مندرجات کا رخ کریں

"دعائے علقمہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

imported>E.musavi
imported>E.musavi
سطر 7: سطر 7:


==مآخذ==
==مآخذ==
اس دعا کو [[شیخ طوسی]] نے کتاب [[مصباح المتہجد]] میں ذکر کیا ہے ۔<ref>طوسی، مصباح المتہجد،ص۵۴۳.</ref> اس کتاب میں آیا ہے کہ جب [[صفوان بن مہران]] نے [[زیارت عاشورا]] کے بعد اس [[دعا]] : «'''یا الله یا الله یا الله، یا مجیب دعوة المضطرین'''... کو پڑھنا شروع کیا ، [[سیف بن عمیره]] کہتا ہے میں نے  صفوان سے  سؤال کیا اور میں نے کہا: [[علقمہ بن محمد]] نے یہ دعا [[امام باقر|حضرت باقر]](ع) سے ہمارے لئے نقل نہیں کی بلکہ وہی (زیارت عاشورا) کی حدیث بیان کی ۔ صفوان نے جواب میں کہا :میں [[امام صادق]](ع) کے ساتھ اس جگہ آیا تو امام نے وہی چیز بجا لائی جو ہم نے انجام دی ۔اسکے بعد امام نے دو رکعت نماز زیارت انجام دینے کے بعد وداع کے وقت اس دعا کو پڑھا جیسا کہ ہم نے وداع کیا ہے ۔
اس دعا کو [[شیخ طوسی]] نے کتاب [[مصباح المتہجد]] میں ذکر کیا ہے ۔<ref>طوسی، مصباح المتہجد،ص۵۴۳.</ref> اس کتاب میں آیا ہے کہ جب [[صفوان بن مہران]] نے [[زیارت عاشورا]] کے بعد اس [[دعا]] : «'''یا الله یا الله یا الله، یا مجیب دعوة المضطرین'''... کو پڑھنا شروع کیا، [[سیف بن عمیره]] کہتا ہے میں نے  صفوان سے  سؤال کیا اور میں نے کہا: [[علقمہ بن محمد]] نے یہ دعا [[امام باقر|حضرت باقر]](ع) سے ہمارے لئے نقل نہیں کی بلکہ وہی (زیارت عاشورا) کی حدیث بیان کی۔ صفوان نے جواب میں کہا: میں [[امام صادق]](ع) کے ساتھ اس جگہ آیا تو امام نے وہی چیز بجا لائی جو ہم نے انجام دی۔اس کے بعد امام نے دو رکعت نماز زیارت انجام دینے کے بعد وداع کے وقت اس دعا کو پڑھا جیسا کہ ہم نے وداع کیا ہے ۔


پھر صفوان نے کہا : [[امام صادق|حضرت صادق]](ع) نے مجھ سے فرمایا:اس زیارت کو اس دعا کے ساتھ انجام دو .جو شخص بھی دور یا نزدیک سے زیارت امام حسین کو اس طرح انجام دے گا میں خدا کے نزدیک اس کا ضامن ہوں گاکہ اس کی زیارت کی مقبول ہو گی،اسکی کوشش مشکور،زائر کا سلام حضرت امام حسین کو پہنچے گاوہ محجوب نہیں رہے گا ،خدا کی جانب سے اسکی حاجت جب چاہے گا بر آئے گی اور خدا اسے ناامید نہیں کرے گا ۔
پھر صفوان نے کہا: [[امام صادق|حضرت صادق]](ع) نے مجھ سے فرمایا: اس زیارت کو اس دعا کے ساتھ انجام دو. جو شخص بھی دور یا نزدیک سے زیارت امام حسین کو اس طرح انجام دے گا میں خدا کے نزدیک اس کا ضامن ہوں گا کہ اس کی زیارت کی مقبول ہو گی، اس کی کوشش مشکور، زائر کا سلام حضرت امام حسین کو پہنچے گا وہ محجوب نہیں رہے گا، خدا کی جانب سے اس کی حاجت جب چاہے گا بر آئے گی اور خدا اسے ناامید نہیں کرے گا۔
:نیز فرمایا:
:نیز فرمایا:


