مندرجات کا رخ کریں

"امام علی علیہ السلام" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>E.musavi
imported>E.musavi
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 32: سطر 32:
[[رسول اللہؐ]] کے وصال کے بعد [[سقیفہ]] میں ایک گروہ نے خلیفہ کے عنوان سے حضرت [[ابوبکر]] کے ہاتھ پر بیعت کی۔ قبائلی رقابت، کینہ و حسد کو خلافت کے مسئلہ میں آنحضرت کے فرمان کے مطابق حضرت علی کو خلیفہ نہ ماننے کا سبب قرار دیا گیا ہے۔ آپ نے ابوبکر کی بیعت نہیں کی۔ اس کے بعد خود اصل [[بیعت]] اور زمان بیعت کے سلسلہ میں اختلاف بظر پایا جاتا ہے۔ بعض منابع کے مطابق، آپ نے صریح طور پر ابوبکر کے ساتھ مناظرہ کیا اور اس میں انہوں نے ابوبکر کی طرف سے واقعہ سقیفہ میں خلاف ورزی کرنے اور [[اہل بیت]] [[پیغمبر]] کے حق کو نظر انداز کرنے پر مزمت کی۔ شیعہ و بعض سنی منابع کے مطابق، خلیفہ کے ساتھیوں نے حضرت علی سے بیعت لینے کے لئے ان کے گھر پر حملہ کیا۔ اس میں [[حضرت فاطمہ]] زخمی ہوئیں، ان کا بچہ ساقط ہوگیا اور کچھ عرصے کے بعد ان کی [[شہادت]] ہوگئی۔ امام علی نے مختلف مواقع اور متعدد اقوال میں واقعہ سقیفہ پر اعتراض کیا اور جانشینی کے مسئلہ میں اپنے حق کو یاد دلایا۔ اس کی مشہور ترین مثال [[خطبہ شقشقیہ]] ہے۔  
[[رسول اللہؐ]] کے وصال کے بعد [[سقیفہ]] میں ایک گروہ نے خلیفہ کے عنوان سے حضرت [[ابوبکر]] کے ہاتھ پر بیعت کی۔ قبائلی رقابت، کینہ و حسد کو خلافت کے مسئلہ میں آنحضرت کے فرمان کے مطابق حضرت علی کو خلیفہ نہ ماننے کا سبب قرار دیا گیا ہے۔ آپ نے ابوبکر کی بیعت نہیں کی۔ اس کے بعد خود اصل [[بیعت]] اور زمان بیعت کے سلسلہ میں اختلاف بظر پایا جاتا ہے۔ بعض منابع کے مطابق، آپ نے صریح طور پر ابوبکر کے ساتھ مناظرہ کیا اور اس میں انہوں نے ابوبکر کی طرف سے واقعہ سقیفہ میں خلاف ورزی کرنے اور [[اہل بیت]] [[پیغمبر]] کے حق کو نظر انداز کرنے پر مزمت کی۔ شیعہ و بعض سنی منابع کے مطابق، خلیفہ کے ساتھیوں نے حضرت علی سے بیعت لینے کے لئے ان کے گھر پر حملہ کیا۔ اس میں [[حضرت فاطمہ]] زخمی ہوئیں، ان کا بچہ ساقط ہوگیا اور کچھ عرصے کے بعد ان کی [[شہادت]] ہوگئی۔ امام علی نے مختلف مواقع اور متعدد اقوال میں واقعہ سقیفہ پر اعتراض کیا اور جانشینی کے مسئلہ میں اپنے حق کو یاد دلایا۔ اس کی مشہور ترین مثال [[خطبہ شقشقیہ]] ہے۔  


امام علی نے [[خلفائے ثلاثہ]] کے 25 سالہ دور خلافت میں تقریبا سیاسی و حکومتی امور سے دوری اختیار کی اور فقط علمی و سماجی امور میں مشغول رہے۔ جیسے جمع آوری [[قرآن کریم]]، جو [[مصحف امام علی]] کے نام سے مشہور ہے، مختلف امور میں خلفاء کو مشورہ دینا، جیسے قضاوت، انفاق فقراء، تقریبا ایک ہزار غلاموں کو خریدنا، انہیں آزاد کرنا، زراعت و شجرکاری، کنویں کھودنا، [[مساجد]] تعمیر کرنا و اماکن و املاک [[وقف]] کرنا، جن کی سالانہ آمدنی چالیس ہزار دینار تک زکر ہوئی ہے۔
امام علی نے [[خلفائے ثلاثہ]] کے 25 سالہ دور خلافت میں تقریبا سیاسی و حکومتی امور سے دوری اختیار کی اور فقط علمی و سماجی امور میں مشغول رہے۔ جیسے جمع آوری [[قرآن کریم]]، جو [[مصحف امام علی]] کے نام سے مشہور ہے، مختلف امور میں خلفاء کو مشورہ دینا، جیسے قضاوت، انفاق فقراء، تقریبا ایک ہزار غلاموں کو خریدنا، انہیں آزاد کرنا، زراعت و شجرکاری، کنویں کھودنا، [[مساجد]] تعمیر کرنا و اماکن و املاک [[وقف]] کرنا، جن کی سالانہ آمدنی چالیس ہزار دینار تک ذکر ہوئی ہے۔ اسی طرح سے خلفاء آپ سے قضاوت جیسے مختلف حکومتی امور کے بارے میں مشورہ کیا کرتے تھے۔


آپ نے [[خلیفہ سوم]] کے بعد [[مسلمانوں]] کے اصرار پر [[خلافت]] و حکومت کو قبول کیا۔ آپ اپنی حکومت میں عدل و انصاف کو بظور خاص اہمیت دیتے تھے۔ آپ نے [[خلفاء]] کی اس روش کا مقابلہ کیا، جس میں افراد کے سوابق کے اعتبار سے انہیں بیت المال سے حصہ دیا جاتا تھا۔ آپ نے حکم دیا کہ عرب و عجم، ہر مسلمان کو چاہے اس کا تعلق کسی بھی خاندان و قبیلہ سے ہو، بیت المال میں سب کا حصہ برابر ہے اور انہوں نے ان تمام زمینوں، جنہیں عثمان نے مختلف افراد کے حوالے کر دیا تھا، بیت المال کو واپس کیا۔
آپ نے [[خلیفہ سوم]] کے بعد [[مسلمانوں]] کے اصرار پر [[خلافت]] و حکومت کو قبول کیا۔ آپ اپنی حکومت میں عدل و انصاف کو بظور خاص اہمیت دیتے تھے۔ آپ نے [[خلفاء]] کی اس روش کا مقابلہ کیا، جس میں افراد کے سوابق کے اعتبار سے انہیں بیت المال سے حصہ دیا جاتا تھا۔ آپ نے حکم دیا کہ عرب و عجم، ہر مسلمان کو چاہے اس کا تعلق کسی بھی خاندان و قبیلہ سے ہو، بیت المال میں سب کا حصہ برابر ہے اور انہوں نے ان تمام زمینوں، جنہیں عثمان نے مختلف افراد کے حوالے کر دیا تھا، بیت المال کو واپس کیا۔
گمنام صارف