مندرجات کا رخ کریں

"سید الساجدین" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>E.musavi
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>E.musavi
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1: سطر 1:
'''سَیّدُ السّاجِدین'''، [[شیعوں]] کے چوتھے امام [[علی بن الحسین|علی بن الحسینؑ]] کے مشہور القاب میں سے ایک ہے جس کے معنی سجدہ کرنے والوں کے سردار کے ہیں۔<ref>ابن ابی الثلج، تاریخ اہل‌البیت، ۱۴۱۰ق، ص۱۳۱.</ref>
'''سَیّدُ السّاجِدین'''، [[شیعوں]] کے چوتھے امام [[علی بن الحسین|علی بن الحسینؑ]] کے مشہور القاب میں سے ایک ہے جس کے معنی سجدہ کرنے والوں کے سردار کے ہیں۔<ref>ابن ابی الثلج، تاریخ اہل‌البیت، ۱۴۱۰ق، ص۱۳۱.</ref>
[[شیخ صدوق]] نے اپنی کتاب [[علل الشرایع]] میں امام کے فراوان سجدوں کو اس لقب کے لیے دلیل کے طور پر پیش کیا ہے اور امام باقرؑ سے ایک [[روایت]] نقل کرتے ہیں آپؑ فرماتے ہیں: میرے والد (علی بن الحسین) کسی بھی نعمت کو یاد کرتے تھے تو اس کے لیے [[سجدہ شکر]] بجا لاتے تھے۔اور جب بھی اللہ تعالی کی طرف سے ان سے کسی مکر و حیلہ یا کوئی خطرہ ٹل جاتا تھا تو آپ سجدے میں گر پڑتے تھے اور جب بھی [[نماز]] سے فارغ ہوتے تھے تب بھی [[سجدہ]] کرتے تھے، اسی طرح جب کبھی دو آدمیوں کے درمیان اختلافات کو ختم کرنے پر کامیاب ہوتے تھے تو بھی سجدہ ریز ہوتے تھے۔ اور ان سجدوں کے آثار آپ کے سجدہ کے ساتوں اعضا میں نمایاں تھے اور انہی سجدوں کی وجہ سے سجاد لقب پایا۔<ref>صدوق، علل الشرایع، ۱۳۸۵ق، ج۱، ص۱۳۳.</ref> [[سید نعمت‌ الله جزایری|جزایری]] نے سید الساجدین لقب دینے کی دلیل بھی اسی روایت کو قرار دیا ہے<ref>جزایری، ریاض الابرار، ۱۴۲۷ق، ج۲، ص۱۳.</ref> اور [[باقر شریف قرشی]] نے بھی کہا ہے کہ تاریخ اسلام میں صرف امام سجاد ہی کو سید الساجدین کا لقب ملا ہے۔<ref>قرشی، حیاة الامام زین العابدین، ۱۴۰۹ق، ج۱، ص۱۸۷.</ref>
[[شیخ صدوق]] نے اپنی کتاب [[علل الشرایع]] میں امام کے فراوان سجدوں کو اس لقب کے لیے دلیل کے طور پر پیش کیا ہے اور امام باقرؑ سے ایک [[روایت]] نقل کرتے ہیں آپؑ فرماتے ہیں: میرے والد (علی بن الحسین) کسی بھی نعمت کو یاد کرتے تھے تو اس کے لیے [[سجدہ شکر]] بجا لاتے تھے۔اور جب بھی اللہ تعالی کی طرف سے ان سے کسی مکر و حیلہ یا کوئی خطرہ ٹل جاتا تھا تو آپ سجدے میں گر پڑتے تھے اور جب بھی [[نماز]] سے فارغ ہوتے تھے تب بھی [[سجدہ]] کرتے تھے، اسی طرح جب کبھی دو آدمیوں کے درمیان اختلافات کو ختم کرنے پر کامیاب ہوتے تھے تو بھی سجدہ ریز ہوتے تھے۔ ان سجدوں کے آثار آپ کے سجدہ کے ساتوں اعضا میں نمایاں تھے اور انہی سجدوں کی وجہ سے سجاد لقب پایا۔<ref>صدوق، علل الشرایع، ۱۳۸۵ق، ج۱، ص۱۳۳.</ref> [[سید نعمت‌ الله جزایری|جزایری]] نے سید الساجدین لقب دینے کی دلیل بھی اسی روایت کو قرار دیا ہے<ref>جزایری، ریاض الابرار، ۱۴۲۷ق، ج۲، ص۱۳.</ref> اور [[باقر شریف قرشی]] نے بھی کہا ہے کہ تاریخ [[اسلام]] میں صرف امام سجاد ہی کو سید الساجدین کا لقب ملا ہے۔<ref>قرشی، حیاة الامام زین العابدین، ۱۴۰۹ق، ج۱، ص۱۸۷.</ref>


==متعلقہ مضامین==
==متعلقہ مضامین==
گمنام صارف