مندرجات کا رخ کریں

"سعد بن عبادہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>Mabbassi
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>Mabbassi
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 39: سطر 39:
زمانۂ جاہلیت میں سعد اوراسکے آباؤجداد سخاوتمندی اور سرداری میں مشہور تھے۔<ref>رکـ: حائری، منتہی المقال، ج۳، صص۳۲۲-۳۲۳؛ مزی، تہذیب الکمال، ج۱۰، ص۲۷۸؛ ابن حجر، تقریب التہذیب، ص۲۸۰؛ ابن اثیر، اسدالغابہ، ج۲، ص۲۹۹؛ زرکلی، الاعلام، ج۳، ص۸۵.</ref> اس شرافت اور سرداری اسلام قبول کرنے کے بعد بھی ان میں باقی رہی۔ یہ لوگ مدینہ میں لوگوں کو کھانا کھلانے والوں میں شمار ہوتے تھے۔<ref>تستری، قاموس الرجال، ج۵، ص۴۸.</ref> کہا گیا ہے کہ عربوں کے کسی خاندان کی چار نسلوں میں اس طرح میہمان نوای کا سلسلہ جاری نہیں رہا جبکہ سعد کا بیٹا قیس سب سے زیادہ مہمان نواز تھا۔<ref>ابن عبدالبر، الاستیعاب، ج۳، صص۳۵۰-۳۵۱؛ ابن اثیر، اسدالغابہ، ج۲، ص۳۰۰.</ref>
زمانۂ جاہلیت میں سعد اوراسکے آباؤجداد سخاوتمندی اور سرداری میں مشہور تھے۔<ref>رکـ: حائری، منتہی المقال، ج۳، صص۳۲۲-۳۲۳؛ مزی، تہذیب الکمال، ج۱۰، ص۲۷۸؛ ابن حجر، تقریب التہذیب، ص۲۸۰؛ ابن اثیر، اسدالغابہ، ج۲، ص۲۹۹؛ زرکلی، الاعلام، ج۳، ص۸۵.</ref> اس شرافت اور سرداری اسلام قبول کرنے کے بعد بھی ان میں باقی رہی۔ یہ لوگ مدینہ میں لوگوں کو کھانا کھلانے والوں میں شمار ہوتے تھے۔<ref>تستری، قاموس الرجال، ج۵، ص۴۸.</ref> کہا گیا ہے کہ عربوں کے کسی خاندان کی چار نسلوں میں اس طرح میہمان نوای کا سلسلہ جاری نہیں رہا جبکہ سعد کا بیٹا قیس سب سے زیادہ مہمان نواز تھا۔<ref>ابن عبدالبر، الاستیعاب، ج۳، صص۳۵۰-۳۵۱؛ ابن اثیر، اسدالغابہ، ج۲، ص۳۰۰.</ref>


سعد کی سخاوتمندی کی اکثر حکایات معروف ہیں؛مروی ہے کہ سعد کے جد دلیم کی ایک منزل تھی کہ ہر روز اس میں سے کوئی آواز دیتا: جسے مرغن اور نرم غذا کھانا ہو وہ دلیم کی منزل پر آ جائے۔ دلیم کی موت کت  بعد  سعد نے یہی سلسلہہ جاری رکھا اور اس کے بعد اسکے بیٹے قین نے اپنے بزرگوں کے اس سلسلے کو جاری رکھا۔<ref>رکـ: ابن عبدالبر، الاستیعاب، ج۲، ص۱۶۱؛ تستری، قاموس الرجال، ج۵، ص۵۴؛ مزی، تہذیب الکمال، ج۱۰، ص۲۷۸؛ ابن سعد، طبقات الکبری، ج۳، ص۶۱۳.</ref>
سعد کی سخاوتمندی کی اکثر حکایات معروف ہیں؛مروی ہے کہ سعد کے جد دلیم کی ایک منزل تھی کہ ہر روز اس میں سے کوئی آواز دیتا: جسے مرغن اور نرم غذا کھانا ہو وہ دلیم کی منزل پر آ جائے۔ دلیم کی موت کت  بعد  سعد نے یہی سلسلہ جاری رکھا اور اس کے بعد اسکے بیٹے قیس نے اپنے بزرگوں کے اس سلسلے کو جاری رکھا۔<ref>رکـ: ابن عبدالبر، الاستیعاب، ج۲، ص۱۶۱؛ تستری، قاموس الرجال، ج۵، ص۵۴؛ مزی، تہذیب الکمال، ج۱۰، ص۲۷۸؛ ابن سعد، طبقات الکبری، ج۳، ص۶۱۳.</ref>


