مندرجات کا رخ کریں

"عبادت" کے نسخوں کے درمیان فرق

8 بائٹ کا اضافہ ،  30 دسمبر 2020ء
سطر 62: سطر 62:
* '''تفکر:''' روایات میں قدرت و امر خدا کے سلسلہ میں تفکر یا ایک لمحہ کے تفکر و تعقل کو بالا ترین عبادت کے طور پر ذکر کیا گیا ہے؛ کیونکہ اس طرح کا تفکر انسان کو نیکی، اچھائی اور ان پر عمل کرنے کی طرف رہنمائی کرتا ہے۔<ref>کلینی، الکافی، ۱۴۰۷ھ، ج۲، ص۵۵۔</ref>
* '''تفکر:''' روایات میں قدرت و امر خدا کے سلسلہ میں تفکر یا ایک لمحہ کے تفکر و تعقل کو بالا ترین عبادت کے طور پر ذکر کیا گیا ہے؛ کیونکہ اس طرح کا تفکر انسان کو نیکی، اچھائی اور ان پر عمل کرنے کی طرف رہنمائی کرتا ہے۔<ref>کلینی، الکافی، ۱۴۰۷ھ، ج۲، ص۵۵۔</ref>


== راہ عبادت کے رکاوٹیں==
== راہ عبادت کی رکاوٹیں==
اعمال عبادی انجام دینے کی راہ میں کبھی کچھ رکاوٹیں بھی آجاتی ہیں ان رکاوٹوں میں منجملہ [[تفاخر]]، [[تکبر]]، جہل، دنیا پرستی و حرام خوری کی طرف اشارہ کیا جاسکتا ہے۔
اعمال عبادی انجام دینے کی راہ میں کبھی کچھ رکاوٹیں بھی آجاتی ہیں۔ ان رکاوٹوں میں منجملہ [[تفاخر]]، [[تکبر]]، جہل، دنیا پرستی و حرام خوری کی طرف اشارہ کیا جاسکتا ہے۔
[[سورہ نساء]] کی 26 ویں آیت میں تکبر و [[تفاخر]] کو عبادت سے روکنے والے دو عنصر بتایا گیا ہے دوسری آیتوں میں تکبر سے دوری کو عبادت خدا تک پہنچنے کی شرط قرار دیا گیا ہے۔<ref>سورہ اعراف، آیہ ۲۰۶؛ سورہ غافر، آیہ ۶؛ سورہ سجدہ، آیہ ۱۵۔</ref> [[سورہ زمر]] کی 64 ویں آیت میں بھی جہالت اور نادانی کو غیر خدا کی عبادت کا سبب قرار دیا ہے۔ حضرت علی علیہ السلام کے ایک فرمان میں دنیا سے وابستگی اور اس میں زیادہ مشغول رہنے کو خدا کی عبادت کی اصلی رکاوٹ شمار کیا گیا ہے اور دنیا پرستی سے دوری کو انسان کے کمال تک پہنچنے کا وسیلہ قرار دیا گیا ہے۔<ref>نہج‌البلاغہ (صبحی صالح)، ۱۴۱۴ھ، حکمت۳۹۱، ص۵۴۵۔</ref> قرآن میں بھی مال و اولاد کی محبت میں یاد خدا سے غفلت کرنے سے مومنین کو خبردار کیا گیا ہے۔<ref>سورہ منافقون، آیہ۹۔</ref>
 
[[سورہ نساء]] کی 26 ویں آیت میں تکبر و [[تفاخر]] کو عبادت سے روکنے والے دو عناصر بتایا گیا ہے دوسری آیتوں میں تکبر سے دوری کو عبادت خدا تک پہنچنے کی شرط قرار دیا گیا ہے۔<ref>سورہ اعراف، آیہ ۲۰۶؛ سورہ غافر، آیہ ۶؛ سورہ سجدہ، آیہ ۱۵۔</ref> [[سورہ زمر]] کی 64 ویں آیت میں بھی جہالت اور نادانی کو غیر خدا کی عبادت کا سبب قرار دیا ہے۔  
 
حضرت علی علیہ السلام کے ایک فرمان میں دنیا سے وابستگی اور اس میں زیادہ مشغول رہنے کو خدا کی عبادت کی اصلی رکاوٹ شمار کیا گیا ہے اور دنیا پرستی سے دوری کو انسان کے کمال تک پہنچنے کا وسیلہ قرار دیا گیا ہے۔<ref>نہج‌البلاغہ (صبحی صالح)، ۱۴۱۴ھ، حکمت۳۹۱، ص۵۴۵۔</ref> قرآن میں بھی مال و اولاد کی محبت میں یاد خدا سے غفلت کرنے سے مومنین کو خبردار کیا گیا ہے۔<ref>سورہ منافقون، آیہ۹۔</ref>
 
حرام خوری کو بھی عبادت کی راہ کے بڑے پتھر کے طور پر بیان کیا گیا ہے۔ پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ نے مال حرام کے ساتھ عبادت کرنے کو ریت پر گھر بنانے کی طرح بیان فرمایا ہے۔<ref>مجلسی، بحارالانوار، ۱۴۰۳ھ، ج۸۱، ص۲۵۸۔</ref>
حرام خوری کو بھی عبادت کی راہ کے بڑے پتھر کے طور پر بیان کیا گیا ہے۔ پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ نے مال حرام کے ساتھ عبادت کرنے کو ریت پر گھر بنانے کی طرح بیان فرمایا ہے۔<ref>مجلسی، بحارالانوار، ۱۴۰۳ھ، ج۸۱، ص۲۵۸۔</ref>


17

ترامیم