مندرجات کا رخ کریں

"اہل بیت علیہم السلام" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 4: سطر 4:
[[شیعہ]] عقیدے کے مطابق اہل بیتؑ مقام [[عصمت]] کے مالک ہیں اور تمام [[اصحاب]] پر فوقیت رکھتے ہیں۔ ان کی محبت و [[مودت]] مسلمانوں پر [[واجب]] ہے اور اہل بیتؑ مسلمانوں کی [[ولایت]] اور [[امامت]]  کے عہدیدار ہیں؛ نیز مسلمانوں پر فرض ہے کہ دینی مسائل میں اہل بیتؑ کو اپنا مرجع سمجھیں اور ان سے رجوع کریں۔
[[شیعہ]] عقیدے کے مطابق اہل بیتؑ مقام [[عصمت]] کے مالک ہیں اور تمام [[اصحاب]] پر فوقیت رکھتے ہیں۔ ان کی محبت و [[مودت]] مسلمانوں پر [[واجب]] ہے اور اہل بیتؑ مسلمانوں کی [[ولایت]] اور [[امامت]]  کے عہدیدار ہیں؛ نیز مسلمانوں پر فرض ہے کہ دینی مسائل میں اہل بیتؑ کو اپنا مرجع سمجھیں اور ان سے رجوع کریں۔


== اہل بیت لغت کی روشنی میں ==
== لغوی معنی ==
علمائے لغت کے مطابق [لفظ] "اہل" ایک [[انسان]] کے دوسرے [[انسان]] یا کسی چیز کے درمیان ایک قسم کے رابطے پر دلالت کرتا ہے؛ ایک مرد کی زوجہ اس کی اہل ہے جس طرح کہ اس کے قریب ترین افراد اس کے اہل ہیں، ایک پیغمبر کی امت کے تمام افراد اس کے اہل ہیں۔ ایک گھر یا شہر کے باشندے اس کے گھر اور اس شہر کے اہل [اہل خانہ یا اہلیان شہر] ہیں۔ ہر دین و مکتب کے پیروکار اس کے اہل ہیں۔ ایک فرد یا کئی افراد جو کسی خاص پیشے یا فن و ہنر سے منسلک ہیں اس کے دانش اور فن و ہنر کے اہل ہیں۔<ref>معجم المقاییس فی اللغۃ، ج1 ص93; المصباح المنیر، ج1، ص37; لسان العرب، ج1، ص186; اقرب الموارد، ج1، ص23; المفردات فی غریب القرآن، ص29; المعجم الوسیط، ج1، ص31؛ اہل علم، اہل فن، اہل ادب، اہل صنعتع اہل تجارت وغیرہ۔</ref>
علمائے لغت کے مطابق [لفظ] "اہل" ایک [[انسان]] کے دوسرے [[انسان]] یا کسی چیز کے درمیان ایک قسم کے رابطے پر دلالت کرتا ہے؛ ایک مرد کی زوجہ اس کی اہل ہے جس طرح کہ اس کے قریب ترین افراد اس کے اہل ہیں، ایک پیغمبر کی امت کے تمام افراد اس کے اہل ہیں۔ ایک گھر یا شہر کے باشندے اس کے گھر اور اس شہر کے اہل [اہل خانہ یا اہلیان شہر] ہیں۔ ہر دین و مکتب کے پیروکار اس کے اہل ہیں۔ ایک فرد یا کئی افراد جو کسی خاص پیشے یا فن و ہنر سے منسلک ہیں اس کے دانش اور فن و ہنر کے اہل ہیں۔<ref>معجم المقاییس فی اللغۃ، ج1 ص93; المصباح المنیر، ج1، ص37; لسان العرب، ج1، ص186; اقرب الموارد، ج1، ص23; المفردات فی غریب القرآن، ص29; المعجم الوسیط، ج1، ص31؛ اہل علم، اہل فن، اہل ادب، اہل صنعتع اہل تجارت وغیرہ۔</ref>


confirmed، templateeditor
8,631

ترامیم