confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
8,869
ترامیم
Hakimi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
Hakimi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
||
سطر 38: | سطر 38: | ||
[[ائمۂ معصومین علیہم السلام|ائمۂ معصومین]]ؑ کی حدیثوں میں لفظ "اہل بیت" تین معنوں میں استعمال ہوا ہے: | [[ائمۂ معصومین علیہم السلام|ائمۂ معصومین]]ؑ کی حدیثوں میں لفظ "اہل بیت" تین معنوں میں استعمال ہوا ہے: | ||
# اہل بیت بمعنی | # اہل بیت بمعنی عام <br />اہل بیت کے عام معنی میں تمام سچے مؤمنین شامل ہیں جیسا کہ [[امام جعفر صادق علیہ السلام|امام صادق]]ؑ نے فرمایا ہے: <font color=green> {{حدیث|'''"من اتقى منكم وأصلح فهو منا أهل البيت"۔''' }}</font> (ترجمہ: جو بھی صالح اور پرہیزگار ہو وہ ہم اہل بیت میں سے ہے)۔<ref> القاضي النعمان المغربي، دعائم الإسلام، ج1، ص62</ref>[[امام جعفر صادق علیہ السلام|امام]]ؑ نے اپنے اس قول کے اثبات کے لئے [[قرآن|قرآن کریم]] کی دو آیتوں سے استناد و استشہاد کیا ہے: <br /> <font color=green> {{حدیث|'''"وَمَن يَتَوَلَّهُم مِّنكُمْ فَإِنَّهُ مِنْهُمْ"۔'''}}</font>(ترجمہ: تم میں سے جو ان سے دوستی [اور محبت] کرے وہ ان ہی میں سے ہے)۔ <ref>سورہ مائدہ آیت 51۔</ref> <br /> <font color=green> {{حدیث|'''"فَمَن تَبِعَنِي فَإِنَّهُ مِنِّي"۔''' }}</font>(ترجمہ: پس جو بھی میری پیروی کرے بے شک وہ مجھ سے ہے)۔ <ref>سوره ابراهیم آیت 36۔</ref> | ||
# اہل بیت بمعنی خاصّ <br />اہل بیت کے اس معنی میں [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|پیغمبر]]ؐ کے اعزاء و اقارب شامل ہیں؛ جیسا کہ [[امام علی علیہ السلام|امیرالمؤمنین]]ؑ نے فرمایا: <font color=green> {{حدیث|'''"وَكَانَ رَسُولُ اَللَّهِ ص إِذَا اِحْمَرَّ الْبَأْسُ وَأَحْجَمَ اَلنَّاسُ قَدَّمَ أَهْلَ بَيْتِهِ فَوَقَى بِهِمْ أَصْحَابَهُ حَرَّ اَلسُّيُوفِ وَالْأَسِنَّةِ فَقُتِلَ عُبَيْدَةُ بْنُ الْحَارِثِ يَوْمَ بَدْرٍ وَقُتِلَ حَمْزَةُ يَوْمَ أُحُدٍ وَقُتِلَ جَعْفَرٌ يَوْمَ مُؤْتَةَ"۔''' }}</font>(ترجمہ: جب بھی دشمنوں کے ساتھ جنگ میں شدت آتی اور "دوسرے" پسپا ہونے لگتے تو [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|آپ]]ؐ اپنے اہل بیت (اہل خاندان) کو آگے بڑھا دیتے تھے اور انہیں اپنے اصحاب پر پڑنے والی تلواروں اور نیزون کے سامنے ڈھال قرار دیتے تھے؛ چنانچہ [[عبيدہ بن حارث]] [[جنگ بدر|بدر]] میں شہید ہوئے، [[حمزہ بن عبدالمطلب]] [[جنگ احد|احد]] میں اور [[جعفر بن ابی طالب|جعفر طیار]] [[جنگ موتہ]] میں شہید ہوئے۔ <ref>نهج البلاغه،نامه9</ref>. | # اہل بیت بمعنی خاصّ <br />اہل بیت کے اس معنی میں [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|پیغمبر]]ؐ کے اعزاء و اقارب شامل ہیں؛ جیسا کہ [[امام علی علیہ السلام|امیرالمؤمنین]]ؑ نے فرمایا: <font color=green> {{حدیث|'''"وَكَانَ رَسُولُ اَللَّهِ ص إِذَا اِحْمَرَّ الْبَأْسُ وَأَحْجَمَ اَلنَّاسُ قَدَّمَ أَهْلَ بَيْتِهِ فَوَقَى بِهِمْ أَصْحَابَهُ حَرَّ اَلسُّيُوفِ وَالْأَسِنَّةِ فَقُتِلَ عُبَيْدَةُ بْنُ الْحَارِثِ يَوْمَ بَدْرٍ وَقُتِلَ حَمْزَةُ يَوْمَ أُحُدٍ وَقُتِلَ جَعْفَرٌ يَوْمَ مُؤْتَةَ"۔''' }}</font>(ترجمہ: جب بھی دشمنوں کے ساتھ جنگ میں شدت آتی اور "دوسرے" پسپا ہونے لگتے تو [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|آپ]]ؐ اپنے اہل بیت (اہل خاندان) کو آگے بڑھا دیتے تھے اور انہیں اپنے اصحاب پر پڑنے والی تلواروں اور نیزون کے سامنے ڈھال قرار دیتے تھے؛ چنانچہ [[عبيدہ بن حارث]] [[جنگ بدر|بدر]] میں شہید ہوئے، [[حمزہ بن عبدالمطلب]] [[جنگ احد|احد]] میں اور [[جعفر بن ابی طالب|جعفر طیار]] [[جنگ موتہ]] میں شہید ہوئے۔ <ref>نهج البلاغه،نامه9</ref>. | ||
# اہل بیت بمعنی اَخَصّ <br />اس معنی میں [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|پیغمبر]]ؐ کے وہ اعزاء و اقارب خاص شامل ہیں جو خاص مقام و منزلت اور ([[عصمت]] سمیت) ممتاز خصوصیات کے حامل ہیں اور ان کا کلام اور ان کی سیرت معیارِ حق اور راہنمائے حقیقت ہے؛ جیسا کہ [[امام علی علیہ السلام|امیرالمؤمنین]]ؑ نے فرمایا: <font color=green> {{حدیث|'''"أُنْظُرُوا أَهْلَ بَيْتِ نَبِيِّكُمْ فَالْزَمُوا سَمْتَهُمْ، وَاتَّبِعُوا أَثَرَهُمْ، فَلَنْ يُخرِجُوكُمْ مِنْ هُدًى، وَلَنْ يُعِيدُوكُمْ فِي رَدىً، فَإ نْ لَبَدُوا فَالْبُدُوا، وَإ نْ نَهَضُوا فَانْهَضُوا، وَلا تَسْبِقُوهُمْ فَتَضِلُّوا، وَلا تَتَأَخَرُوا عَنْهُمْ فَتَهْلِكُوا"۔'''}}</font> ترجمہ: اپنے [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|نبی]]ؐ کے خاندان کی طرف دیکھو اور اسی سمت چلو جس سمت وہ جا رہے ہیں اور ان کے نقش پا پر قدم رکھو کیونکہ وہ کبھی بھی تمہیں راہ حق سے منحرف نہیں کرتے اور تمہیں ہلاکت میں نہیں ڈآلتے۔ اگر وہ بیٹھیں تو بیٹھ جاؤ اور اگر اٹھ کھڑے ہوں تو اٹھو؛ ان سے سبقت نہ لو ورنہ گمراہ ہوجاؤگے اور ان سے پیچھے نہ رہو ورنہ ہلاک ہوجاؤگے)۔<ref>نهج البلاغه، خطبه97</ref>. [[امام حسن مجتبی علیہ السلام|امام مجتبی علیہ السلام]] نے عراقی عوام سے مخاطب ہوکر فرمایا: <font color=green> {{حدیث|'''إنا اهل البيت الذين قال الله فينا: "إِنَّمَا يُرِيدُ اللَّهُ لِيُذْهِبَ عَنكُمُ الرِّجْسَ أَهْلَ الْبَيْتِ وَيُطَهِّرَكُمْ تَطْهِيراً"۔'''