گمنام صارف
"حدیث قرطاس" کے نسخوں کے درمیان فرق
م
←حدیث کا متن اور مضمون
imported>Mabbassi م (←منابع) |
imported>Mabbassi |
||
سطر 4: | سطر 4: | ||
[[شیعہ]] مکتب کے نزدیک [[رسول خدا]] کا اس [[وصیت]] سے مقصد اپنے بعد [[حضرت علی]] کی جانشینی کی تاکید اور [[وصیت]] کرنا تھی۔ | [[شیعہ]] مکتب کے نزدیک [[رسول خدا]] کا اس [[وصیت]] سے مقصد اپنے بعد [[حضرت علی]] کی جانشینی کی تاکید اور [[وصیت]] کرنا تھی۔ | ||
== | == حدیث کا متن اور مضمون == | ||
تاریخی اور روائی منابع کے مطابق [[رسول | تاریخی اور روائی منابع کے مطابق [[نبوت|رسول]] نے اپنی زندگی کے آخری ایام میں بستر بیماری پر سال ۱۱ قمری۱۱ ہجری 25 صفر کو حاضرین سے فرمایا : | ||
:مجھے قلم اور دوات دو تا کہ میں تمہیں ایسی چیز لکھ دوں کہ جس کی بدولت تم کبھی گمراہ نہیں ہو گے ۔ | :مجھے قلم اور دوات دو تا کہ میں تمہیں ایسی چیز لکھ دوں کہ جس کی بدولت تم کبھی گمراہ نہیں ہو گے ۔ | ||
سطر 37: | سطر 37: | ||
{{ستون خ}} | {{ستون خ}} | ||
[[سید عبدالحسین شرف الدین]] نے اپنی تصنیف [[المراجعات]] میں کہا ہے کہ {{حدیث|قد غلب عليه الوجع}} کے الفاظ [[اہل سنت]] محدثین نے تبدیل کئے ہیں تا کہ اس کے ذریعے عبارت کی تلخی کو کم کر سکیں <ref>شرف الدین، المراجعات، صص۲۴۳-۲۴۲؛ ترجمہ فارسی: مناظرات، ص۴۳۱-۴۳۲.</ref> اس نے اپنے اس مدعا کے اثبات کیلئے ابوبکر احمد بن عبدالعزیز جوہری کی کتاب السقیفہ میں ابن عباس کی روایت سے استناد کرتے ہوئے کہا اس میں آیا ہے : پس [[عمر بن خطاب|عمر]] نے ایسی بات کہی کہ جس کا معنی یہ ہے کہ درد نے [[پیغمبر]] پر غالب ہو گیا ... | [[سید عبدالحسین شرف الدین]] نے اپنی تصنیف [[المراجعات]] میں کہا ہے کہ {{حدیث|قد غلب عليه الوجع}} کے الفاظ [[اہل سنت]] محدثین نے تبدیل کئے ہیں تا کہ اس کے ذریعے عبارت کی تلخی کو کم کر سکیں <ref>شرف الدین، المراجعات، صص۲۴۳-۲۴۲؛ ترجمہ فارسی: مناظرات، ص۴۳۱-۴۳۲.</ref> اس نے اپنے اس مدعا کے اثبات کیلئے ابوبکر احمد بن عبدالعزیز جوہری کی کتاب السقیفہ میں ابن عباس کی روایت سے استناد کرتے ہوئے کہا اس میں آیا ہے : پس [[عمر بن خطاب|عمر]] نے ایسی بات کہی کہ جس کا معنی یہ ہے کہ درد نے [[پیغمبر]] پر غالب ہو گیا ... | ||
[[زمرہ:مشہور احادیث]] | |||
[[زمرہ:اہم تاریخی واقعات]] | |||
==منابع حدیث== | ==منابع حدیث== |