مندرجات کا رخ کریں

"جسمانی معاد" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 31: سطر 31:
اس کے علاوہ وہ آیات جو زمین یا قبر سے مردوں کے نکلنے کے اوپر دلالت کرتی ہیں جیسے [[سورہ اعراف]] کی آیت نمیر ۲۴ و ۲۵ اور [[سورہ مریم]] کی آیات ۶۶ سے ۶۸ تک۔ اسی طرح وہ آیات جو قیامت کے دن انسانوں کا قبر سے اٹھائے جانے پر دلالت کرتے ہیں [[سورہ حج]] کی آیت نمیر 7 اس بات کی طرف اشارہ کرتی ہیں۔
اس کے علاوہ وہ آیات جو زمین یا قبر سے مردوں کے نکلنے کے اوپر دلالت کرتی ہیں جیسے [[سورہ اعراف]] کی آیت نمیر ۲۴ و ۲۵ اور [[سورہ مریم]] کی آیات ۶۶ سے ۶۸ تک۔ اسی طرح وہ آیات جو قیامت کے دن انسانوں کا قبر سے اٹھائے جانے پر دلالت کرتے ہیں [[سورہ حج]] کی آیت نمیر 7 اس بات کی طرف اشارہ کرتی ہیں۔


==کیفیت معاد جسم عنصری==<!--
==کیفیت معاد جسم عنصری==
تبیین معاد جسمانی بر اساس آیات و روایات، مستلزم توجہ بہ چند نکتہ است:
آیات و روایات کی روشنی میں معاد جسمانی کی تبیین چند نکات پر توجہ دینے کی ضرورت ہے:
* بر اساس ظاہر ادلہ، بازگشت بدن مادی و جسم عنصری با اجزای اصلی صورت می‌پذیرد.
* ظواہر ادلہ کے مطابق بدن مادی اور جسم عنصری اپنی اصلی اجزا کے ساتھ قیامت میں محشور ہوتا ہے۔
* بدن اخروی و دنیوی مثل ہم ہستند نہ عین یکدیگر و در ہمہ ویژگی.
* بدن اخروی بدن مادی کا شبیہ ہے نہ بعنیہ وہی مادی بدن اپنی تمام خصوصیات کے ساتھ۔
بر اساس روایات، ہرچہ بہ خاک تبدیل می‌شود یا ہر آنچہ حیوانات می‌خورند، در خاک محفوظ ماندہ، از علم الہی پنہان نمی‌ماند. این خاک، ہنگام بعث، در کنار ہم جمع شدہ و بہ اذن خداوند بہ جایی کہ روح در آن قرار دارد منتقل می‌شود و صورت و شکل انسانی سابق بہ او باز می‌گردد و روح بہ آن ملحق می‌شود.<ref>مشہدی، ۱۴۱۳ق، ج۱۱، ص۱۰۰ و۱۰۱</ref> در برخی روایات نیز بیان شدہ کہ پس از مرگ، اگرچہ استخوان و گوشت افراد تبدیل بہ خاک می‌شود، اما طینت و جزء اصلی کہ شخص از آن آفریدہ ‌شدہ ہنوز باقی ‌است و از بین نمی‌رود. این جزء باقی می‌ماند تا ہمانند نخستین‌بار دوبارہ خلق ‌شود.<ref>مجلسی، بحارالانوار، ج۷، ص۴۳</ref>
احادیث کے مطابق جو چیز بھی مٹی میں تبدیل ہوتی ہے یا جیوانات کی خوراک بنتی ہے وہ زمین میں محفوظ رہتی ہے اور خدا کے علم سے مخفی نہیں ہے۔ مٹی کے یہ ذرات قیامت کے دن انسانوں کو زندہ کرنے کے موقع پر جمع ہو کر خدا کے اذن سے اس جگہ منتقل  ہوتی ہیں جہاں روح موجود ہوتی ہے اور وہاں پہنچ کر دوبارہ انسانی شکل اختیار کرتی ہے اور روح اس میں دوبارہ پلت آتی ہے۔<ref>مشہدی، ۱۴۱۳ق، ج۱۱، ص۱۰۰ و۱۰۱</ref> بعض دیکر احادیث میں یہ بھی بیان ہوا ہے کہ موت کے بعض اگرچہ انسانوں کے گوشت اور ہڈیاں مٹی میں تبدیل ہوتی ہیں لیکن انسان کی طینت اور اس کا اصلی جز جس سے انسان وجود میں آیا ہے ابھی بھی باقی رہتا ہے اور کسی بھی وقت نابود نہیں ہوتا یہاں تک پہلی مرتیہ کی طرح دوبارہ زندہ کئے جائیں۔ <ref>مجلسی، بحارالانوار، ج۷، ص۴۳</ref>
-->


==حوالہ جات==
==حوالہ جات==
confirmed، templateeditor
7,763

ترامیم