مندرجات کا رخ کریں

"شان نزول" کے نسخوں کے درمیان فرق

287 بائٹ کا اضافہ ،  25 فروری 2017ء
م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>Mabbassi
imported>Mabbassi
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 28: سطر 28:
ان امور کے بعد آیات اور کبھی سورتیں نازل ہوتیں جن میں اس واقعے ،سوال کے جواب یا مسلمانوں کی ذمہ داری کے تعین کا بیان ہوتا ۔بہرحال ان میں  مسئلے کی حقیقت اور اساس کو بیان کیا جاتا ۔<ref> سیدمحمدباقر حجتی ، اسباب نزول، ص۲۰.</ref>
ان امور کے بعد آیات اور کبھی سورتیں نازل ہوتیں جن میں اس واقعے ،سوال کے جواب یا مسلمانوں کی ذمہ داری کے تعین کا بیان ہوتا ۔بہرحال ان میں  مسئلے کی حقیقت اور اساس کو بیان کیا جاتا ۔<ref> سیدمحمدباقر حجتی ، اسباب نزول، ص۲۰.</ref>
==فرق==
==فرق==
بعض علمائے علوم [[قرآن]] شان نزول اور سبب نزول کے درمیان فرق کے قائل ہیں ۔ان کی نگاہ میں شان نزول سبب نزول کی نسبت اعم ہے اور سبب نزول شان نزول کی نسبت اخص ہے ۔جب کوئی واقعہ ،حادثہ یا سوال قرآن کے کسی حصے کے نزول کا سبب قرار پائے تو اسے سبب نزول کہا جاتا ہے اور اگر کوئی واقعہ یا .....آیت یا آیات کے نزول کے سبب ، بیان اور شرح کے عنوان سے آیات نازل ہوں تو اس مقام پر عمومیت پائی جاتی ہے جیسا کہ قصص انبیاء،امم سالفہ وغیرہ سے مربوط آیات میں یہی صورت پیش نظر ہوتی ہے ۔<ref>ہادی معرفت،تلخیص التمہید،112/113،مؤسسہ نشر اسلامی التابعہ لجماعۃ الدرسین قم۔</ref>
بعض علمائے علوم [[قرآن]] شان نزول اور سبب نزول کے درمیان فرق کے قائل ہیں ۔ان کی نگاہ میں شان نزول سبب نزول کی نسبت اعم ہے اور سبب نزول شان نزول کی نسبت اخص ہے ۔کیونکہ جب کوئی واقعہ پیش آتا اور اس کے مقابلے میں ابہام ہوتا ، یا سوال پوچھا جاتا اور اسکے مقابلے میں جواب واضح نہ ہوتا یا کوئی ایسا امر پیش آجاتا جس کا کوئی راہ حل موجود نہ ہوتا تو ایسی صورتحال میں قرآنی آیات نازل ہوتی تو ایسے مقامات کی نسبت سبب نزول کہا جاتا ہے ۔ اور قرآنی آیات کسی امر کے بیان و شرح کے عنوان سے نازل ہوتی تو وہاں شان نزول کہا جاتا ہے اس مقام پر عمومیت پائی جاتی ہے جیسا کہ قصص انبیاء،امم سالفہ وغیرہ سے مربوط آیات میں یہی صورت پیش نظر ہوتی ہے ۔<ref>ہادی معرفت،تلخیص التمہید،112/113،مؤسسہ نشر اسلامی التابعہ لجماعۃ الدرسین قم۔</ref>


==  شان نزول کے فوائد ==
==  شان نزول کے فوائد ==
گمنام صارف