گمنام صارف
"رباب بنت امرؤ القیس" کے نسخوں کے درمیان فرق
م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>Mabbassi م (←اولاد) |
imported>Mabbassi مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 13: | سطر 13: | ||
| والدہ = ہند الہنود | | والدہ = ہند الہنود | ||
| زوج = [[امام حسین علیہ السلام|امام حسین]](ع) | | زوج = [[امام حسین علیہ السلام|امام حسین]](ع) | ||
| اولاد = [[سکینہ بنت حسین|سکینہ]]، [[علی اصغر]]، | | اولاد = [[سکینہ بنت حسین|سکینہ]]، [[علی اصغر]]، ۔ | ||
| عمر = | | عمر = | ||
}} | }} | ||
'''رباب بنت امرؤالقیس''' بن عدی، [[امام حسین(ع)]] کی زوجہ، [[سکینہ بنت الحسین|سکینہ ]] اور [[علی اصغر|علی اصغر(عبداللہ رضیع)]] کی مادر گرامی | '''رباب بنت امرؤالقیس''' بن عدی، [[امام حسین(ع)]] کی زوجہ، [[سکینہ بنت الحسین|سکینہ ]] اور [[علی اصغر|علی اصغر(عبداللہ رضیع)]] کی مادر گرامی ہے۔ آپ کو اہل علم اور اہل فصاحت و بلاغت کہا گیا ہے۔ رباب [[واقعہ کربلا]] میں موجود تھیں اور اسیروں کے ہمراہ [[شام]] کا سفر بھی کیا۔ آپکی وفات [[عاشورا]] کے بعد ہوئی اور اس کی وجہ شدید پریشانی کہا گیا ہے۔ | ||
==نسب== | ==نسب== | ||
رباب امرؤالقیس کی بیٹی | رباب امرؤالقیس کی بیٹی ہیں۔ آپ کے والد شام کے عرب اور [[نصرانی]] تھے جو کہ [[عمر]] کے دور خلافت میں مسلمان ہوئے۔ رباب کی مادر جن کا نام ھند الھنود اور ربیع بن مسعود بن مصاد بن حصن بن کعب کی بیٹی تھیں۔ <ref>اعیان الشیعة، ج۶، ص۴۴۹۔</ref> | ||
== خصوصیات== | == خصوصیات== | ||
[[سید محسن امین کہتا ہے]]: کہ کتاب [[الاغانی]] میں [[ہشام کلبی]] کا قول یوں نقل ہوا ہے کہ رباب عورتوں میں فضیلت، خوبصورتی، ادب اور عقل کے لحاظ سے بہترین اور برترین | [[سید محسن امین کہتا ہے]]: کہ کتاب [[الاغانی]] میں [[ہشام کلبی]] کا قول یوں نقل ہوا ہے کہ رباب عورتوں میں فضیلت، خوبصورتی، ادب اور عقل کے لحاظ سے بہترین اور برترین تھیں۔ <ref> اعیان الشیعة، ج۶، ص۴۴۹۔</ref> | ||
==ازدواج== | ==ازدواج== | ||
[[شیخ مفید]] امام حسین(ع) کی اولاد کا ذکر کرتے ہوئے رباب کا ذکر امام(ع) کی زوجہ کے نام سے کرتے ہیں | [[شیخ مفید]] امام حسین(ع) کی اولاد کا ذکر کرتے ہوئے رباب کا ذکر امام(ع) کی زوجہ کے نام سے کرتے ہیں ۔ <ref>الارشاد، ج۲، ص۱۳۵۔</ref> ایک قول کے مطابق امرؤالقیس حضرت علی(ع) کے ساتھ بہت عقیدت اورمحبت رکھتا تھا جس کی وجہ سے اپنی ایک بیٹی کا نکاح [[امیرالمؤمنین|امیرالمومنین(ع)]] اور ایک کا [[امام حسن(ع)]] اور ایک کا [[امام حسین(ع)]] کے ساتھ کیا۔ <ref>انساب الاشراف، ج۲، ص۱۹۵؛ تاریخ مدینہ دمشق، ج۶۹، ص۱۱۹۔</ref> | ||
