مندرجات کا رخ کریں

"دعائے علقمہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

imported>E.musavi
imported>E.musavi
سطر 33: سطر 33:
<font color=blue>{{حدیث| يَا سَادَتِي مُنْتَهًى مَا شَاءَ رَبِّي كَانَ وَ مَا لَمْ يَشَأْ لَمْ يَكُنْ وَ لا حَوْلَ وَ لا قُوَّةَ إِلا بِاللهِ أَسْتَوْدِعُكُمَا اللهَ وَ لا جَعَلَهُ اللهُ آخِرَ الْعَهْدِ مِنِّي إِلَيْكُمَا انْصَرَفْتُ يَا سَيِّدِي يَا أَمِيرَ الْمُؤْمِنِينَ وَ مَوْلايَ وَ أَنْتَ [أُبْتُ ] يَا أَبَا عَبْدِ اللهِ يَا سَيِّدِي [وَ] سَلامِي عَلَيْكُمَا مُتَّصِلٌ مَا اتَّصَلَ اللَّيْلُ وَ النَّهَارُ ، وَاصِلٌ ذَلِكَ إِلَيْكُمَا غَيْرُ [غَيْرَ] مَحْجُوبٍ عَنْكُمَا سَلامِي إِنْ شَاءَ اللهُ وَ أَسْأَلُهُ بِحَقِّكُمَا أَنْ يَشَاءَ ذَلِكَ وَ يَفْعَلَ فَإِنَّهُ حَمِيدٌ مَجِيدٌ انْقَلَبْتُ يَا سَيِّدَيَّ عَنْكُمَا تَائِبا حَامِدا لِلَّهِ شَاكِرا رَاجِيا لِلْإِجَابَةِ غَيْرَ آيِسٍ وَ لا قَانِطٍ آئِبا عَائِدا رَاجِعا إِلَى زِيَارَتِكُمَا غَيْرَ رَاغِبٍ عَنْكُمَا وَ لا مِنْ [عَنْ ] زِيَارَتِكُمَا بَلْ رَاجِعٌ عَائِدٌ إِنْ شَاءَ اللهُ وَ لا حَوْلَ وَ لا قُوَّةَ إِلا بِاللهِ يَا سَادَتِي رَغِبْتُ إِلَيْكُمَا وَ إِلَى زِيَارَتِكُمَا بَعْدَ أَنْ زَهِدَ فِيكُمَا وَ فِي زِيَارَتِكُمَا أَهْلُ الدُّنْيَا فَلا خَيَّبَنِيَ اللهُ مَا [مِمَّا] رَجَوْتُ وَ مَا أَمَّلْتُ فِي زِيَارَتِكُمَا إِنَّهُ قَرِيبٌ مُجِيبٌ.}}</font>
<font color=blue>{{حدیث| يَا سَادَتِي مُنْتَهًى مَا شَاءَ رَبِّي كَانَ وَ مَا لَمْ يَشَأْ لَمْ يَكُنْ وَ لا حَوْلَ وَ لا قُوَّةَ إِلا بِاللهِ أَسْتَوْدِعُكُمَا اللهَ وَ لا جَعَلَهُ اللهُ آخِرَ الْعَهْدِ مِنِّي إِلَيْكُمَا انْصَرَفْتُ يَا سَيِّدِي يَا أَمِيرَ الْمُؤْمِنِينَ وَ مَوْلايَ وَ أَنْتَ [أُبْتُ ] يَا أَبَا عَبْدِ اللهِ يَا سَيِّدِي [وَ] سَلامِي عَلَيْكُمَا مُتَّصِلٌ مَا اتَّصَلَ اللَّيْلُ وَ النَّهَارُ ، وَاصِلٌ ذَلِكَ إِلَيْكُمَا غَيْرُ [غَيْرَ] مَحْجُوبٍ عَنْكُمَا سَلامِي إِنْ شَاءَ اللهُ وَ أَسْأَلُهُ بِحَقِّكُمَا أَنْ يَشَاءَ ذَلِكَ وَ يَفْعَلَ فَإِنَّهُ حَمِيدٌ مَجِيدٌ انْقَلَبْتُ يَا سَيِّدَيَّ عَنْكُمَا تَائِبا حَامِدا لِلَّهِ شَاكِرا رَاجِيا لِلْإِجَابَةِ غَيْرَ آيِسٍ وَ لا قَانِطٍ آئِبا عَائِدا رَاجِعا إِلَى زِيَارَتِكُمَا غَيْرَ رَاغِبٍ عَنْكُمَا وَ لا مِنْ [عَنْ ] زِيَارَتِكُمَا بَلْ رَاجِعٌ عَائِدٌ إِنْ شَاءَ اللهُ وَ لا حَوْلَ وَ لا قُوَّةَ إِلا بِاللهِ يَا سَادَتِي رَغِبْتُ إِلَيْكُمَا وَ إِلَى زِيَارَتِكُمَا بَعْدَ أَنْ زَهِدَ فِيكُمَا وَ فِي زِيَارَتِكُمَا أَهْلُ الدُّنْيَا فَلا خَيَّبَنِيَ اللهُ مَا [مِمَّا] رَجَوْتُ وَ مَا أَمَّلْتُ فِي زِيَارَتِكُمَا إِنَّهُ قَرِيبٌ مُجِيبٌ.}}</font>


