مندرجات کا رخ کریں

"ریا" کے نسخوں کے درمیان فرق

32 بائٹ کا اضافہ ،  8 اکتوبر 2017ء
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>Jaravi
imported>Jaravi
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 13: سطر 13:


*ریا انفاق میں: ''يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا تُبْطِلُوا صَدَقَاتِكُم بِالْمَنِّ وَالْأَذَىٰ كَالَّذِي يُنفِقُ مَالَهُ رِئَاءَ النَّاسِ وَلَا يُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِر ''[بقرہ٢٦٤]  
*ریا انفاق میں: ''يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا تُبْطِلُوا صَدَقَاتِكُم بِالْمَنِّ وَالْأَذَىٰ كَالَّذِي يُنفِقُ مَالَهُ رِئَاءَ النَّاسِ وَلَا يُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِر ''[بقرہ٢٦٤]  
ترجمہ: مومنو! اپنے صدقات (وخیرات)احسان رکھنے اور ایذا دینے سے اس شخص کی طرح برباد نہ کردینا۔ جو لوگوں کو دکھاوے کے لئے مال خرچ کرتا ہے اور خدا اور روز آخرت پر ایمان نہیں رکھتا۔
ترجمہ: مومنو! اپنے صدقات (وخیرات)احسان رکھنے اور ایذا دینے سے اس شخص کی طرح برباد نہ کردینا۔ جو لوگوں کو دکھاوے کے لئے مال خرچ کرتا ہے اور خدا اور روز [[آخرت]] پر ایمان نہیں رکھتا۔
   
   
*جنگ میں دشمنوں سے ریا: ''وَلَا تَكُـوْنُـوْا كَالَّـذِيْنَ خَرَجُوْا مِنْ دِيَارِهِـمْ بَطَرًا وَّرِئَـآءَ النَّاسِ وَيَصُدُّوْنَ عَنْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ'' [انفال.٤٧]
*جنگ میں دشمنوں سے ریا: ''وَلَا تَكُـوْنُـوْا كَالَّـذِيْنَ خَرَجُوْا مِنْ دِيَارِهِـمْ بَطَرًا وَّرِئَـآءَ النَّاسِ وَيَصُدُّوْنَ عَنْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ'' [انفال.٤٧]
سطر 23: سطر 23:


===ریا کار کون ہیں===
===ریا کار کون ہیں===
==قرآن، نے ریا کار کے لئے مختلف مصادیق بیان کئے ہیں==
==[[قرآن]]، نے ریا کار کے لئے مختلف مصادیق بیان کئے ہیں==


*جو خدا اور قیامت کے دن پر ایمان نہیں رکھتے. <ref>سوره بقره، آیه۲۶۴.</ref> اس آیت کے بارے میں جو تفسیر بیان ہوئی ہے اس کو مدنظر رکھتے ہوئے، جو افراد صدقہ دیتے ہیں اور اس کے ساتھ منت لگاتے ہیں اور اذیت کرتے ہیں انکی تشبیہ ریا کار اور بی ایمان افراد سے کی ہے اور کہا ہے کہ انکے صدقے کا کوئی اجر نہیں ہے اور باطل ہے. <ref>تفسیر المیزان، ج۲، ص۵۹۷.</ref> یعنی ریاکار شخص کا عمل شروع سے ہی باطل ہے کیونکہ ایسا شخص خدا اور قیامت کے دن پر ایمان نہیں رکھتا اس لئے اس کا کوئی عمل قبول نہیں ہے.
*جو خدا اور قیامت کے دن پر ایمان نہیں رکھتے. <ref>سوره بقره، آیه۲۶۴.</ref> اس آیت کے بارے میں جو تفسیر بیان ہوئی ہے اس کو مدنظر رکھتے ہوئے، جو افراد [[صدقہ]] دیتے ہیں اور اس کے ساتھ منت لگاتے ہیں اور اذیت کرتے ہیں انکی تشبیہ ریا کار اور بی ایمان افراد سے کی ہے اور کہا ہے کہ انکے صدقے کا کوئی اجر نہیں ہے اور باطل ہے. <ref>تفسیر المیزان، ج۲، ص۵۹۷.</ref> یعنی ریاکار شخص کا عمل شروع سے ہی باطل ہے کیونکہ ایسا شخص خدا اور قیامت کے دن پر ایمان نہیں رکھتا اس لئے اس کا کوئی عمل قبول نہیں ہے.


