مندرجات کا رخ کریں

"کتاب الغیبۃ (شیخ طوسی)" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
imported>Mabbassi
imported>Mabbassi
سطر 21: سطر 21:


== کتاب ==
== کتاب ==
کتاب الغیبۃ کے نام سے دسیوں کتابیں لکھی ہیں ۔ ان میں سے قدیمی ترین ہونا مشخص نہیں ہے لیکن دوسری صدی کے بعد تراجم کی کتب میں اس عنوان سے لکھی جانے والی کتابوں کا مجموعہ ثبت ہوا ہے ۔اس مجموعے میں شیخ طوسی کی تصنیف سے پہلے نعمانی (متوفا۳۶۰ ہجری) ،[[شیخ مفید]] (متوفا ۴۱۳ ہجری) اور  [[سید مرتضی]] (متوفی ۴۳۶ ق) کی الغیبت کے نام سے کتابوں کا ذکر کیا جا سکتا ہے۔
کتاب الغیبۃ کے نام سے دسیوں کتابیں لکھی ہیں ۔ ان میں سے قدیمی ترین کا تعین کرنا مشکل ہے لیکن دوسری صدی کے بعد تراجم کی کتب میں اس عنوان سے لکھی جانے والی کتابوں کا ایک مجموعہ ثبت ہوا ہے ۔اس مجموعے میں [[شیخ طوسی]] کی تصنیف سے پہلے [[نعمانی]] (متوفا۳۶۰ ہجری) ،[[شیخ مفید]] (متوفا ۴۱۳ ہجری) اور  [[سید مرتضی]] (متوفی ۴۳۶ ق) کی الغیبت کے نام سے کتابوں کا ذکر کیا جا سکتا ہے۔


کتاب کا نام خود مؤلف اختیار نہیں کیا بلکہ  [[آقا بزرگ تہرانی]] نے اس کتاب کا نام الغیبت رکھا ہے ۔<ref>تہرانی،  الذریعہ، ج ۱۳،ص۷۹. طوسی، مقدمہ کتاب،ص۲۴.</ref> وہ اس کتاب کے بارے میں کہتا ہے: شیخ طوسی کی ''' کتاب غیبت'''امام زمانہ کے موجود کے  بارے میں قوی ترین اور محکم ترین عقلی و نقلی دلائل اور [[علائم ظہور]] پر مشتمل ہے ۔<ref>طوسی، کتاب الغیبۃ،۱۴۱۱ ق، ص۹.</ref>
کتاب کا نام خود مؤلف اختیار نہیں کیا بلکہ  [[آقا بزرگ تہرانی]] نے اس کتاب کا نام الغیبت رکھا ہے ۔<ref>تہرانی،  الذریعہ، ج ۱۳،ص۷۹. طوسی، مقدمہ کتاب،ص۲۴.</ref> وہ اس کتاب کے بارے میں کہتے ہیں : شیخ طوسی کی ''' کتاب غیبت''' وجود امام زمانہ کے متعلق قوی اور محکم ترین عقلی و نقلی دلائل اور [[علائم ظہور]] پر مشتمل ہے ۔<ref>طوسی، کتاب الغیبۃ،۱۴۱۱ ق، ص۹.</ref>


== تاریخ تصنیف==
== تاریخ تصنیف==
گمنام صارف