اے صفوان میں نے اس زیارت کو اسی ضمانت کے ساتھ اپنے باپ سے ،انہوں نے اپن باپ علی بن الحسین سے،انہوں نے امام حسین سے اسی ضمانت کے ساتھ ،انہوں نے اپنے بھائی سے اور انہوں نے اپنے باپ امیر المؤمنین سے اور انہوں نے رسول اللہ سے اسی ضمان کے ساتھ ،رسول اللہ نے جبرائیل سے ،جبرائیل نے خدائے متعال سے اسی ضمان کے ساتھ نقل کیا ،بے شک خدائے منان نے اپنی ذات کی قسم کھائی کہ جو شخص بھی امام حصین کی دور یا نزدیک سے اس دعا کے ساتھ زیارت کرے گا میں اسکی زیارت کو قبول کرں گا ،اس کی جس قدر خواہش ہو گی اسے پورا کرں گا،اسکے سوال کو نہیں لوٹاؤں گا ۔ پس کوئی مجھ سے نامید نہیں لوٹے گا ،میں اسے چشم رون کے ساتھ لوٹاؤں گا حاجت بر لاؤں گا ،جنت کی نوید اور دوزخ سے آزادی اور وہ شخص جس کی شفاعت کرے گا میں اسکی شفاعت قبول کروں گا لیکن دشمن اہل بیت کے حق میں اسکی شفاعت قبول نہیں ہو گی ،خدا نے اپنی ذات کی اس بات پر قسم کھائی اور ہمیں اس چیز پر گواہ بنایا کہ جس کی ملکوت کے ملائکہ نے گواہی دی پس جبرائیل نے کہا:
اے صفوان میں نے اس زیارت کو اسی ضمانت کے ساتھ اپنے والد سے، انہوں نے اپنے والد علی بن الحسین سے، انہوں نے امام حسین سے اسی ضمانت کے ساتھ، انہوں نے اپنے بھائی سے اور انہوں نے اپنے بابا امیر المؤمنین سے اور انہوں نے رسول اللہ سے اسی ضمان کے ساتھ، رسول اللہ نے جبرائیل سے، جبرائیل نے خدائے متعال سے اسی ضمانت کے ساتھ نقل کیا، بے شک خدائے منان نے اپنی ذات کی قسم کھائی کہ جو شخص بھی امام حسین کی دور یا نزدیک سے اس دعا کے ساتھ زیارت کرے گا میں اس کی زیارت کو قبول کرں گا، اس کی جس قدر خواہش ہو گی اسے پورا کرں گا، اسکے سوال کو نہیں لوٹاؤں گا۔ پس کوئی مجھ سے ناامید نہیں لوٹے گا، میں اسے چشم رون کے ساتھ لوٹاؤں گا حاجت بر لاؤں گا، جنت کی نوید اور دوزخ سے آزادی اور وہ شخص جس کی شفاعت کرے گا میں اسکی شفاعت قبول کروں گا لیکن دشمن اہل بیت کے حق میں اسکی شفاعت قبول نہیں ہو گی، خدا نے اپنی ذات کی اس بات پر قسم کھائی اور ہمیں اس چیز پر گواہ بنایا کہ جس کی ملکوت کے ملائکہ نے گواہی دی پس جبرائیل نے کہا:


یا رسول الله! خدا نے مجھے آپ کی طرف  سرور ،آپکی بشارت، علی ،فاطمہ حسن و حسین و آئمہ طاہرین کی بشارت تا روز قیامت مستمر  رہنے کے ساتھ بھیجا ہے ۔پھر صفوان نے کہا :امام نے مھ سے فرمایا:جب بھی تمہیں خدا سے کوئی حاجت ہو تو تم جہاں بھی ہو اس زیارت کے ساتھ امام حسین کی زیارت کرو اور یہ دعا پڑھو پھر اپنی حاجت خدا سے مانگو خدا تمہاری حاجت کو پورا کرے گا خدا اپنے جود امتنان کے ساتھ رسول کے ساتھ اپنے کئے ہوئے وعدے کے خلاف انجام نہیں دے گا ۔الحمد للہ ۔<ref>طوسی، مصباح المتهجد،ص۵۴۳.</ref>
یا رسول الله! خدا نے مجھے آپ کی طرف  سرور، آپ کی بشارت، علی، فاطمہ حسن و حسین و آئمہ طاہرین کی بشارت تا روز قیامت مستمر  رہنے کے ساتھ بھیجا ہے۔ پھر صفوان نے کہا: امام نے مھ سے فرمایا: جب بھی تمہیں خدا سے کوئی حاجت ہو تو تم جہاں بھی ہو اس زیارت کے ساتھ امام حسین کی زیارت کرو اور یہ دعا پڑھو پھر اپنی حاجت خدا سے مانگو خدا تمہاری حاجت کو پورا کرے گا خدا اپنے جود و امتنان کے ساتھ رسول کے ساتھ اپنے کئے ہوئے وعدے کے خلاف انجام نہیں دے گا۔الحمد للہ ۔<ref>طوسی، مصباح المتهجد،ص۵۴۳.</ref>


== دعا اور ترجمہ==
== دعا اور ترجمہ==
گمنام صارف