*منافقین<ref> سوره نساء، آیه۱۴۲.</ref> قرآن کی آیات کے مطابق، نماز میں ریا کرنا نفاق کی نشانی، اور منافقین کی صفت ہے. <ref>إِنَّ الْمُنَافِقِینَ یُخَادِعُونَ اللّهَ وَ هُوَ خَادِعُهُمْ وَ إِذَا قَامُواْ إِلَى الصَّلاَةِ قَامُواْ کُسَالَى یُرَآؤُونَ النَّاسَ وَ لاَ یَذْکُرُونَ اللّهَ إِلاَّ قَلِیلاً  (ترجمه: منافقان می‌خواهند خدا را فریب دهند و هنگامی که به نماز بر‌می‌خیزند، با کسالت بر می‌خیزند، و در برابر مردم ریا می‌کنند و خدا را جز اندکی یاد نمی‌نمایند.)[ نساء–۱۴۲] </ref>
*منافقین<ref> سوره نساء، آیه۱۴۲.</ref> قرآن کی آیات کے مطابق، [[نماز]] میں ریا کرنا نفاق کی نشانی، اور منافقین کی صفت ہے. <ref>إِنَّ الْمُنَافِقِینَ یُخَادِعُونَ اللّهَ وَ هُوَ خَادِعُهُمْ وَ إِذَا قَامُواْ إِلَى الصَّلاَةِ قَامُواْ کُسَالَى یُرَآؤُونَ النَّاسَ وَ لاَ یَذْکُرُونَ اللّهَ إِلاَّ قَلِیلاً  (ترجمه: منافقان می‌خواهند خدا را فریب دهند و هنگامی که به نماز بر‌می‌خیزند، با کسالت بر می‌خیزند، و در برابر مردم ریا می‌کنند و [[خدا]] را جز اندکی یاد نمی‌نمایند.)[ نساء–۱۴۲] </ref>


*آخرت کے دن کا انکار کرنے والے: <ref>الذینَ هُم یَرَاءُون (ترجمه: ه‌مان کسانی که ریا می‌کنند.)[ ماعون–۶] </ref>
*آخرت کے دن کا انکار کرنے والے: <ref>الذینَ هُم یَرَاءُون (ترجمه: ه‌مان کسانی که ریا می‌کنند.)[ ماعون–۶] </ref>
سطر 34: سطر 34:


===عبادت میں ریا کی اقسام===
===عبادت میں ریا کی اقسام===
قال الصادق علیہ السلام: رسول خدا(ص) نے فرمایا کہ: عنقریب لوگوں پر ایسا زمانہ آئے گا کہ  ان کے دل خبیث اور بد ہوں گے، اور ان کے ظاہر نیک ہوں گے، اور دنیا کے لالچ کی خاطر اپنے پروردگار کے نزدیک ہونا پسند نہیں کریں گے. ان کا دین دکھاوے کا ہو گا، اور ان کے اندر کوئی ڈر نہیں ہو گا، اور خداوند ان کو ایسی سخت مصیبتوں میں گرفتار کرے گا جو انکو ہر طرف سے گھیر لیں گی. پھر وہ خدا کو اس طرح پکاریں گے جیسے کوئی پانی میں غرق ہو رہا ہو تو پکارتا ہے، لیکن ان کی دعا مستجاب نہیں ہو گی.
قال الصادق علیہ السلام: رسول خدا(ص) نے فرمایا کہ: عنقریب لوگوں پر ایسا زمانہ آئے گا کہ  ان کے دل خبیث اور بد ہوں گے، اور ان کے ظاہر نیک ہوں گے، اور دنیا کے لالچ کی خاطر اپنے پروردگار کے نزدیک ہونا پسند نہیں کریں گے. ان کا دین دکھاوے کا ہو گا، اور ان کے اندر کوئی ڈر نہیں ہو گا، اور خداوند ان کو ایسی سخت مصیبتوں میں گرفتار کرے گا جو انکو ہر طرف سے گھیر لیں گی. پھر وہ خدا کو اس طرح پکاریں گے جیسے کوئی پانی میں غرق ہو رہا ہو تو پکارتا ہے، لیکن ان کی [[دعا]] مستجاب نہیں ہو گی.
تحفۃ الاولیاء (اصول کافی کا ترجمہ) ج ٣، ص٧٠٩
تحفۃ الاولیاء (اصول کافی کا ترجمہ) ج ٣، ص٧٠٩


سطر 48: سطر 48:
===ریا کے متعلق===
===ریا کے متعلق===
==ریا کی چند اقسام ہیں==
==ریا کی چند اقسام ہیں==
*اصل ایمان میں: یعنی ظاہری طور پر شھادتین پڑھے لیکن دل میں اس کا انکار کرے. ریا کی یہ قسم کفر اور نفاق ہے.
*اصل ایمان میں: یعنی ظاہری طور پر شھادتین پڑھے لیکن دل میں اس کا انکار کرے. ریا کی یہ قسم [[کفر]] اور نفاق ہے.


*عبادات میں اصل دین کی تصدیق کے ساتھ: اگر کوئی اصل دین کو قبول کرتا ہو اور لوگوں کے سامنے اپنی عبادات کو بجا بھی لاتا ہو، لیکن اکیلے میں اپنے واجبات کو ترک کرتا ہو.
*عبادات میں اصل دین کی تصدیق کے ساتھ: اگر کوئی اصل دین کو قبول کرتا ہو اور لوگوں کے سامنے اپنی عبادات کو بجا بھی لاتا ہو، لیکن اکیلے میں اپنے [[واجبات]] کو ترک کرتا ہو.


*مستحبات میں ریا:
*مستحبات میں ریا:
گمنام صارف