گمنام صارف
"آیت" کے نسخوں کے درمیان فرق
←آیتِ قرآن
imported>E.musavi |
imported>E.musavi |
||
سطر 14: | سطر 14: | ||
==آیتِ قرآن== | ==آیتِ قرآن== | ||
آیت کا لفظ [[قرآن]] پاک میں | آیت کا لفظ [[قرآن]] پاک میں مفرد، تثنیہ اور جمع کی صورت میں کل 383 مرتبہ آیا ہے<ref> عبدالباقی، المعجم المفہرس، صص ۱۰۳- ۱۰۸</ref> کہ جہاں اس کا معنائے اصلی علامت اور نشان ہے اور کبھی ان معانی: علامت (بقره: 248)، عبرت (یونس: 92)، معجزه (بقره: 12)، عجیب و عجیب امر (مؤمنون: 50)، برہان و دلیل (روم: 22)، میں استعمال ہوا ہے۔<ref> المعجم الوسیط، ج۱، ص۲۵؛ [[مناہل العرفان فی علوم القرآن، ج۱، ص۳۳۸؛ البرہان فی علوم القرآن، ج۱، ص۲۶۶</ref> | ||
[[قرآنی]] آیات کی شناخت توقیفی ہے<ref>غرائب القرآن | [[قرآنی]] آیات کی شناخت توقیفی ہے<ref> غرائب القرآن و رغائب الفرقان، ج۱، ص۶۶</ref> اور ان کی شناخت علم الہی کے بغیر ممکن نہیں ہے کیونکہ بعض حروف اور کلمات جیسے <font color=green>{{حدیث|'''المص'''}}</font> آیت ہیں لیکن دوسرے بعض الفاظ جیسے <font color=green>{{حدیث|'''المر'''}}</font> آیت نہیں ہیں۔<ref> مناہل العرفان، ج۱، ص۳۳۹</ref> | ||
=== پہلی اور آخری آیت=== | === پہلی اور آخری آیت=== | ||
صحیح ترین و رائج ترین قول ہے کہ رسول اللہ پر پہلی نازل ہونے والی آیات [[سورۂ علق]] کی پہلی | صحیح ترین و رائج ترین قول ہے کہ رسول اللہ پر پہلی نازل ہونے والی آیات [[سورۂ علق]] کی پہلی 5 آیات ہیں۔<ref> اکثر تفسیروں میں ان آیات کا ذیل دیکھیں </ref> لیکن آخری آیت یا آیات کے بارے میں اختلاف نظر پایا جاتا ہے۔ | ||
آخری نازل ہونے والی | آخری نازل ہونے والی آیات کے متعلق اقوال میں سے ایک قول یہ ہے کہ [[آیت اکمال]] آخری نازل ہونے والی آیت ہے: | ||
:{{قرآن کا متن|الْيَوْمَ أَكْمَلْتُ لَكُمْ دِينَكُمْ وَأَتْمَمْتُ عَلَيْكُمْ نِعْمَتِي وَرَضِيتُ لَكُمُ الْإِسْلَامَ دِينًا ۚ...﴿٣﴾|ترجمہ=آج میں نے تمہارے لئے تمہارے دین کو مکمل کر دیا، تم پر اپنی نعمت تمام کر دی اور میں تمہارے لئے دین اسلام سے راضی ہوں۔}} | :{{قرآن کا متن|الْيَوْمَ أَكْمَلْتُ لَكُمْ دِينَكُمْ وَأَتْمَمْتُ عَلَيْكُمْ نِعْمَتِي وَرَضِيتُ لَكُمُ الْإِسْلَامَ دِينًا ۚ...﴿٣﴾|ترجمہ=آج میں نے تمہارے لئے تمہارے دین کو مکمل کر دیا، تم پر اپنی نعمت تمام کر دی اور میں تمہارے لئے دین اسلام سے راضی ہوں۔}} | ||
یہ آیت [[رسول اللہ]] کے [[مکے]] سے واپسی پر [[حجت الوداع]] کے موقع پر [[غدیر خم]] میں نازل ہوئی کیونکہ [[سوره مائده]] جنگوں کے اختتام نیز کمال اور استقرار کے احکام کو بیان کرتی ہے خاص طور پر یہ آیت رسالت کے کام کی تکمیل کو بیان کرتی ہے | یہ آیت [[رسول اللہ]] کے [[مکے]] سے واپسی پر [[حجت الوداع]] کے موقع پر [[غدیر خم]] میں نازل ہوئی کیونکہ [[سوره مائده]] جنگوں کے اختتام نیز کمال اور استقرار کے [[احکام]] کو بیان کرتی ہے خاص طور پر یہ آیت رسالت کے کام کی تکمیل کو بیان کرتی ہے اس وجہ سے مناسب ہے کہ یہی [[سورت]] اور یہی آیت آخری ہو۔<ref> تاریخ [[قرآن]]، ص۴۶</ref> | ||
===مختصر ترین اور طویل ترین آیت === | ===مختصر ترین اور طویل ترین آیت === | ||
[[حروف مقطعہ]] سے اغماض نظر کرتے ہوئے | [[حروف مقطعہ]] سے اغماض نظر کرتے ہوئے تعداد کلمات کے لحاظ سے [[سورتِ رحمن]] کی {{قرآن کا متن|مُدْهَامَّتَانِ(64)}} مختصر ترین آیت ہے<ref> التحریر و التنویر، ج۱، ص۷۷</ref> اور تعداد حروف کے لحاظ سے سب سے چھوٹی آیت [[سورۂ فجر]] کی پہلی والفجر یا [[سورہ عصر]] کی پہلی آیت وَالْعَصْرِ یا ان کی مانند دیگر آیات ہیں۔<ref> الاتقان، ج۲، ص۳۵۷</ref> | ||
[[قرآن کریم]] کی طویل ترین آیت [[سورۂ بقرہ]] کی آیت نمبر 282 ہے: | [[قرآن کریم]] کی طویل ترین آیت [[سورۂ بقرہ]] کی آیت نمبر 282 ہے: | ||
:{{قرآن کا متن|يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِذَا تَدَايَنتُم بِدَيْنٍ إِلَىٰ أَجَلٍ مُّسَمًّى فَاكْتُبُوهُ ۚ| ترجمہ=آیت ہے جسے [[آیت دَین]] کے نام سے جانا جاتا ہے | :{{قرآن کا متن|يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِذَا تَدَايَنتُم بِدَيْنٍ إِلَىٰ أَجَلٍ مُّسَمًّى فَاكْتُبُوهُ ۚ| ترجمہ=آیت ہے جسے [[آیت دَین]] کے نام سے جانا جاتا ہے اور یہ تقریبا [[قرآن]] کے ایک صفحے پر مشتمل ہے۔}} | ||
== اقسامِ آیات == | == اقسامِ آیات == |