گمنام صارف
"رباب بنت امرؤ القیس" کے نسخوں کے درمیان فرق
م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>Mabbassi م (←حوالہ جات) |
imported>Mabbassi مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 23: | سطر 23: | ||
== خصوصیات== | == خصوصیات== | ||
[[سید محسن امین]] | [[سید محسن امین]] نے کتاب '''الاغانی''' میں ہشام کلبی کا قول یوں نقل کیا ہے کہ رباب عورتوں میں فضیلت، خوبصورتی، ادب اور عقل کے لحاظ سے بہترین اور برترین تھیں۔ <ref> اعیان الشیعہ، ج۶، ص۴۴۹۔</ref> | ||
==ازدواج== | ==ازدواج== | ||
[[شیخ مفید]] امام حسین(ع) کی اولاد کا ذکر کرتے ہوئے رباب کا ذکر امام(ع) کی زوجہ کے نام سے کرتے ہیں ۔ <ref>الارشاد، ج۲، ص۱۳۵۔</ref> ایک قول کے مطابق امرؤالقیس حضرت علی(ع) کے ساتھ بہت عقیدت اورمحبت رکھتا تھا جس کی وجہ سے اپنی ایک بیٹی کا نکاح [[امیرالمؤمنین|امیرالمومنین(ع)]] اور ایک کا [[امام حسن(ع)]] اور ایک کا [[امام حسین(ع)]] کے ساتھ کیا۔ <ref>انساب الاشراف، ج۲، ص۱۹۵؛ تاریخ مدینہ دمشق، ج۶۹، ص۱۱۹۔</ref> | [[شیخ مفید]] امام حسین(ع) کی اولاد کا ذکر کرتے ہوئے رباب کا ذکر امام(ع) کی زوجہ کے نام سے کرتے ہیں ۔ <ref>الارشاد، ج۲، ص۱۳۵۔</ref> ایک قول کے مطابق امرؤالقیس حضرت علی(ع) کے ساتھ بہت عقیدت اورمحبت رکھتا تھا جس کی وجہ سے اپنی ایک بیٹی کا نکاح [[امیرالمؤمنین|امیرالمومنین(ع)]] اور ایک کا [[امام حسن(ع)]] اور ایک کا [[امام حسین(ع)]] کے ساتھ کیا۔ <ref>انساب الاشراف، ج۲، ص۱۹۵؛ تاریخ مدینہ دمشق، ج۶۹، ص۱۱۹۔</ref> | ||
==امام حسین(ع) کی محبت== | ==امام حسین(ع) کی محبت== | ||
امام حسین(ع) رباب کو بہت زیادہ چاہتے تھے۔ <ref>البدایہ و النہایہ، ج۸، ص۲۲۸۔</ref> اور آپ کے بارے میں شعر بھی پڑھتے تھے۔ ایک شعر جو امام(ع) سے منسوب ہے اس میں آپ فرماتے ہیں کہ جس گھر میں رباب اور سکینہ ہوں مجھے وہ گھر پسند ہے۔ <ref> | امام حسین(ع) رباب کو بہت زیادہ چاہتے تھے۔ <ref>البدایہ و النہایہ، ج۸، ص۲۲۸۔</ref> اور آپ کے بارے میں شعر بھی پڑھتے تھے۔ ایک شعر جو امام(ع) سے منسوب ہے اس میں آپ فرماتے ہیں کہ جس گھر میں رباب اور سکینہ ہوں مجھے وہ گھر پسند ہے۔ <ref>اسید محسن امین، عیانالشیعہ، ج۶، ص۴۴۹۔</ref> رباب کے بارے میں امام حسین(ع) کے اور اشعار بھی موجود ہیں۔ <ref>مثال کے طور پر ر۔ک بہ تاج العروس، ج۲، ص۱۰۔ انساب الاشراف، ج۲، ص۱۹۶۔</ref> | ||
==اولاد== | ==اولاد== | ||
سطر 58: | سطر 58: | ||
بعض قول کے مطابق رباب واقعہ کربلا کے ایک سال بعد تک امام حسین(ع) کے قبر کے پاس کربلا میں ہی رہیں اور پھر [[مدینہ]] لوٹ گئیں۔ لیکن [[شہید قاضی طباطبائی]] کا قول ہے کہ رباب نے مدینہ میں عزاداری کی نہ کہ کربلا میں اور وہ کہتے ہیں: اگرچہ [[امام سجاد(ع)]] بھی اس بات پر راضی نہ ہوتے کہ امام حسین(ع) کی زوجہ اکیلی کربلا میں رہیں اس کے علاوہ خود آپ کی شخصیت بھی ایسی نہیں تھی۔ وہ کہتے ہیں: کوئی بھی یقینی طور پر یوں نہیں کہتا کہ یہ معظمہ خاتون پورا ایک سال امام(ع) کی قبر پر رہیں ہیں، ابن اثیر نے بھی اپنے قول کا کوئی قائل ذکر نہیں کیا، اس لئے پہلا قول کہ آپ شہادت کے بعد پورا سال قبر کے پاس رہیں اور اس کے بعد اس دنیا سے چل بسیں، ضعیف قول ہے۔ <ref> تحقیق دربارہ اول اربعین حضرت سید الشہدا علیہالسلام، ص۱۹۸ - ۲۰۰۔