اے اللہ! اے اللہ! اے اللہ! اے بے چاروں کی دعا قبول کرنے والے! اے مشکلوں والوں کی مشکلیں حل کرنے والے! اے داد خواہوں کی داد رسی کرنے والے! اے فریادیوں کی فریاد کو پہنچنے والے! اور اے وہ جو شہ رگ سے بھی زیادہ میرے قریب ہے! اے وہ جو انسان اور اسکے دل کے درمیان حائل ہو جاتا ہے اور وہ جو نظر سے بالا تر جگہ اور روشن تر کنارے میں ہے! اے وہ جو بڑامہربان نہایت رحم والا عرش پرحاوی ہے! اے وہ جو آنکھوں کی ناروا حرکت اور دلوں کی باتوں کو جانتا ہے! اے وہ جس پر کوئی راز پوشیدہ نہیں! اے وہ جس پر آوازیں گڈمڈ نہیں ہوئیں! اے وہ جسے حاجتوں میں بھول نہیں پڑتی! اے وہ جسے مانگنے والوں کا اصرار بیزار نہیں کرتا! اے ہر گمشدہ کو پالینے والے! اے بکھروں کو اکٹھاکرنے والے اور اے لوگوں کو موت کے بعد زندہ کرنے والے! اے وہ جس کی ہر روز نئی شان ہے! اے حاجتوں کے پورا کرنے والے! اے مصیبتوں کو دور کرنے والے! اے سوالوں کے پورا کرنے والے! اے خواہشوں
اے اللہ! اے اللہ! اے اللہ! اے بیچاروں کی دعا قبول کرنے والے! اے مشکلوں والوں کی مشکلیں حل کرنے والے! اے داد خواہوں کی داد رسی کرنے والے! اے فریادیوں کی فریاد کو پہنچنے والے! اور اے وہ جو شہ رگ سے بھی زیادہ میرے قریب ہے! اے وہ جو انسان اور اسکے دل کے درمیان حائل ہو جاتا ہے اور وہ جو نظر سے بالا تر جگہ اور روشن تر کنارے میں ہے! اے وہ جو بڑامہربان نہایت رحم والا عرش پرحاوی ہے! اے وہ جو آنکھوں کی ناروا حرکت اور دلوں کی باتوں کو جانتا ہے! اے وہ جس پر کوئی راز پوشیدہ نہیں! اے وہ جس پر آوازیں گڈمڈ نہیں ہوئیں! اے وہ جسے حاجتوں میں بھول نہیں پڑتی! اے وہ جسے مانگنے والوں کا اصرار بیزار نہیں کرتا! اے ہر گمشدہ کو پالینے والے! اے بکھروں کو اکٹھاکرنے والے اور اے لوگوں کو موت کے بعد زندہ کرنے والے! اے وہ جس کی ہر روز نئی شان ہے! اے حاجتوں کے پورا کرنے والے! اے مصیبتوں کو دور کرنے والے! اے سوالوں کے پورا کرنے والے! اے خواہشوں
پر مختار! اے مشکلوں میں مددگار! اے وہ جو ہر امر میں مدد گار ہے! اور جس کے سوا زمین اور آسمانوں میں کوئی چیز مدد نہیں کرتی۔
پر مختار! اے مشکلوں میں مددگار! اے وہ جو ہر امر میں مدد گار ہے! اور جس کے سوا زمین اور آسمانوں میں کوئی چیز مدد نہیں کرتی۔


