مندرجات کا رخ کریں

"نہج البلاغہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>E.musavi
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>E.musavi
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 66: سطر 66:


نہج البلاغہ کا ترجمہ 18 زبانوں میں ہو چکا ہے اور مختلف زبانوں میں اس کے ترجمے کی تعداد 100 سے زیادہ ہو چکی ہے۔ اس کی متعدد شرحیں اور تکملے بھی لکھی گئی ہیں۔ بعض نے ان کی تعداد 300 سے زیادہ ذکر کی ہیں۔
نہج البلاغہ کا ترجمہ 18 زبانوں میں ہو چکا ہے اور مختلف زبانوں میں اس کے ترجمے کی تعداد 100 سے زیادہ ہو چکی ہے۔ اس کی متعدد شرحیں اور تکملے بھی لکھی گئی ہیں۔ بعض نے ان کی تعداد 300 سے زیادہ ذکر کی ہیں۔
نہج البلاغہ عصر حاضر میں خاص طور پر [[انقلاب اسلامی]] کے بعد مورد توجہ قرار پائی اور اس کے بارے میں متعدد کتابیں، مقالات اور تھیسیز لکھی گئیں۔ بعض نے دعوی کیا ہے کہ دور معاصر میں نہج البلاغہ کا شمار ان کتابوں میں ہے جو [[شیعوں]] کے گھروں میں [[قرآن کریم]] کے ساتھ ہمیشہ پائی جاتی ہیں۔ اسی طرح سے گزشتہ برسوں میں نہج البلاغہ کے سلسلہ میں بہت سی کانفرنسیں اور سیمینار، مختلف اداروں و انجمنوں کی طرف سے منعقد کی گئی ہیں۔ ان سب کے علاوہ نہج البلاغہ کے عنوان سے ایک مضمون ایم اے کے نصاب تعلیم کے لئے تدوین کیا گیا ہے اور اس کتاب کے مفاہیم کی ترویج کے لئے بڑی تعداد میں مربی و معلم نہج البلاغہ تربیت کئے گئے ہیں۔


==تاریخ، سبب تألیف اور وجہ تسمیہ==
==تاریخ، سبب تألیف اور وجہ تسمیہ==
*'''تاریخ تألیف'''
*'''تاریخ تألیف'''
[[آقا بزرگ تہرانی]] کے مطابق [[سید رضی]] نے [[سنہ 400 ہجری]] میں اس کی تالیف مکمل کی۔<ref> تہرانی، الذریعہ، ۱۳۹۸ق، ج۲۴، ص۴۱۳.</ref>
[[آقا بزرگ تہرانی]] کے مطابق [[سید رضی]] نے [[سنہ 400 ہجری]] میں اس کی تالیف مکمل کی۔<ref> تہرانی، الذریعہ، ۱۳۹۸ق، ج۲۴، ص۴۱۳</ref>


*'''سبب تألیف'''
*'''سبب تألیف'''
گمنام صارف