مندرجات کا رخ کریں

"محمد صلی اللہ علیہ و آلہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

سطر 402: سطر 402:
ادھر رسول اللہؐ کے اجداد ([[قُصَی بن کلاب]]، [[ہاشم]] اور [[عبدالمطلب بن ہاشم|عبدالمطّلب]]) وہ لوگ تھے جو عربوں کے درمیان بزرگی، شان و منزلت اور شرافت و عظمت کے حوالے سے پہچانے گئے تھے۔ اس خاص زمانے میں [[جزیرہ نمائے عرب|جزیرةالعرب]] کا معاشرہ ایک محدود معاشرہ تھا اور دوسرے علاقوں کے ساتھ اس کا کوئی خاص تہذيبی رابطہ نہیں تھا۔ اس صورت حال نے فطری طور پر ان کے درمیان "عربیت" (عربی تعصب) کا کافی طاقتور احساس پیدا کردیا تھا۔ اور اسی احساس کی وجہ سے وہ دوسروں کی باتیں قبول نہیں کرتے تھے کیونکہ ان کے خیال میں وہ "دوسرے (دیگر)" تھے اور صرف وہ بات قبول کرتے تھے جو "اپنی" ہوتی تھی۔ قرآن مجید میں رب متعال کا ارشاد ہے:  
ادھر رسول اللہؐ کے اجداد ([[قُصَی بن کلاب]]، [[ہاشم]] اور [[عبدالمطلب بن ہاشم|عبدالمطّلب]]) وہ لوگ تھے جو عربوں کے درمیان بزرگی، شان و منزلت اور شرافت و عظمت کے حوالے سے پہچانے گئے تھے۔ اس خاص زمانے میں [[جزیرہ نمائے عرب|جزیرةالعرب]] کا معاشرہ ایک محدود معاشرہ تھا اور دوسرے علاقوں کے ساتھ اس کا کوئی خاص تہذيبی رابطہ نہیں تھا۔ اس صورت حال نے فطری طور پر ان کے درمیان "عربیت" (عربی تعصب) کا کافی طاقتور احساس پیدا کردیا تھا۔ اور اسی احساس کی وجہ سے وہ دوسروں کی باتیں قبول نہیں کرتے تھے کیونکہ ان کے خیال میں وہ "دوسرے (دیگر)" تھے اور صرف وہ بات قبول کرتے تھے جو "اپنی" ہوتی تھی۔ قرآن مجید میں رب متعال کا ارشاد ہے:  
::<font color=green> {{حدیث|'''وَلَوْ نَزَّلْنَاهُ عَلَى بَعْضِ الْأَعْجَمِينَ ٭ فَقَرَأَهُ عَلَيْهِم مَّا كَانُوا بِهِ مُؤْمِنِينَ۔''' }}</font>
::<font color=green> {{حدیث|'''وَلَوْ نَزَّلْنَاهُ عَلَى بَعْضِ الْأَعْجَمِينَ ٭ فَقَرَأَهُ عَلَيْهِم مَّا كَانُوا بِهِ مُؤْمِنِينَ۔''' }}</font>
::اور اگر ہم اسے اتارتے غیر عرب کسی شخص پر اور وہ اسے ان کے سامنے پڑھتا تو یہ اس پر ایمان نہ لاتے۔ <ref>سوره شعراء، آیات 198 و 199۔</ref>۔<ref>سورہ حم سجدہ (فصلت)، آیت 44۔</ref> جو شاید اسی عربی عصبیت کی طرف اشارہ ہو۔
::اور اگر ہم اسے اتارتے غیر عرب کسی شخص پر اور وہ اسے ان کے سامنے پڑھتا تو یہ اس پر ایمان نہ لاتے۔ <ref>سوره شعراء، آیات 198 و 199، سورہ حم سجدہ (فصلت)، آیت 44۔</ref> جو شاید اسی عربی عصبیت کی طرف اشارہ ہو۔


پیغمبر کا "اپنا" ہونا آپ کے پیغام کی پذیرائی کے امکان میں اضافہ کردیتا تھا۔ [[قرآن]] نے بھی اس حقیقت کی طرف اشارہ کیا ہے۔<ref>سورہ توبہ (10)، آیت 128: تمہارے پاس آیا ہے تم ہی میں سے ایسا پیغمبر جس پر تمہاری زحمت و تکلیف شاقّ ہے، جسے تمہاری ہر وقت فکر ہے۔۔۔۔</ref>۔<ref>آل عمران، آیه 164: اللہ نے احسان کیا ہے ایمان لانے والوں پر جب کہ اس نے ان میں ایک پیغمبر بھیجا ان ہی میں سے۔۔۔</ref>
پیغمبر کا "اپنا" ہونا آپ کے پیغام کی پذیرائی کے امکان میں اضافہ کردیتا تھا۔ [[قرآن]] نے بھی اس حقیقت کی طرف اشارہ کیا ہے۔<ref>سورہ توبہ (10)، آیت 128: تمہارے پاس آیا ہے تم ہی میں سے ایسا پیغمبر جس پر تمہاری زحمت و تکلیف شاقّ ہے، جسے تمہاری ہر وقت فکر ہے...، آل عمران، آیه 164: اللہ نے احسان کیا ہے ایمان لانے والوں پر جب کہ اس نے ان میں ایک پیغمبر بھیجا ان ہی میں سے...</ref>


=== اخلاق ===
=== اخلاق ===
confirmed، templateeditor
5,869

ترامیم