‌دانند.<ref>جعفریان، تاریخ تشیع در ایران (از آغاز تا دولت صفوی)، ۱۳۹۰ ش، ص۷۷۶.</ref> البته به‌گفته رسول جعفریان، مذهب رهبران و حاکمان سربداران دقیقاً معلوم نیست؛‌ اما روشن است که رهبران مذهبی آنها صوفیانی با گرایش‌های شیعی بوده‌اند.<ref>نگاه کنید به جعفریان، تاریخ تشیع در ایران (از آغاز تا دولت صفوی)، ۱۳۹۰ ش، ص۷۷۷تا۷۸۰.</ref> خواجه علی مؤید آخرین حاکم سربدارن<ref>جعفریان، تاریخ تشیع در ایران (از آغاز تا دولت صفوی)، ۱۳۹۰ش، ص۷۷۸.</ref> امامیه را مذهب رسمی دولت خود اعلام کرد.<ref>جعفریان، تاریخ تشیع در ایران (از آغاز تا دولت صفوی)، ۱۳۹۰ ش، ص۷۸۱.</ref>
[[سبزوار]] میں [[سربداران]] کی حکومت کو بھی شیعہ حکومت قرار دیا جاتا ہے۔<ref>جعفریان، تاریخ تشیع در ایران (از آغاز تا دولت صفوی)، ۱۳۹۰ ش، ص۷۷۶۔</ref> البتہ معاصر مورخ رسول جعفریان کے مطابق سربداران کے حاکموں کا اصل مذہب کے بارے میں یقینی طور پر کچھ نہیں کہا جا سکتا؛‌ لیکن ان کے مذہبی رہنما صوفی مذہب تھے جو شیعہ مذہب کے طرف مائل تھے۔<ref>ملاحظہ کریں: جعفریان، تاریخ تشیع در ایران (از آغاز تا دولت صفوی)، ۱۳۹۰ ش، ص۷۷۷تا۷۸۰۔</ref> سربدارن کے آخری حاکم خواجہ علی مؤید<ref>جعفریان، تاریخ تشیع در ایران (از آغاز تا دولت صفوی)، ۱۳۹۰ش، ص۷۷۸۔</ref> نے امامایہ مذہب کو سرکاری مذہب قرار دیا۔<ref>جعفریان، تاریخ تشیع در ایران (از آغاز تا دولت صفوی)، ۱۳۹۰ ش، ص۷۸۱۔</ref>


در حکومت [[صفویان|صفویه]] که در سال  ۹۰۷ق به‌دست [[اسماعیل اول صفوی|شاه‌اسماعیل]] تأسیس شد، مذهب شیعه دوازده‌امامی رسمیت یافت.<ref>هاینس، تشیع، ۱۳۸۹ش، ص۱۵۶و۱۵۷.</ref> این حکومت مذهب امامیه را در ایران گسترش داد و ایران را به کشوری کاملاً شیعی تبدیل کرد.<ref>چلونگر و شاهمرادی، دولت‌های شیعی در تاریخ، ۱۳۹۵ش، ص۲۷۶، ۲۷۷.</ref>
سلسلہ [[صفویہ]] جسے سنہ ۹۰۷ھ میں [[اسماعیل اول صفوی|شاہ اسماعیل]] نے تشکیل دیا، شیعہ اثناعشریہ تھا۔<ref>ہاینس، تشیع، ۱۳۸۹ش، ص۱۵۶و۱۵۷۔</ref> این حکومت مذهب امامیه را در ایران گسترش داد و ایران را به کشوری کاملاً شیعی تبدیل کرد.<ref>چلونگر و شاهمرادی، دولت‌های شیعی در تاریخ، ۱۳۹۵ش، ص۲۷۶، ۲۷۷.</ref>


در جمهوری اسلامی ایران‌ هم  [[اصول دین|اصولِ مذهب]] و [[فقه]] شیعهٔ دوازده‌امامی مبنا قرار گرفته است.<ref>قاسمی و کریمی، «جمهوری اسلامی ایران»، ص۷۶۵و۷۶۶.</ref>
در جمهوری اسلامی ایران‌ هم  [[اصول دین|اصولِ مذهب]] و [[فقه]] شیعهٔ دوازده‌امامی مبنا قرار گرفته است.<ref>قاسمی و کریمی، «جمهوری اسلامی ایران»، ص۷۶۵و۷۶۶.</ref>
confirmed، templateeditor
5,869

ترامیم