سطر 50: سطر 50:
اے امیر المومنین (ع)اور اے ابا عبداللہ (ع)! میں آپ دونوں کی زیارت کو آیا تاکہ اسے خدا کے ہاں وسیلہ بناؤں۔ جو میرا اور آپ کا رب ہے میں آپ کے ذریعے اس کی طرف متوجہ ہوا ہوں اور آپ دونوں کو خدا کے ہاں سفارشی بناتا ہوں اپنی حاجت کے بارے میں پس میری شفاعت کریں کہ آپ دونوں خدا کے حضور پسندیدہ مقام بہت زیادہ آبرو بہت اونچا مرتبہ اور محکم تعلق رکھتے ہیں۔ بے شک میں پلٹ رہا ہوں آپ دونوں کے ہاں سے اس انتظار میں کہ میری حاجت پوری ہو اور مراد برآئے خدا کے ہاں آپکی شفاعت کے ذریعے جو میرے حق میں آپ خدا کے ہاں ندا کریں گے لہذا میں مایوس نہیںاور میری واپسی ایسی واپسی نہیں ہے جس میں ناامیدی و ناکامی ہو بلکہ میری واپسی ایسی جو بہترین نفع مند کامیاب قبول دعا کی حامل، میری تمام حاجتیں پوری ہونے کے ساتھ ہے جبکہ آپ خدا کے ہاں میرے سفارشی ہیں ۔ میں پلٹ رہا ہوں اس امر پر جو خدا چاہے اور نہیں طاقت و قوت مگر جو خدا سے ملتی ہے۔ میں نے اپنا معاملہ خدا کے سپردکر دیا اس کا سہارا لے کر خدا پر ہی بھروسہ رکھتا ہوں اور کہتا ہوں خدا میرا ذمہ دار اور مجھے کافی ہے خدا سنتا ہے جو اسے پکارے میرا کوئی ٹھکانہ نہیں سوائے خدا کے اور سوائے آپ کے۔
اے امیر المومنین (ع)اور اے ابا عبداللہ (ع)! میں آپ دونوں کی زیارت کو آیا تاکہ اسے خدا کے ہاں وسیلہ بناؤں۔ جو میرا اور آپ کا رب ہے میں آپ کے ذریعے اس کی طرف متوجہ ہوا ہوں اور آپ دونوں کو خدا کے ہاں سفارشی بناتا ہوں اپنی حاجت کے بارے میں پس میری شفاعت کریں کہ آپ دونوں خدا کے حضور پسندیدہ مقام بہت زیادہ آبرو بہت اونچا مرتبہ اور محکم تعلق رکھتے ہیں۔ بے شک میں پلٹ رہا ہوں آپ دونوں کے ہاں سے اس انتظار میں کہ میری حاجت پوری ہو اور مراد برآئے خدا کے ہاں آپکی شفاعت کے ذریعے جو میرے حق میں آپ خدا کے ہاں ندا کریں گے لہذا میں مایوس نہیںاور میری واپسی ایسی واپسی نہیں ہے جس میں ناامیدی و ناکامی ہو بلکہ میری واپسی ایسی جو بہترین نفع مند کامیاب قبول دعا کی حامل، میری تمام حاجتیں پوری ہونے کے ساتھ ہے جبکہ آپ خدا کے ہاں میرے سفارشی ہیں ۔ میں پلٹ رہا ہوں اس امر پر جو خدا چاہے اور نہیں طاقت و قوت مگر جو خدا سے ملتی ہے۔ میں نے اپنا معاملہ خدا کے سپردکر دیا اس کا سہارا لے کر خدا پر ہی بھروسہ رکھتا ہوں اور کہتا ہوں خدا میرا ذمہ دار اور مجھے کافی ہے خدا سنتا ہے جو اسے پکارے میرا کوئی ٹھکانہ نہیں سوائے خدا کے اور سوائے آپ کے۔


