confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
8,869
ترامیم
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) م (←شادی کی تاریخ) |
Hakimi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) م (←شادی کی تاریخ) |
||
سطر 17: | سطر 17: | ||
==شادی کی تاریخ== | ==شادی کی تاریخ== | ||
*[[کلینی]] نے [[اصول کافی|کافی]] میں [[امام سجادؑ]] سے قول نقل کیا ہے کہ [[ہجرت مدینہ]] کے ایک سال بعد رسول اللہؐ نے حضرت فاطمہؑ کی شادی حضرت علیؑ کے ساتھ کر دی۔<ref> روضہ کافی، ص۱۸۰۔</ref> یہ قول [[امام باقرؑ]] کے اس قول کے موافق ہے جسے | *[[کلینی]] نے [[اصول کافی|کافی]] میں [[امام سجادؑ]] سے قول نقل کیا ہے کہ [[ہجرت مدینہ]] کے ایک سال بعد رسول اللہؐ نے حضرت فاطمہؑ کی شادی حضرت علیؑ کے ساتھ کر دی۔<ref> روضہ کافی، ص۱۸۰۔</ref> یہ قول [[امام باقرؑ]] کے اس قول کے موافق ہے جسے طبری نے نقل کیا ہے۔ اس میں مذکور ہے کہ ہجری کے دوسرے سال [[صفر]] کا مہینہ شروع ہونے میں کچھ دن باقی تھے تو اس وقت علیؑ نے حضرت فاطمہؑ سے شادی کی۔<ref>تاریخ طبری، ابو جعفر محمد بن جریر طبری، ج۲، ص۴۱۰</ref> | ||
:[[ابوالفرج اصفہانی]] نے مقاتل الطالبیین میں طبری کا یہی قول لکھا اور اس کے بعد کہا کہ: ۔۔ [[جنگ بدر]] سے واپسی پر علیؑ نے فاطمہؑ سے شادی کی۔ <ref> مقاتل الطالبین، ابوالفرج علی بن الحسین الاصفہانی، تحقیق سید احمد صقر، بیروت، دارالمعرفہ، بیتا، ص۳۰، میں مذکور ہے کہ فاطمہ زہرا ؑ کا اس وقت سن اٹھارہ سال تھا۔</ref> | :[[ابوالفرج اصفہانی]] نے مقاتل الطالبیین میں طبری کا یہی قول لکھا اور اس کے بعد کہا کہ: ۔۔ [[جنگ بدر]] سے واپسی پر علیؑ نے فاطمہؑ سے شادی کی۔ <ref> مقاتل الطالبین، ابوالفرج علی بن الحسین الاصفہانی، تحقیق سید احمد صقر، بیروت، دارالمعرفہ، بیتا، ص۳۰، میں مذکور ہے کہ فاطمہ زہرا ؑ کا اس وقت سن اٹھارہ سال تھا۔</ref> | ||
*پیغمبرؐ نے ہجرت کے دوسرے سال پہلی [[ذی الحج]] کے دن [[حضرت فاطمہؑ]] کو [[امیرالمومنینؑ]] کے گھر بھیجا۔ <ref>بحارالانوار، علامہ مجلسی، ج۴۳، ص۹۲۔</ref> اس لئے شادی اور نکاح کے درمیان تقریباً دس مہینے کا فاصلہ تھا۔ شاید نکاح کا صیغہ جلدی پڑھنے کی وجہ یہ تھی کہ دوسرے رشتے مانگنے والے لوگوں کے لئے جواب واضح ہو جائے اور شادی کی دیر کرنے کی وجہ یہ تھی کہ فاطمہؑ جسمانی رشد و نما کے لحاظ سے بہتر ہو جائیں۔ <ref> یوسفی غروی، محمد ہادی؛ تاریخ تحقیقی اسلام، ج۲، ص۲۵۰۔</ref> | *پیغمبرؐ نے ہجرت کے دوسرے سال پہلی [[ذی الحج]] کے دن [[حضرت فاطمہؑ]] کو [[امیرالمومنینؑ]] کے گھر بھیجا۔ <ref>بحارالانوار، علامہ مجلسی، ج۴۳، ص۹۲۔</ref> اس لئے شادی اور نکاح کے درمیان تقریباً دس مہینے کا فاصلہ تھا۔ شاید نکاح کا صیغہ جلدی پڑھنے کی وجہ یہ تھی کہ دوسرے رشتے مانگنے والے لوگوں کے لئے جواب واضح ہو جائے اور شادی کی دیر کرنے کی وجہ یہ تھی کہ فاطمہؑ جسمانی رشد و نما کے لحاظ سے بہتر ہو جائیں۔ <ref> یوسفی غروی، محمد ہادی؛ تاریخ تحقیقی اسلام، ج۲، ص۲۵۰۔</ref> | ||
*[[سید ابن طاؤوس]] نے اس شادی کی تاریخ [[شیخ مفید]] کے حوالے سے اکیس [[محرم الحرام]] ذکر کی ہے ۔<ref>سید ابن طاوس ،الاقبال،2/584</ref> | *[[سید ابن طاؤوس]] نے اس شادی کی تاریخ [[شیخ مفید]] کے حوالے سے اکیس [[محرم الحرام]] ذکر کی ہے ۔<ref>سید ابن طاوس ،الاقبال،2/584</ref> | ||
*[[جنگ بدر]] سے واپسی پر ماہ [[شوال]] میں یہ شادی ہوئی۔<ref>شیخ طوسی، الأمالی، ص 43، دار الثقافہ، قم، 1414ق۔</ref> | *[[جنگ بدر]] سے واپسی پر ماہ [[شوال]] میں یہ شادی ہوئی۔<ref>شیخ طوسی، الأمالی، ص 43، دار الثقافہ، قم، 1414ق۔</ref> | ||
*جنگ بدر سے واپسی پر 6 [[ذی | *جنگ بدر سے واپسی پر 6 [[ذی الحجہ]] کو ہوئی۔<ref>شیخ طوسی، الأمالی، ص 43، دار الثقافہ، قم، 1414ق۔</ref> | ||
*[[امام صادق]] | *[[امام صادق]]ؑ کی [[روایت]] کے مطابق : [[ہجرت]] کے دوسرے سال [[ماہ رمضان]] میں حضرت على اور فاطمہ ؑ کا باہمی [[عقد نکاح|عقد]] اور [[شادی بیاه|شادی]] [[ذو الحجہ|ذى الحجّہ]] میں ہوئی <ref>اربلی،کشف الغمہ،1/374، دار الأضواء - بيروت - لبنان</ref>۔ | ||
*... | *... | ||