مندرجات کا رخ کریں

"حضرت اسماعیل" کے نسخوں کے درمیان فرق

imported>E.musavi
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>E.musavi
سطر 38: سطر 38:


===اسماعیل(ع) کی قربانی===
===اسماعیل(ع) کی قربانی===
[[ملف:عید قربان ـ فرشچیان.jpg|تصغیر]]
[[ملف:عید قربان ـ فرشچیان.jpg|تصغیر|ذبح اسماعیل پر استاد فرشچیان کی پینٹنگ]]
رسول اکرم(ص) کی مشہور حدیث جس میں آپ حضرت(ص) نے ''ابن الذبیحین'' کا اشارہ اسماعیل اور عبداللہ بن بن عبدالمطلب کی طرف کیا ہے. <ref>نگاه کنید: اخفش‌، ج۱، ص۳۳۶؛ تنویر...، ص۱۸؛ بخاری‌، ج۴، ص۱۱۶؛ طوسی‌، ج۱، ص۴۶۱-۴۶۲؛ فخرالدین‌ رازی‌، ج۴، ص۶۳ بہ بعد؛ برای‌ تفسیر «طَهَّرا بَیتی‌» در آیة ۱۲۵ سوره بقرہ، نگاه کنید: همو، ج۴، ص۵۷؛ قرطبی‌، ج۲، ص۱۱۴</ref>
رسول اکرم (ص) کی مشہور حدیث جس میں آپ حضرت (ص) نے ''ابن الذبیحین'' کا اشارہ اسماعیل اور عبداللہ بن بن عبدالمطلب کی طرف کیا ہے. <ref>نگاه کریں: اخفش‌، ج۱، ص۳۳۶؛ تنویر...، ص۱۸؛ بخاری‌، ج۴، ص۱۱۶؛ طوسی‌، ج۱، ص۴۶۱-۴۶۲؛ فخر الدین‌ رازی‌، ج۴، ص۶۳ بہ بعد؛ برای‌ تفسیر «طَهَّرا بَیتی‌» در آیة ۱۲۵ سوره بقرہ، نگاه کریں: وہی، ج۴، ص۵۷؛ قرطبی‌، ج۲، ص۱۱۴</ref>
ذبح کرنے والی روائی داستان کی تفصیل کچھ اس طرح ہے کہ کعبہ کی تعمیر کے بعد، حضرت ابراہیم(ع) نے خدا کے حکم سے خواب میں اپنے بیٹے کو ذبح کرتے دیکھا اور اس کا ذکر اپنے بیٹے سے کیا جس پر حضرت اسماعیل(ع) نے بھی خدا کے حکم کے آگے سر تسلیم کر دیا.<ref>نك: ابن‌ بابویہ، ج۱، ص۵۶؛ نیز برای‌ اثری‌ با عنوان‌ مسئلةالذبیح‌ از مكی‌ بن‌ ابی‌طالب‌، نك: ابن‌خیر، ص۴۱</ref> اس داستان کے بارے میں روایات میں آیا ہے کہ جب ابلیس کو خبر ہوئی کہ ابراہیم(ع) نے اپنے بیٹے اسماعیل(ع) کی قربانی کرنے کے لئے ثبیر کی پہاڑی کو انتخاب کیا ہے، تو وہ اسماعیل(ع) کے پاس گیا اور آپ کو فریب دینے کی کوشش کی جب کامیابی نہ ہوئی تو، حاجر کے پاس گیا اور بہت زیادہ کوشش کی تا کہ انہیں فریب دے سکے لیکن وہاں بھی کامیاب نہ ہو سکا.
ذبح کرنے والی روائی داستان کی تفصیل کچھ اس طرح ہے کہ کعبہ کی تعمیر کے بعد، حضرت ابراہیم(ع) نے خدا کے حکم سے خواب میں اپنے بیٹے کو ذبح کرتے دیکھا اور اس کا ذکر اپنے بیٹے سے کیا جس پر حضرت اسماعیل (ع) نے بھی خدا کے حکم کے آگے سر تسلیم کر دیا.<ref>ن ک: ابن‌ بابویہ، ج۱، ص۵۶؛ نیز برای‌ اثری‌ با عنوان‌ مسئلةالذبیح‌ از مكی‌ بن‌ ابی‌ طالب‌، ن ک: ابن‌ خیر، ص۴۱</ref> اس داستان کے بارے میں روایات میں آیا ہے کہ جب ابلیس کو خبر ہوئی کہ ابراہیم (ع) نے اپنے بیٹے اسماعیل (ع) کی قربانی کرنے کے لئے ثبیر کی پہاڑی کو انتخاب کیا ہے تو وہ اسماعیل(ع) کے پاس گیا اور آپ کو فریب دینے کی کوشش کی جب کامیابی نہ ہوئی تو حاجر کے پاس گیا اور بہت زیادہ کوشش کی تا کہ انہیں فریب دے سکے لیکن وہاں بھی کامیاب نہ ہو سکا.
ابراہیم اور اسماعیل(ع) دونوں پہاڑی کے اوپر پہنچ گئے جب اسماعیل(ع) نے اپنے والد گرامی کو گھبرایا ہوا دیکھا، تو اس گھبراہٹ کو آپ کے دل سے دور کیا اور فرمان الہیٰ کی اطاعت کے لئے اپنی رضامندی کا اظہار کیا. اور جب ابراہیم(ع) نے چھری کو اسماعیل(ع) کی گردن پر چلانے کے لئے تیار کیا تو غیب سے آواز آئی کہ رک جائیں. خداوند تعالیٰ کا فرمان آیا کہ ان کے اس صبر اور مقاومت کے مقابلے میں خداوند نے ایک بھیڑ ہدیہ کی ہے اور ابراہیم(ع) حکم دیا کہ اس بھیڑ کو اسماعیل(ع) کی جگہ پر ذبح کریں. <ref>یعقوبی‌، ج۱، ص۲۶۴-۲۶۷؛ طبرسی‌، ج۸، ص۷۱۰-۷۱۱</ref>
ابراہیم اور اسماعیل (ع) دونوں پہاڑی کے اوپر پہنچ گئے جب اسماعیل(ع) نے اپنے والد گرامی کو گھبرایا ہوا دیکھا، تو اس گھبراہٹ کو آپ کے دل سے دور کیا اور فرمان الہیٰ کی اطاعت کے لئے اپنی رضامندی کا اظہار کیا. اور جب ابراہیم(ع) نے چھری کو اسماعیل(ع) کی گردن پر چلانے کے لئے تیار کیا تو غیب سے آواز آئی کہ رک جائیں. خداوند تعالیٰ کا فرمان آیا کہ ان کے اس صبر اور مقاومت کے مقابلے میں خداوند نے ایک بھیڑ ہدیہ کی ہے اور ابراہیم (ع) حکم دیا کہ اس بھیڑ کو اسماعیل (ع) کی جگہ پر ذبح کریں. <ref>یعقوبی‌، ج۱، ص۲۶۴-۲۶۷؛ طبرسی‌، ج۸، ص۷۱۰-۷۱۱</ref>
اسماعیل(ع) کی قربانی کا ذکر سورہ ص کی آیات ١٠٠ سے ١٠٧ تک ہوا ہے.
اسماعیل(ع) کی قربانی کا ذکر سورہ ص کی آیات ١٠٠ سے ١٠٧ تک ہوا ہے.


گمنام صارف