مندرجات کا رخ کریں

"حسین بن عبد الصمد حارثی" کے نسخوں کے درمیان فرق

imported>E.musavi
imported>E.musavi
سطر 43: سطر 43:
==ایران کی طرف ہجرت==
==ایران کی طرف ہجرت==


ایران میں صفویہ شیعہ حکومت کی تاسیس اور عثمانی حکومت کی طرف سے ان کے زیر تسلط [[شیعہ]] نشین علاقوں خاص طور پر جبل عامل میں شدت نے وہاں کے علماء کے ایران کی طرف ہجرت کرنے کا سبب فراہم کیا۔ حارثی نے بھی اپنے استاد [[شہید ثانی]] کے ساتھ پیش آنے والی دشواریوں کے بعد ظاہرا 956 ق میں عراق اور اس کے بعد تقریبا 958۔961 ق میں اپنے خانوادہ کے ساتھ ایران کی طرف ہجرت کی۔
ایران میں صفویہ شیعہ حکومت کی تاسیس اور عثمانی حکومت کی طرف سے ان کے زیر تسلط [[شیعہ]] نشین علاقوں خاص طور پر جبل عامل میں شدت نے وہاں کے علماء کے ایران کی طرف ہجرت کرنے کا سبب فراہم کیا۔<ref>ر.ک:مهاجر، الهجرة العاملیة الی ایران فی العصرالصفوی، ص۳۵، ۹۵ـ۹۶، ۱۴۵ـ۱۴۶</ref> حارثی نے بھی اپنے استاد [[شہید ثانی]] کے ساتھ پیش آنے والی دشواریوں کے بعد ظاہرا 956 ق میں عراق اور اس کے بعد تقریبا 958۔961 ق میں اپنے خانوادہ کے ساتھ ایران کی طرف ہجرت کی۔<ref>حارثی، الرحلة، ص۱۸۵؛ استوارت، ۱۹۹۱، ص۵۶۴، ۵۶۷؛ استوارت، ۱۹۹۸، ص۹۴</ref>


'''اصفہان'''
'''اصفہان'''


حارثی کی خود نوشت کے مطابق، انہوں نے اپنی مہاجرت کے آغاز میں [[اصفہان]] میں سکونت اختیار کی اور وہاں علی بن ہلال منشار کرکی عاملی (متوفی 984 ق) اصفہان کے شیخ الاسلام نے ان کا استقبال کیا۔  
حارثی کی خود نوشت کے مطابق،<ref>حارثی، الرحلة، ص۱۸۴</ref> انہوں نے اپنی مہاجرت کے آغاز میں [[اصفہان]] میں سکونت اختیار کی اور وہاں علی بن ہلال منشار کرکی عاملی (متوفی 984 ق) اصفہان کے شیخ الاسلام نے ان کا استقبال کیا۔<ref>افندی اصفهانی، ریاض العلماء و حیاض الفضلاء، ج۲، ص۱۱۹، ج۴، ص۲۶۸؛ مهاجر، الهجرة العاملیة الی ایران فی العصرالصفوی، ص۱۴۶</ref>


'''قزوین'''
'''قزوین'''


اصفہان میں 3 سال سکونت اور تدریس کے بعد ان کی علمی شہرت اور علی بن ہلال منشار سفارش سبب بنی کہ شاہ طہماسب اول نے انہیں صفویہ حکومت کے دار السلطنت قزوین دعوت دی اور انہیں وہاں سے شیخ الاسلامی کے عہدہ سے سرفراز کیا۔ وہ 7 سات تک قزوین میں رہے اور انہوں نے وہاں [[نماز جمعہ]] جسے وہ [[واجب عینی]] سمجھتے تھے، قائم کی۔  
اصفہان میں 3 سال سکونت اور تدریس کے بعد ان کی علمی شہرت اور علی بن ہلال منشار سفارش سبب بنی کہ شاہ طہماسب اول نے انہیں صفویہ حکومت کے دار السلطنت قزوین دعوت دی اور انہیں وہاں سے شیخ الاسلامی کے عہدہ سے سرفراز کیا۔ وہ 7 سات تک قزوین میں رہے اور انہوں نے وہاں [[نماز جمعہ]] جسے وہ [[واجب عینی]] سمجھتے تھے، قائم کی۔<ref>افندی اصفهانی، ریاض العلماء و حیاض الفضلاء، ج۲، ص۱۱۹ـ۱۲۰، ج۴، ص۲۶۸؛ مهاجر، الهجرة العاملیة الی ایران فی العصرالصفوی، ص۱۴۶ـ۱۴۷.</ref>


'''مشہد'''
'''مشہد'''
سطر 59: سطر 59:
'''ہرات'''
'''ہرات'''


حارثی اس کے بعد ہرات چلے اور وہاں انہوں نے 8 سال تک تدریس اور وعظ کے فرایض انجام دیئے جبکہ وہ ہرات کے شیخ الاسلامی کے عہدہ پر بھی فائز تھے۔ افندی اصفہانی کی تحریر کے مطابق، حارثی کے علمی کارناموں اور سماجی خدمات کے سبب ہرات اور اس کے اطراف میں رہنے والے بہت سے لوگوں نے شیعہ مذہب اختیار کر لیا اور بہت سے طلاب نے ان سے استفادہ کی خاطر وہاں کا رخ کر لیا۔ حارثی سن 983 ق تک ہرات کے شیخ الاسلامی کے منصب پر فائز رہے۔
حارثی اس کے بعد ہرات چلے اور وہاں انہوں نے 8 سال تک تدریس اور وعظ کے فرایض انجام دیئے جبکہ وہ ہرات کے شیخ الاسلامی کے عہدہ پر بھی فائز تھے۔<ref>ر.ک:افندی اصفهانی، ریاض العلماء و حیاض الفضلاء، ج۲، ص۱۲۰؛ استوارت، ۱۹۹۶، ص۳۸۷، ۳۹۳ـ۳۹۴، ۴۰۲ـ۴۰۵</ref> افندی اصفہانی کی تحریر کے مطابق،<ref>افندی اصفهانی، ریاض العلماء و حیاض الفضلاء، ج۲، ص۱۲۰ـ۱۲۱.</ref> حارثی کے علمی کارناموں اور سماجی خدمات کے سبب ہرات اور اس کے اطراف میں رہنے والے بہت سے لوگوں نے شیعہ مذہب اختیار کر لیا اور بہت سے طلاب نے ان سے استفادہ کی خاطر وہاں کا رخ کر لیا۔ حارثی سن 983 ق تک ہرات کے شیخ الاسلامی کے منصب پر فائز رہے۔


'''بحرین'''
'''بحرین'''


سن 983 ق میں وہ حج بیت اللہ کے قصد سے مکہ کے لئے روانہ ہوئے اور مکہ و مدینہ کی زیارت کے بعد بحرین سفر کیا اور وہاں رہائش اختیار کی۔
سن 983 ق میں وہ حج بیت اللہ کے قصد سے مکہ کے لئے روانہ ہوئے اور مکہ و مدینہ کی زیارت کے بعد بحرین سفر کیا اور وہاں رہائش اختیار کی۔<ref>استوارت، ۱۹۹۶، ص۳۹۴.</ref>


==خصوصیات==
==خصوصیات==
گمنام صارف