اسی طرح ابن سیرین نے نقل کیا ہے کہ  پیامبر(ص) ہر رات [[اہل صفہ]] کے [[اصحاب]] کے درمیان کھانا تقسیم کرتے تھے۔ بعض ایک شخص کو بعض دو کو یا اس سے زیادہ جبکہ سعد ہر رات  اسّی افراد کو کھانا کھلانے کیلئے اپنی منزل پر لے کر جاتے۔<ref>تستری، قاموس الرجال، ج۵، ص۵۴؛ ابن حجر، تہذیب التہذیب، ج۳، ص۴۱۲؛ مزی، تہذیب الکمال، ج۱۰، ص۲۸۰.</ref>
اسی طرح ابن سیرین نے نقل کیا ہے کہ  پیامبر(ص) ہر رات [[اہل صفہ]] کے [[اصحاب]] میں کھانا تقسیم کرتے تھے۔ بعض ایک شخص کو بعض دو کو یا اس سے زیادہ جبکہ سعد ہر رات  اسّی افراد کو کھانا کھلانے کیلئے اپنی منزل پر لے کر جاتے۔<ref>تستری، قاموس الرجال، ج۵، ص۵۴؛ ابن حجر، تہذیب التہذیب، ج۳، ص۴۱۲؛ مزی، تہذیب الکمال، ج۱۰، ص۲۸۰.</ref>


پیغمبر(ص) نے ایک دن افطار کے بعد یوں دعا فرمائی:
پیغمبر(ص) نے ایک دن افطار کے بعد یوں دعا فرمائی:
سطر 48: سطر 48:
سعد اور اسکے بیٹوں نے حضرت علی(ع) و [[فاطمہ]] (س)،؎ کی شادی کے اسباب فراہم کرنے میں بہت مدد کی۔<ref>شوشتری، مجالس المؤمنین، ص۲۳۳.</ref>
سعد اور اسکے بیٹوں نے حضرت علی(ع) و [[فاطمہ]] (س)،؎ کی شادی کے اسباب فراہم کرنے میں بہت مدد کی۔<ref>شوشتری، مجالس المؤمنین، ص۲۳۳.</ref>


==اسلام آوردن==
==اسلام قبول کرنا==
سعد بن عباده در [[بیعت عقبہ]] کے موقع پر سعد بن عبادہ نے اہل یثرب کے انصار میں سے  ستّر افراد کے ہمراہ رسول خدا(ص) کی [[بیعت]] کی۔ جب سعد  نے اسلام قبول کیا تو [[منذر بن عمرو]] اور [[ابودجانہ|ابودُجانہ]] کے ساتھ مل کر  [[بنی ساعده]] کے بتوں کو توڑا۔<ref>رکـ: ابن عبدالبر، الاستیعاب، ج۲، ص۱۶۱؛ مزی، تہذیب الکمال، ج۱۰، ص۲۷۸، ص۲۷۹؛ ابن سعد، طبقات الکبری، ج۳، ص۶۱۴.</ref> سعد ان بارہ نقبا میں سے ہے جنہیوں رسول اللہ نے [[جبرئیل]] کے اشارے پر متعین فرمایا۔<ref>رکـ: مزی، تہذیب الکمال، ج۱۰، ص۲۷۸؛ ابن حجر، تہذیب التہذیب، ج۳، ص۴۱۲؛ ابن عبدالبر، الاستیعاب، ج۲، ص۱۶۱؛ ابن حجر، تقریب التہذیب، ص۲۸۰؛ ابن سعد، طبقات الکبری، ج۳، ص۶۱۴؛ بلاذری، انساب الاشراف، ج۱، ص۲۹۳.</ref>
 
