مندرجات کا رخ کریں

"کتاب الغیبۃ (شیخ طوسی)" کے نسخوں کے درمیان فرق

imported>E.musavi
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>E.musavi
سطر 16: سطر 16:
== مصنف ==
== مصنف ==
{{اصلی|شیخ طوسی}}
{{اصلی|شیخ طوسی}}
شیخ الطائفہ (قوم کا بزرگ/شیعوں کی بزرگ شخصیت) اور شیخ طوسی کے نام سے معروف شخصیت کا اصل نام [[شیخ طوسی|محمد بن حسن بن علی بن حسن]] (۳۸۵ق-۴۶۰ق) ہے ۔[[شیعوں]] کی [[کتب اربعہ]] میں سے دو کتابیں بھی انہی کی تالیف ہیں۔ وہ اپنے زمانے کے متکلم، محدث، مفسر، اور نامور فقہائے شیعہ میں سے مانے جاتے ہیں ۔ وہ ۲۳ سال کی عمر میں [[خراسان]] سے [[عراق]] گئے اور وہاں [[شیخ مفید]] اور [[سید مرتضی]] جیسے شیعہ علما سے علم حاصل کیا۔  تاتاریوں کے حملے میں [[کتابخانۂ شاپور]] کے جلانے جانے اور [[نجف]] منتقل ہوکر نجف میں حوزۂ علمیہ کی بنیاد رکھنے سے پہلے تک خلیفۂ عباسی کی جانب سے [[بغداد]] میں [[علم کلام]] کی صدارت کا عہدہ آپ کے پاس رہا۔
شیخ الطائفہ (بزرگ قوم/بزرگ شیعہ) اور شیخ طوسی کے نام سے معروف شخصیت کا اصل نام [[شیخ طوسی|محمد بن حسن بن علی بن حسن]](385۔460 ھ) ہے۔ [[شیعوں]] کی [[کتب اربعہ]] میں سے دو کتابیں بھی انہی کی تالیف ہیں۔ وہ اپنے زمانے کے [[متکلم]]، [[محدث]]، مفسر، اور نامور فقہائے شیعہ میں سے مانے جاتے ہیں۔ وہ 23 سال کی عمر میں [[خراسان]] سے [[عراق]] گئے اور وہاں [[شیخ مفید]] اور [[سید مرتضی]] جیسے شیعہ علما سے علم حاصل کیا۔  تاتاریوں کے حملے میں [[کتابخانۂ شاپور]] کے جلانے جانے اور [[نجف]] منتقل ہوکر نجف میں حوزۂ علمیہ کی بنیاد رکھنے سے پہلے تک خلیفۂ عباسی کی جانب سے [[بغداد]] میں [[علم کلام]] کی صدارت کا عہدہ آپ کے پاس رہا۔


[[سید مرتضی]] کی وفات کے بعد [[مذہب جعفری]] کی زعامت [[شیخ طوسی]] کے سپرد ہوئی۔ آپ کے زیر سایہ ہزاوں شاگردوں کی تربیت ہوئی نیز دسیوں آثار مذہب شیعہ کی خدمت میں لکھے جن میں سے انکی دو کتابیں کتب اربعہ کا حصہ ہیں۔ <ref>گرجی، تاریخ فقہ و فقہا،ص۱۸۳.</ref>
[[سید مرتضی]] کی وفات کے بعد [[مذہب جعفری]] کی زعامت [[شیخ طوسی]] کے سپرد ہوئی۔ آپ کے زیر سایہ ہزاوں شاگردوں کی تربیت ہوئی نیز دسیوں آثار مذہب شیعہ کی خدمت میں لکھے جن میں سے ان کی دو کتابیں کتب اربعہ کا حصہ ہیں۔<ref> گرجی، تاریخ فقہ و فقہا،ص۱۸۳.</ref>
شیخ طوسی کی ان خدمات کے عوض میں کہا جا سکتا ہے کہ ان کی زحمتوں نے شیعہ [[اجتہاد]] کو کمال بخشا اور [[فقہ]] و [[اصول]] کے ابواب میں نہایت کامل کتابوں کی تصنیف نے شیعہ اجتہاد کو [[اہل سنت]] اور خاص طور پر ہر ایک مسلک کے سامنے استقلال بخشا۔ <ref>گرجی، تاریخ فقہ و فقہا،ص۱۸۱.</ref>
شیخ طوسی کی ان خدمات کے عوض میں کہا جا سکتا ہے کہ ان کی زحمتوں نے شیعہ [[اجتہاد]] کو کمال بخشا اور [[فقہ]] و [[اصول]] کے ابواب میں نہایت کامل کتابوں کی تصنیف نے شیعہ اجتہاد کو [[اہل سنت]] اور خاص طور پر ہر ایک مسلک کے سامنے استقلال بخشا۔<ref> گرجی، تاریخ فقہ و فقہا، ص۱۸۱.</ref>


== کتاب ==
== کتاب ==
گمنام صارف