}}</font><ref>سوره احزاب آیت 33۔</ref> (ترجمہ: ہم اہل بیت وہ خاندان ہیں کہ خداوند متعال نے ہماری شان میں ارشاد فرمایا: "اللہ کا بس یہ ارادہ ہے کہ تم لوگوں سے ہر گناہ کو دور رکھے اے اس گھر والو! اللہ تمہیں پاک رکھے جو پاک رکھنے کا حق ہے)۔<ref> نور الدين علي بن أبي بكر الهيثمي، مجمع الزوائد ومنبع الفوائد،ج9 ص172۔ تفسیر ابن کثیر، ج5، ص458</ref> روایات و احادیث اس بارے میں زیادہ ہیں۔ | # اہل بیت بمعنی اَخَصّ <br />اس معنی میں [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|پیغمبر]]ؐ کے وہ اعزاء و اقارب خاص شامل ہیں جو خاص مقام و منزلت اور ([[عصمت]] سمیت) ممتاز خصوصیات کے حامل ہیں اور ان کا کلام اور ان کی سیرت معیارِ حق اور راہنمائے حقیقت ہے؛ جیسا کہ [[امام علی علیہ السلام|امیرالمؤمنین]]ؑ نے فرمایا: <font color=green> {{حدیث|'''"أُنْظُرُوا أَهْلَ بَيْتِ نَبِيِّكُمْ فَالْزَمُوا سَمْتَهُمْ، وَاتَّبِعُوا أَثَرَهُمْ، فَلَنْ يُخرِجُوكُمْ مِنْ هُدًى، وَلَنْ يُعِيدُوكُمْ فِي رَدىً، فَإ نْ لَبَدُوا فَالْبُدُوا، وَإ نْ نَهَضُوا فَانْهَضُوا، وَلا تَسْبِقُوهُمْ فَتَضِلُّوا، وَلا تَتَأَخَرُوا عَنْهُمْ فَتَهْلِكُوا"۔'''}}</font> ترجمہ: اپنے [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|نبی]]ؐ کے خاندان کی طرف دیکھو اور اسی سمت چلو جس سمت وہ جا رہے ہیں اور ان کے نقش پا پر قدم رکھو کیونکہ وہ کبھی بھی تمہیں راہ حق سے منحرف نہیں کرتے اور تمہیں ہلاکت میں نہیں ڈآلتے۔ اگر وہ بیٹھیں تو بیٹھ جاؤ اور اگر اٹھ کھڑے ہوں تو اٹھو؛ ان سے سبقت نہ لو ورنہ گمراہ ہوجاؤگے اور ان سے پیچھے نہ رہو ورنہ ہلاک ہوجاؤگے)۔<ref>نهج البلاغه، خطبه97</ref>. [[امام حسن مجتبی علیہ السلام|امام مجتبی علیہ السلام]] نے عراقی عوام سے مخاطب ہوکر فرمایا: <font color=green> {{حدیث|'''إنا اهل البيت الذين قال الله فينا: "إِنَّمَا يُرِيدُ اللَّهُ لِيُذْهِبَ عَنكُمُ الرِّجْسَ أَهْلَ الْبَيْتِ وَيُطَهِّرَكُمْ تَطْهِيراً"۔'''}}</font><ref>سوره احزاب آیت 33۔</ref> (ترجمہ: ہم اہل بیت وہ خاندان ہیں کہ خداوند متعال نے ہماری شان میں ارشاد فرمایا: "اللہ کا بس یہ ارادہ ہے کہ تم لوگوں سے ہر گناہ کو دور رکھے اے اس گھر والو! اللہ تمہیں پاک رکھے جو پاک رکھنے کا حق ہے)۔<ref> نور الدين علي بن أبي بكر الهيثمي، مجمع الزوائد ومنبع الفوائد،ج9 ص172۔ تفسیر ابن کثیر، ج5، ص458</ref> روایات و احادیث اس بارے میں زیادہ ہیں۔ |