==غزوات میں شرکت==
<!--
<!--
سعد بن عباده در [[بیعت عقبه]]، با هفتاد تن از [[انصار]] (اهل یثرب)، با رسول خدا(ص) [[بیعت]] کرد و زمانی که [[ایمان]] آورد به همراه [[منذر بن عمرو]] و [[ابودجانه|ابودُجانه]]، بت‌های [[بنی ساعده]] را شکست.<ref>رکـ: ابن عبدالبر، الاستیعاب، ج۲، ص۱۶۱؛ مزی، تہذیب الکمال، ج۱۰، ص۲۷۸، ص۲۷۹؛ ابن سعد، طبقات الکبری، ج۳، ص۶۱۴.</ref> او یکی از نقباء دوازده‌گانه بود که پیامبر به اشاره [[جبرئیل]] ایشان را تعیین کرد.<ref>رکـ: مزی، تہذیب الکمال، ج۱۰، ص۲۷۸؛ ابن حجر، تہذیب التہذیب، ج۳، ص۴۱۲؛ ابن عبدالبر، الاستیعاب، ج۲، ص۱۶۱؛ ابن حجر، تقریب التہذیب، ص۲۸۰؛ ابن سعد، طبقات الکبری، ج۳، ص۶۱۴؛ بلاذری، انساب الاشراف، ج۱، ص۲۹۳.</ref>
==حضور در غزوات==
سعد در بیشتر [[غزوات]] رسول خدا(ص) حضور داشت، اما در مورد حضور وی در [[غزوه بدر]]، اختلاف وجود دارد.<ref>رکـ: ابن عبدالبر، الاستیعاب، ج۲، ص۱۶۱؛ بخاری، التاریخ الکبیر، ج۴، ص۴۴؛ ابن حجر، تقریب التہذیب، صص۲۸۰-۲۸۱؛ ابن اثیر، اسدالغابہ، ج۲، ص۲۹۹؛ مزی، تہذیب الکمال، ج۱۰، ص۲۷۸.</ref> او از افراد مورد اعتماد و مشورت پیامبر(ص) بود. در [[جنگ احزاب]] پیامبر(ص) پس از مشورت با سعد بن عباده و [[سعد بن معاذ]]، و سرسختی آنان در دفاع از حیثیت اسلام و پیامبر(ص)، ادامه مذاکره با سران مشرکین را رد کرد.<ref>رکـ: ابن عبدالبر، الاستیعاب، ج۲، صص۱۶۲-۱۶۳؛ تستری، قاموس الرجال، ج۵، ص۴۸؛ ابن اثیر، اسدالغابہ، ج۲، ص۳۰۰.</ref>
سعد در بیشتر [[غزوات]] رسول خدا(ص) حضور داشت، اما در مورد حضور وی در [[غزوه بدر]]، اختلاف وجود دارد.<ref>رکـ: ابن عبدالبر، الاستیعاب، ج۲، ص۱۶۱؛ بخاری، التاریخ الکبیر، ج۴، ص۴۴؛ ابن حجر، تقریب التہذیب، صص۲۸۰-۲۸۱؛ ابن اثیر، اسدالغابہ، ج۲، ص۲۹۹؛ مزی، تہذیب الکمال، ج۱۰، ص۲۷۸.</ref> او از افراد مورد اعتماد و مشورت پیامبر(ص) بود. در [[جنگ احزاب]] پیامبر(ص) پس از مشورت با سعد بن عباده و [[سعد بن معاذ]]، و سرسختی آنان در دفاع از حیثیت اسلام و پیامبر(ص)، ادامه مذاکره با سران مشرکین را رد کرد.<ref>رکـ: ابن عبدالبر، الاستیعاب، ج۲، صص۱۶۲-۱۶۳؛ تستری، قاموس الرجال، ج۵، ص۴۸؛ ابن اثیر، اسدالغابہ، ج۲، ص۳۰۰.</ref>


گمنام صارف