مندرجات کا رخ کریں

"دعائے علقمہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

imported>E.musavi
imported>E.musavi
سطر 4: سطر 4:


==مضامین دعا==
==مضامین دعا==
یہ دعا بلند معانی، جامع حوائج دنیاوی اور [[آخرت|اخروی]] خاص طور  [[تولّا]] و [[تبرا|تبرّا]] پر مشتمل ہے. پڑھنے والا دعا کے شروع میں [[خدا]] کی صفات بیان کرتا ہے   پھر خدا کو پنجتن کی قسم دیتا ہے اور پھر خدا سے [[توسل]] کرتا ہے اور ائمہ کو [[شفاعت|شفیع]] قرار دیتا ہے۔ دعائے علقمہ مقام و فضیلت ائمہ کو بیان کرتا ہے اور مؤمن شخص خدا سے تقاضا کرتا ہے کہ وہ [[محمد(ص)|پیامبر]](ص) اور [[آل محمد|آل]] پر [[صلوات]] بھیجے۔اس کی حاجات کو بر لائے ، دشمنان کے شر سے نجات دے،اہل بیت اور اسکے درمیان جدائی نہ ڈالے  ۔نیز اس زیارت کو آخری زیارت قرار نہ دے۔
یہ دعا بلند معانی، جامع حوائج دنیاوی اور [[آخرت|اخروی]] خاص طور  [[تولّا]] و [[تبرا|تبرّا]] پر مشتمل ہے. پڑھنے والا دعا کے شروع میں [[خدا]] کی صفات بیان کرتا ہے پھر خدا کو پنجتن کی قسم دیتا ہے اور پھر خدا سے [[توسل]] کرتا ہے اور ائمہ کو [[شفاعت|شفیع]] قرار دیتا ہے۔ دعائے علقمہ مقام و فضیلت ائمہ کو بیان کرتی ہے اور مؤمن شخص خدا سے تقاضا کرتا ہے کہ وہ [[محمد(ص)|پیامبر]](ص) اور [[آل محمد|آل]] پر [[صلوات]] بھیجے۔ اس کی حاجات کو بر لائے، دشمنان کے شر سے نجات دے، اہل بیت اور اس کے درمیان جدائی نہ ڈالے۔ نیز اس زیارت کو آخری زیارت قرار نہ دے۔
 
==مآخذ==
==مآخذ==
اس دعا کو [[شیخ طوسی]] نے کتاب [[مصباح المتہجد]] میں ذکر کیا ہے ۔<ref>طوسی، مصباح المتہجد،ص۵۴۳.</ref> اس کتاب میں آیا ہے کہ جب [[صفوان بن مہران]] نے [[زیارت عاشورا]] کے بعد اس [[دعا]] : «'''یا الله یا الله یا الله، یا مجیب دعوة المضطرین'''... کو پڑھنا شروع کیا ، [[سیف بن عمیره]] کہتا ہے میں نے  صفوان سے  سؤال کیا اور میں نے کہا: [[علقمہ بن محمد]] نے یہ دعا  [[امام باقر|حضرت باقر]](ع) سے ہمارے لئے  نقل نہیں کی بلکہ وہی (زیارت عاشورا) کی حدیث بیان کی ۔ صفوان نے جواب میں کہا :میں  [[امام صادق]](ع)  کے ساتھ اس جگہ آیا تو امام نے وہی چیز بجا لائی جو ہم نے انجام دی ۔اسکے بعد امام نے دو رکعت نماز زیارت انجام دینے کے بعد  وداع کے وقت اس دعا کو پڑھا جیسا کہ ہم نے وداع کیا ہے ۔
اس دعا کو [[شیخ طوسی]] نے کتاب [[مصباح المتہجد]] میں ذکر کیا ہے ۔<ref>طوسی، مصباح المتہجد،ص۵۴۳.</ref> اس کتاب میں آیا ہے کہ جب [[صفوان بن مہران]] نے [[زیارت عاشورا]] کے بعد اس [[دعا]] : «'''یا الله یا الله یا الله، یا مجیب دعوة المضطرین'''... کو پڑھنا شروع کیا ، [[سیف بن عمیره]] کہتا ہے میں نے  صفوان سے  سؤال کیا اور میں نے کہا: [[علقمہ بن محمد]] نے یہ دعا  [[امام باقر|حضرت باقر]](ع) سے ہمارے لئے  نقل نہیں کی بلکہ وہی (زیارت عاشورا) کی حدیث بیان کی ۔ صفوان نے جواب میں کہا :میں  [[امام صادق]](ع)  کے ساتھ اس جگہ آیا تو امام نے وہی چیز بجا لائی جو ہم نے انجام دی ۔اسکے بعد امام نے دو رکعت نماز زیارت انجام دینے کے بعد  وداع کے وقت اس دعا کو پڑھا جیسا کہ ہم نے وداع کیا ہے ۔
گمنام صارف