مندرجات کا رخ کریں

"امام علی علیہ السلام" کے نسخوں کے درمیان فرق

حجم میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی ،  7 مارچ 2020ء
سطر 68: سطر 68:
حضرت علیؑ مردوں میں سب سے پہلے [[حضرت محمدؐ]] پر [[ایمان]] لائے۔<ref> نسائی، السنن الکبری، ۵:‎ ۱۰۷؛ ابن ابی‌ الحدید، شرح نهج‌ البلاغہ، ۱:‎ ۱۵؛ آیتی، تاریخ پیامبر اسلام، ۶۵؛ ابن ابی‌ الحدید، شرح نهج‌ البلاغہ، ۱:‎ ۳۰.</ref> آپ [[شیعوں]] کے پہلے [[امام]]<ref> مفید، الارشاد، ۱:‎ ۲.</ref> اور [[اہل سنت]] کے چوتھے [[خلیفہ]] ہیں۔
حضرت علیؑ مردوں میں سب سے پہلے [[حضرت محمدؐ]] پر [[ایمان]] لائے۔<ref> نسائی، السنن الکبری، ۵:‎ ۱۰۷؛ ابن ابی‌ الحدید، شرح نهج‌ البلاغہ، ۱:‎ ۱۵؛ آیتی، تاریخ پیامبر اسلام، ۶۵؛ ابن ابی‌ الحدید، شرح نهج‌ البلاغہ، ۱:‎ ۳۰.</ref> آپ [[شیعوں]] کے پہلے [[امام]]<ref> مفید، الارشاد، ۱:‎ ۲.</ref> اور [[اہل سنت]] کے چوتھے [[خلیفہ]] ہیں۔
===ولادت سے ہجرت تک===
===ولادت سے ہجرت تک===
امام علیؑ [[13 رجب]] 23 [[عام الفیل]] بروز جمعہ (23 سال قبل از ہجرت) [[خانہ کعبہ]] کے اندر متولد ہوئے۔<ref>مفید، الارشاد، ج 1، ص 5 (کتب خانہ اہل بیتؑ میں موجود سی ڈی، نسخۂ دوئم)</ref> کعبہ میں آپ کی ولادت کی [[روایت]] کو [[شیخ صدوق]]، [[شیخ مفید]] [[سید رضی]]، [[قطب راوندی]] و [[ابن شہرآشوب]] سمیت تمام شیعہ علماء اور حاکم نیشابوری، حافظ گنجی شافعی، ابن جوزی حنفی، ابن صباغ مالکی، حلبی اور مسعودی سمیت بیشتر سنی علماء [[حدیث متواتر|متواتر]] (مسَلَّمہ) سمجھتے ہیں۔<ref>امینی، ج 6، ص 21-23۔</ref>
امام علیؑ [[13 رجب]] 30 [[عام الفیل]] بروز جمعہ (23 سال قبل از ہجرت) [[خانہ کعبہ]] کے اندر متولد ہوئے۔<ref>مفید، الارشاد، ج 1، ص 5 (کتب خانہ اہل بیتؑ میں موجود سی ڈی، نسخۂ دوئم)</ref> کعبہ میں آپ کی ولادت کی [[روایت]] کو [[شیخ صدوق]]، [[شیخ مفید]] [[سید رضی]]، [[قطب راوندی]] و [[ابن شہرآشوب]] سمیت تمام شیعہ علماء اور حاکم نیشابوری، حافظ گنجی شافعی، ابن جوزی حنفی، ابن صباغ مالکی، حلبی اور مسعودی سمیت بیشتر سنی علماء [[حدیث متواتر|متواتر]] (مسَلَّمہ) سمجھتے ہیں۔<ref>امینی، ج 6، ص 21-23۔</ref>


6 برس کی عمر میں (ہجرت سے 17 سال پہلے) جب [[مکہ]] میں قحط پڑا تو آپ کو [[آنحضرت]] کے گھر جبکہ آپ کے بھائی [[جعفر بن ابی طالب |جعفر]] کو [[عباس بن عبد المطلب]] کے گھر جانا پڑا چونکہ آپ کے والد [[ابو طالب]] اس وقت اپنے کثیر العیال خانوادے کا خرچ اٹھانے سے قاصر تھے۔<ref> ابن هشام، السیرة النبویہ، ۱:‎ ۱۶۲.</ref> امام علی نے اپنے ایک [[خطبہ]] میں اس دور میں آنحضرت کے نیک سلوک کی طرف اشارہ کیا ہے۔<ref> شہیدی، ترجمہ نهج‌ البلاغہ، ۲۲۲.</ref>
6 برس کی عمر میں (ہجرت سے 17 سال پہلے) جب [[مکہ]] میں قحط پڑا تو آپ کو [[آنحضرت]] کے گھر جبکہ آپ کے بھائی [[جعفر بن ابی طالب |جعفر]] کو [[عباس بن عبد المطلب]] کے گھر جانا پڑا چونکہ آپ کے والد [[ابو طالب]] اس وقت اپنے کثیر العیال خانوادے کا خرچ اٹھانے سے قاصر تھے۔<ref> ابن هشام، السیرة النبویہ، ۱:‎ ۱۶۲.</ref> امام علی نے اپنے ایک [[خطبہ]] میں اس دور میں آنحضرت کے نیک سلوک کی طرف اشارہ کیا ہے۔<ref> شہیدی، ترجمہ نهج‌ البلاغہ، ۲۲۲.</ref>
confirmed، templateeditor
9,404

ترامیم