"امام علی علیہ السلام" کے نسخوں کے درمیان فرق
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 22: | سطر 22: | ||
| عمر =63 سال | | عمر =63 سال | ||
}} | }} | ||
'''علی بن ابی طالب''' <small>(23 عالم الفیل - [[سنہ 40 ہجری|40ھ]])</small> '''امام علی''' و '''امیرالمومنین''' کے نام سے مشہور، [[شیعوں]] کے پہلے [[امام]]، [[صحابی]]، راوی، [[وحی|کاتب وحی]]، [[اہل سنت]] کے چوتھے [[خلیفہ]]، [[رسول خداؐ]] کے چچازاد بھائی و داماد، [[حضرت فاطمہ]]ؑ کے شوہر اور گیارہ [[شیعہ آئمہ]] کے والد و جد ہیں۔ حضرت ابو طالب آپ کے والد و فاطمہ بنت اسد والدہ ہیں۔ شیعہ و اکثر سنی مؤرخین کے مطابق آپ کی ولادت [[کعبہ]] کے اندر ہوئی۔ رسول اللہؐ نے جب اپنی [[نبوت]] کا اعلان کیا تو سب سے پہلے آپ [[ایمان]] لے آئے۔ شیعوں کے مطابق آپ بحکم | '''علی بن ابی طالب''' <small>(23 عالم الفیل - [[سنہ 40 ہجری|40ھ]])</small> '''امام علی''' و '''امیرالمومنین''' کے نام سے مشہور، [[شیعوں]] کے پہلے [[امام]]، [[صحابی]]، راوی، [[وحی|کاتب وحی]]، [[اہل سنت]] کے چوتھے [[خلیفہ]]، [[رسول خداؐ]] کے چچازاد بھائی و داماد، [[حضرت فاطمہ]]ؑ کے شوہر اور گیارہ [[شیعہ آئمہ]] کے والد و جد ہیں۔ حضرت ابو طالب آپ کے والد و فاطمہ بنت اسد والدہ ہیں۔ شیعہ و اکثر سنی مؤرخین کے مطابق آپ کی ولادت [[کعبہ]] کے اندر ہوئی۔ رسول اللہؐ نے جب اپنی [[نبوت]] کا اعلان کیا تو سب سے پہلے آپ [[ایمان]] لے آئے۔ شیعوں کے مطابق آپ بحکم خدا رسول خداؐ کے بلا فصل جانشین ہیں۔ | ||
آپ کے سلسلہ میں بہت زیادہ فضائل نقل ہوئے ہیں؛ آنحضرت نے [[حدیث یوم الدار|دعوت ذوالعشیرہ]] میں آپ کو اپنا وصی و جانشین معین کیا۔ [[شب ہجرت]] جب [[قریش]] رسول خدا کو قتل کرنا چاہتے تھے، آپ نے ان کے بستر پر سو کر ان کی جان بچائی۔ اس طرح حضورؐ نے مخفیانہ طریقہ سے [[مدینہ]] [[ہجرت]] فرمائی۔ [[مدینہ]] میں جب [[مسلمانوں]] کے درمیان [[عقد اخوت]] قائم ہوا تو رسول خدا نے آپ کو اپنا بھائی قرار دیا۔ [[شیعہ]] و [[سنی]] مفسرین کے مطابق [[قرآن مجید]] کی تقریبا 300 [[آیات|آیات کریمہ]] آپ کی فضیلت میں نازل ہوئی ہیں۔ جن میں سے [[آیہ مباہلہ]] و [[آیہ تطہیر]] و بعض دیگر آیات آپ کی [[عصمت]] پر دلالت کرتی ہیں۔ | آپ کے سلسلہ میں بہت زیادہ فضائل نقل ہوئے ہیں؛ آنحضرت نے [[حدیث یوم الدار|دعوت ذوالعشیرہ]] میں آپ کو اپنا وصی و جانشین معین کیا۔ [[شب ہجرت]] جب [[قریش]] رسول خدا کو قتل کرنا چاہتے تھے، آپ نے ان کے بستر پر سو کر ان کی جان بچائی۔ اس طرح حضورؐ نے مخفیانہ طریقہ سے [[مدینہ]] [[ہجرت]] فرمائی۔ [[مدینہ]] میں جب [[مسلمانوں]] کے درمیان [[عقد اخوت]] قائم ہوا تو رسول خدا نے آپ کو اپنا بھائی قرار دیا۔ [[شیعہ]] و [[سنی]] مفسرین کے مطابق [[قرآن مجید]] کی تقریبا 300 [[آیات|آیات کریمہ]] آپ کی فضیلت میں نازل ہوئی ہیں۔ جن میں سے [[آیہ مباہلہ]] و [[آیہ تطہیر]] و بعض دیگر آیات آپ کی [[عصمت]] پر دلالت کرتی ہیں۔ |