"دعائے ناد علی" کے نسخوں کے درمیان فرق
imported>Mabbassi م ←مستند |
imported>Mabbassi م ←مستند |
||
سطر 2: | سطر 2: | ||
یہ دونوں دعائیں کسی معتبر سند سے رسول اکرم یا آئمہ طاہرین سے منقول نہیں ہیں۔ | یہ دونوں دعائیں کسی معتبر سند سے رسول اکرم یا آئمہ طاہرین سے منقول نہیں ہیں۔ | ||
==مستند== | ==مستند== | ||
'''شیعہ مستند''': ابراہیم کفعمی (905ق) نے اپنی کتاب المصباح-{{حدیث|جنة الأمان الواقية و جنة الإيمان الباقية}} - کے باب ادعیہ الضالہ و الآبق(گمشدہ چیزیں اور بھاگے ہوئے غلام) کی لوٹانے کی دعاؤں کے ذیل میں لکھتے ہیں : | '''شیعہ مستند''': | ||
ابراہیم کفعمی (905ق) نے اپنی کتاب المصباح-{{حدیث|جنة الأمان الواقية و جنة الإيمان الباقية}} - کے باب ادعیہ الضالہ و الآبق(گمشدہ چیزیں اور بھاگے ہوئے غلام) کی لوٹانے کی دعاؤں کے ذیل میں لکھتے ہیں : | |||
:میں نے شہید کے ہاتھ سے گمشدہ چیزوں اور بھاگے ہوئے غلام کی واپسی کے اعمال میں ان دو بیتوں کے تکرار کرنے کا لکھا ہوا دیکھا: | :میں نے شہید کے ہاتھ سے گمشدہ چیزوں اور بھاگے ہوئے غلام کی واپسی کے اعمال میں ان دو بیتوں کے تکرار کرنے کا لکھا ہوا دیکھا: | ||
{{شعر آغاز}} | {{شعر آغاز}} | ||
سطر 12: | سطر 14: | ||
جیسا کہ ظاہر ہے کہ شہید نے ان دو اشعار کو کسی معصوم کی طرف نسبت دیے بغیر ذکر کیا ہے ۔[[علامہ مجلسی]](1111ق) نے [[بحار الانوار]]<ref>مجلسی ،بحار الانوار ،20/72، دار إحياء التراث العربي - بيروت - لبنان</ref> میں اسے [[اہل سنت]] کی کتاب شرح دیوان کے حوالے سے ذکر کیا ہے ۔ | جیسا کہ ظاہر ہے کہ شہید نے ان دو اشعار کو کسی معصوم کی طرف نسبت دیے بغیر ذکر کیا ہے ۔[[علامہ مجلسی]](1111ق) نے [[بحار الانوار]]<ref>مجلسی ،بحار الانوار ،20/72، دار إحياء التراث العربي - بيروت - لبنان</ref> میں اسے [[اہل سنت]] کی کتاب شرح دیوان کے حوالے سے ذکر کیا ہے ۔ | ||
'''اہل سنت مستند''': اہل سنت عالم دین قاضی کمال الدین میر حسین بن معین الدین میبدی یزدی(909ق یا 911ق) نے [[امام علی]] سے منسوب دیوان کی شرح میں یوں نقل کیا | '''اہل سنت مستند''': | ||
اہل سنت عالم دین قاضی کمال الدین میر حسین بن معین الدین میبدی یزدی(909ق یا 911ق) نے [[امام علی]] سے منسوب دیوان کی شرح میں یوں نقل کیا: | |||
کہتے ہیں کہ جنگ احد کے دن [[رسول خدا]] نے عالم غیب سے یہ صدا سنی: | |||
{{حدیث|نَادِ عَلِيّاً مَظْهَرَ الْعَجَائِبِ،تَجِدْهُ عَوْناً لَكَ فِي النَّوَائِبِ،كُلُّ هَمٍّ وَ غَمٍّ سَيَنْجَلِي بِوَلَايَتِكَ يَا عَلِيُّ۔}} | {{حدیث|نَادِ عَلِيّاً مَظْهَرَ الْعَجَائِبِ،تَجِدْهُ عَوْناً لَكَ فِي النَّوَائِبِ،كُلُّ هَمٍّ وَ غَمٍّ سَيَنْجَلِي بِوَلَايَتِكَ يَا عَلِيُّ۔}} | ||
اسی کو علامہ مجلسی نے بحار الانوار | اسی کو علامہ مجلسی نے بحار الانوار 20ویں جلد ص72 پر ذکر کیا ہے۔ |
نسخہ بمطابق 13:52، 13 اپريل 2017ء
ناد علی کے الفاظ سے ناد علی صغیر اور ناد علی کبیر کے نام سے دو دعائیں معروف ہیں جن میں حضرت علی کے فضائل بیان کئے گئے ہیں۔ یہ دونوں دعائیں کسی معتبر سند سے رسول اکرم یا آئمہ طاہرین سے منقول نہیں ہیں۔
مستند
شیعہ مستند:
ابراہیم کفعمی (905ق) نے اپنی کتاب المصباح-جنة الأمان الواقية و جنة الإيمان الباقية - کے باب ادعیہ الضالہ و الآبق(گمشدہ چیزیں اور بھاگے ہوئے غلام) کی لوٹانے کی دعاؤں کے ذیل میں لکھتے ہیں :
- میں نے شہید کے ہاتھ سے گمشدہ چیزوں اور بھاگے ہوئے غلام کی واپسی کے اعمال میں ان دو بیتوں کے تکرار کرنے کا لکھا ہوا دیکھا:
نَادِ عَلِيّاً مَظْهَرَ الْعَجَائِبِ | تَجِدْهُ عَوْناً لَكَ فِي النَّوَائِبِ | |
كُلُّ هَمٍّ وَ غَمٍّ سَيَنْجَلِي | بِوَلَايَتِكَ يَا عَلِيُّ يَا عَلِيُّ يَا عَلِيُّ |
جیسا کہ ظاہر ہے کہ شہید نے ان دو اشعار کو کسی معصوم کی طرف نسبت دیے بغیر ذکر کیا ہے ۔علامہ مجلسی(1111ق) نے بحار الانوار[2] میں اسے اہل سنت کی کتاب شرح دیوان کے حوالے سے ذکر کیا ہے ۔
اہل سنت مستند:
اہل سنت عالم دین قاضی کمال الدین میر حسین بن معین الدین میبدی یزدی(909ق یا 911ق) نے امام علی سے منسوب دیوان کی شرح میں یوں نقل کیا: کہتے ہیں کہ جنگ احد کے دن رسول خدا نے عالم غیب سے یہ صدا سنی:
نَادِ عَلِيّاً مَظْهَرَ الْعَجَائِبِ،تَجِدْهُ عَوْناً لَكَ فِي النَّوَائِبِ،كُلُّ هَمٍّ وَ غَمٍّ سَيَنْجَلِي بِوَلَايَتِكَ يَا عَلِيُّ۔
اسی کو علامہ مجلسی نے بحار الانوار 20ویں جلد ص72 پر ذکر کیا ہے۔
- ↑ مصباح کفعمی
- ↑ مجلسی ،بحار الانوار ،20/72، دار إحياء التراث العربي - بيروت - لبنان