اے میرے سردار! جو میرا رب چاہے وہ ہوتا ہے اور جو وہ نہ چاہے نہیں ہوتا اور نہیں ہے طاقت و قوت مگر جو خدا سے ملتی ہے میں آپ دونوں کو سپرد خدا کرتا ہوں اور خدا اسے آپکے ہاں میری آخری حاضری قرار نہ دے۔ میں واپس جاتا ہوں ۔اے میرے آقا! اے مومنوں کے امیر اورمیرے مدد گار اور آپ ہیں اے ابا عبداللہ (ع)!اے میرے سردار!میرا سلام ہو آپ دونوں پر متواتر جب تک رات اور دن باقی ہیں یہ سلام آپ دونوں کو پہنچتا رہے کبھی رکنے نہ پائے آپ پر میرا یہ سلام۔ اگر خدا چاہے تو سوال کرتا ہوں اس سے آپ کے واسطے کہ وہ یہی چاہے اور یہ کرے کیونکہ وہ ہے حمد والا بزرگی والا میں آپ کے ہاں سے جاتا ہوں اے میرے سردار ا ور خدا سے توبہ کرتا ہوں اسکی حمد کرتا ہوں شکر کرتا ہوں قبولیت کا امید وار ہوں مجھے نا امید و مایوس نہ کرنا پھر آنے کی زیارت کرنے کے ارادے سے نہ کہ آپ سے اور نہ آپ کی زیارت سے منہ موڑے ہوئے بلکہ دوبارہ آنے کے لیے اگر خدا چاہے اورنہیں طاقت و قوت مگر جو خدا سے ملتی ہے اے میرے سردار میں شائق ہوں آپ کا اور آپ کی زیارت کا جبکہ بے رغبت ہو گئے ہیں آپ سے اور آپ دونوں کی زیارت کرنے سے یہ دنیا والے پس خدا مجھے نا امید نہ کرے اس سے جسکی امید و آرزو رکھتا ہوں آپکی زیارت کے واسطے بے شک وہ نزدیک تر ہے قبول کرنے والا ہے۔
اے میرے سردار! جو میرا رب چاہے وہ ہوتا ہے اور جو وہ نہ چاہے نہیں ہوتا اور نہیں ہے طاقت و قوت مگر جو خدا سے ملتی ہے میں آپ دونوں کو سپرد خدا کرتا ہوں اور خدا اسے آپکے ہاں میری آخری حاضری قرار نہ دے۔ میں واپس جاتا ہوں ۔اے میرے آقا! اے مومنوں کے امیر اورمیرے مدد گار اور آپ ہیں اے ابا عبداللہ (ع)!اے میرے سردار!میرا سلام ہو آپ دونوں پر متواتر جب تک رات اور دن باقی ہیں یہ سلام آپ دونوں کو پہنچتا رہے کبھی رکنے نہ پائے آپ پر میرا یہ سلام۔ اگر خدا چاہے تو سوال کرتا ہوں اس سے آپ کے واسطے کہ وہ یہی چاہے اور یہ کرے کیونکہ وہ ہے حمد والا بزرگی والا میں آپ کے ہاں سے جاتا ہوں اے میرے سردار ا ور خدا سے توبہ کرتا ہوں اسکی حمد کرتا ہوں شکر کرتا ہوں قبولیت کا امید وار ہوں مجھے نا امید و مایوس نہ کرنا پھر آنے کی زیارت کرنے کے ارادے سے نہ کہ آپ سے اور نہ آپ کی زیارت سے منہ موڑے ہوئے بلکہ دوبارہ آنے کے لیے اگر خدا چاہے اورنہیں طاقت و قوت مگر جو خدا سے ملتی ہے اے میرے سردار میں شائق ہوں آپ کا اور آپ کی زیارت کا جبکہ بے رغبت ہو گئے ہیں آپ سے اور آپ دونوں کی زیارت کرنے سے یہ دنیا والے پس خدا مجھے نا امید نہ کرے اس سے جس کی امید و آرزو رکھتا ہوں آپ کی زیارت کے واسطے بے شک وہ نزدیک تر ہے قبول کرنے والا ہے۔


== حوالہ جات ==
== حوالہ جات ==
گمنام صارف