</ref> | بعض قول کے مطابق رباب واقعہ کربلا کے ایک سال بعد تک امام حسین(ع) کے قبر کے پاس کربلا میں ہی رہیں اور پھر [[مدینہ]] لوٹ گئیں۔ لیکن [[شہید قاضی طباطبائی]] کا قول ہے کہ رباب نے مدینہ میں عزاداری کی نہ کہ کربلا میں اور وہ کہتے ہیں: اگرچہ [[امام سجاد(ع)]] بھی اس بات پر راضی نہ ہوتے کہ امام حسین(ع) کی زوجہ اکیلی کربلا میں رہیں اس کے علاوہ خود آپ کی شخصیت بھی ایسی نہیں تھی۔ وہ کہتے ہیں: کوئی بھی یقینی طور پر یوں نہیں کہتا کہ یہ معظمہ خاتون پورا ایک سال امام(ع) کی قبر پر رہیں ہیں، ابن اثیر نے بھی اپنے قول کا کوئی قائل ذکر نہیں کیا، اس لئے پہلا قول کہ آپ شہادت کے بعد پورا سال قبر کے پاس رہیں اور اس کے بعد اس دنیا سے چل بسیں، ضعیف قول ہے۔ <ref> تحقیق دربارہ اول اربعین حضرت سید الشہدا علیہالسلام، ص۱۹۸ - ۲۰۰۔</ref> | ||
[[ابن کثیر]] نے بھی کچھ اشعار آپکی زبانی بیان کئے ہیں: | [[ابن کثیر]] نے بھی کچھ اشعار آپکی زبانی بیان کئے ہیں: | ||
{{شعر2 | |||
اِلی الحول ثمَ اَسْمُ السلامَ علیکما | |اِلی الحول ثمَ اَسْمُ السلامَ علیکما| وَ مَنْ یبْک حَوْلاً کامِلاً فَقَد اعْتَذَر | ||
ایک | |ایک سال پھر اس کے بعد آپ پر درود (اور الوداع) بھیجتی رہوں گی |اور جو پورا ایک سال روتی رہے وہ اس کے بعد معذور ہے <ref> البدایہ و النہایہ، ج۸، ص۲۲۹۔</ref> | ||
[[مدینے]] میں [[قریش]] کے بزرگ شخصیات نے آپکا رشتہ مانگا لیکن آپ نے انکار کر دیا اور کسی کے ساتھ شادی کے لئے حاضر نہ ہوئیں۔ آپ فرماتی تھیں: میں اس بات پر راضی نہیں کہ [[پیغمبر(ص)]] کے بعد کوئی اور میرا سسر ہو۔ <ref>الکامل فی التاریخ، ج۴، ص۸۸۔</ref> | [[مدینے]] میں [[قریش]] کے بزرگ شخصیات نے آپکا رشتہ مانگا لیکن آپ نے انکار کر دیا اور کسی کے ساتھ شادی کے لئے حاضر نہ ہوئیں۔ آپ فرماتی تھیں: میں اس بات پر راضی نہیں کہ [[پیغمبر(ص)]] کے بعد کوئی اور میرا سسر ہو۔ <ref>الکامل فی التاریخ، ج۴، ص۸۸۔</ref> | ||
مصقلہ الطحان نے [[امام صادق(ع)]] سے روایت نقل کی ہے کہ میں نے امام صادق(ع) سے سنا ہے کہ آپ(ع) نے فرمایا: جب حسین(ع) شہید ہو گئے تو آپ کی زوجہ رباب آپ کے لئے مجلس بپا کرتی خود بھی روتی اور آپ کی خدمت کرنے والی بھی گریہ کرتیں یہاں تک کہ آپ کی آنکھوں سے آنسو خشک ہو گئے۔ اس وقت اپنی ایک کنیز کو دیکھا کہ وہ اس کی آنکھوں سے آنسو جاری ہیں اس کو بلا کو سوال کیا: کیا وجہ ہے کہ ہم سب کے درمیان صرف تمہارے آنسو خشک نہیں ہوئے؟ اس نے کہا: میں سویق کا شربت پیتی ہوں آپ نے بھی حکم دیا کہ سویق کا شربت منگوایا جائے اور وہی شربت پیا۔ اور اس کے بعد کہا کہ یہ شربت پی کر حسین(ع) پر رونے کی طاقت پیدا کروں گی۔ <ref>کافی، ج۱، ص۴۶۶۔</ref> | مصقلہ الطحان نے [[امام صادق(ع)]] سے روایت نقل کی ہے کہ میں نے امام صادق(ع) سے سنا ہے کہ آپ(ع) نے فرمایا: جب حسین(ع) شہید ہو گئے تو آپ کی زوجہ رباب آپ کے لئے مجلس بپا کرتی خود بھی روتی اور آپ کی خدمت کرنے والی بھی گریہ کرتیں یہاں تک کہ آپ کی آنکھوں سے آنسو خشک ہو گئے۔ اس وقت اپنی ایک کنیز کو دیکھا کہ وہ اس کی آنکھوں سے آنسو جاری ہیں اس کو بلا کو سوال کیا: کیا وجہ ہے کہ ہم سب کے درمیان صرف تمہارے آنسو خشک نہیں ہوئے؟ اس نے کہا: میں سویق کا شربت پیتی ہوں آپ نے بھی حکم دیا کہ سویق کا شربت منگوایا جائے اور وہی شربت پیا۔ اور اس کے بعد کہا کہ یہ شربت پی کر حسین(ع) پر رونے کی طاقت پیدا کروں گی۔ <ref>کافی، ج۱، ص۴۶۶۔</ref> |