مندرجات کا رخ کریں

"ام ابیہا" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>Mabbassi
imported>Mabbassi
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 3: سطر 3:
ام ابیہا کا لفظی ترجمہ '''اپنے باپ کی ماں''' ہے۔ عربی زبان میں لفظ ام یا اب سے شروع ہونے والے الفاظ کو کنیت کہا جاتا ہے۔ جیسے [[رسول اکرم]] کی کنیت '''ابو القاسم'''،
ام ابیہا کا لفظی ترجمہ '''اپنے باپ کی ماں''' ہے۔ عربی زبان میں لفظ ام یا اب سے شروع ہونے والے الفاظ کو کنیت کہا جاتا ہے۔ جیسے [[رسول اکرم]] کی کنیت '''ابو القاسم'''،
==مستند==  
==مستند==  
[[امام جعفر صادق علیہ السلام|امام صادقؑ]] نے اپنے والد ماجد [[امام محمد باقر علیہ السلام|امام باقرؑ]] کے حوالے سے فرمایا کہ "ام ابیہا [[حضرت فاطمہ زہرا سلام‌ اللہ علیہا|حضرت زہراؑ]] کی کنیت ہے۔<ref>ابن أيوب الباجي المالكي، التعديل والتجريح، ج 3، ص 1498-1499؛ أبوالفرج الأصفہاني، مقاتل الطالبيين، ص 29؛ ابن المغازلي، مناقب علي بن أبي طالبؑ، ص 267؛ بحار الانوار، ج 43، ص 19.</ref>{{نوٹ|لفظی اعتبار سے  ام  کو کنیت کہا جاتا ہے لیکن معنا کے لحاظ سے اسے لقب بھی کہا جا سکتا ہے}}
[[امام جعفر صادق علیہ السلام|امام صادقؑ]] نے اپنے والد ماجد [[امام محمد باقر علیہ السلام|امام باقرؑ]] کے حوالے سے فرمایا کہ "ام ابیہا [[حضرت فاطمہ زہرا سلام‌ اللہ علیہا|حضرت زہراؑ]] کی کنیت ہے۔<ref>ابن أيوب الباجي المالكي، التعديل والتجريح، ج 3، ص 1498-1499؛ أبوالفرج الأصفہاني، مقاتل الطالبيين، ص 29؛ ابن المغازلي، مناقب علي بن أبي طالبؑ، ص 267؛ بحار الانوار، ج 43، ص 19.</ref>{{نوٹ|لفظی اعتبار سے  ام  سے شروع ہونے الے الفاظ کو کنیت کہا جاتا ہے لیکن معنا کے لحاظ سے اسے لقب بھی کہا جا سکتا ہے}}
[[عبداللہ بن جعفر|عبداللہ بن جعفر بن ابیطالب]] کی ایک بیٹی کا نام بھی "ام ابیہا" تھا۔<ref>تاریخ یعقوبی، ترجمہ آیتی، ج 2، ص 292.</ref>
[[عبداللہ بن جعفر|عبداللہ بن جعفر بن ابیطالب]] کی ایک بیٹی کا نام بھی "ام ابیہا" تھا۔<ref>تاریخ یعقوبی، ترجمہ آیتی، ج 2، ص 292.</ref>
[[محمد بن جریر طبری]] کی [[روایت]] کے مطابق [[امام موسی کاظم علیہ السلام|حضرت امام کاظم]]ؑ نے بھی اپنی ایک بیٹی کا نام "ام ابیہا" رکھا تھا۔<ref>تاریخ طبری، ترجمہ پایندہ، ج 14، ص 5986.</ref>
[[محمد بن جریر طبری]] کی [[روایت]] کے مطابق [[امام موسی کاظم علیہ السلام|حضرت امام کاظم]]ؑ نے بھی اپنی ایک بیٹی کا نام "ام ابیہا" رکھا تھا۔<ref>تاریخ طبری، ترجمہ پایندہ، ج 14، ص 5986.</ref>
گمنام صارف