==امام حسین(ع) کی محبت== | ==امام حسین(ع) کی محبت== | ||
امام حسین(ع) رباب کو بہت زیادہ چاہتے | امام حسین(ع) رباب کو بہت زیادہ چاہتے تھے۔ <ref>البدایہ و النہایہ، ج۸، ص۲۲۸۔</ref> اور آپ کے بارے میں شعر بھی پڑھتے تھے۔ ایک شعر جو امام(ع) سے منسوب ہے اس میں آپ فرماتے ہیں کہ جس گھر میں رباب اور سکینہ ہوں مجھے وہ گھر پسند ہے۔ <ref>اعیانالشیعة، ج۶، ص۴۴۹۔</ref> رباب کے بارے میں امام حسین(ع) کے اور اشعار بھی موجود ہیں۔ <ref>مثال کے طور پر ر۔ک بہ تاج العروس، ج۲، ص۱۰۔ انساب الاشراف، ج۲، ص۱۹۶۔</ref> | ||
==اولاد== | ==اولاد== | ||
رباب سے امام حسین(ع) کی دو اولادیں تھیں۔ ایک [[سکینہ بنت الحسین|سکینہ]] اور دوسری [[علی اصغر|عبداللہ]] | رباب سے امام حسین(ع) کی دو اولادیں تھیں۔ ایک [[سکینہ بنت الحسین|سکینہ]] اور دوسری [[علی اصغر|عبداللہ]]۔ عبداللہ (علی اصغر) جو نہایت کمسنی میں [[عاشورا|عاشور]] کے دن اپنے بابا کی آغوش میں [[شہادت]] پر فائز ہوئے۔ <ref> الارشاد، ج۲، ص۱۳۵۔</ref> | ||
==کربلا میں موجودگی== | ==کربلا میں موجودگی== | ||
تاریخ میں جو شاہد موجود ہیں ان سے ثابت ہوتا ہے کہ رباب [[کربلا]] میں موجود تھیں اور اسیروں کے ہمراہ شام بھی | تاریخ میں جو شاہد موجود ہیں ان سے ثابت ہوتا ہے کہ رباب [[کربلا]] میں موجود تھیں اور اسیروں کے ہمراہ شام بھی گئیں۔ کہا گیا ہے کہ آپ نے [[علی اصغر علیہ السلام|علی اصغر(ع)]] کی اپنے بابا کی آغوش میں شہادت کو مشاہدہ فرمایا۔ <ref>اعیانالشیعة، ج۶، ص۴۴۹</ref> ابن کثیر دمشقی کہتے ہیں: کہ آپ کربلا میں امام حسین(ع) کے ہمراہ تھیں اور جب امام حسین(ع) شہید ہو گئے تو بہت بے تابی کرتی تھیں۔ <ref> البدایة و النہایة، ج۸، ص۲۲۹۔</ref> اور امام حسین(ع) کے شہادت کے بعد کچھ اس طرح شعر پڑھتی تھیں: | ||
انّ الّذی کان نورا یستضاء بہ بکربلاء قتیل غیر مدفون | انّ الّذی کان نورا یستضاء بہ بکربلاء قتیل غیر مدفون | ||
سطر 42: | سطر 42: | ||
ترجمہ | ترجمہ | ||
اے وہ جو کہ ایک نور تھا اب کربلا کے میدان میں شہید ہو گیا ہے | اے وہ جو کہ ایک نور تھا اب کربلا کے میدان میں شہید ہو گیا ہے | ||
اے پیغمبر! کے نواسے خدا آپکو نیک جزا | اے پیغمبر! کے نواسے خدا آپکو نیک جزا دے۔ قیامت کے دن آپ کا حساب برے اعمال سے خالی ہو گا۔ | ||
آپ میرے لئے ایک پناہ گاہ اور تکیہ گاہ | آپ میرے لئے ایک پناہ گاہ اور تکیہ گاہ تھے۔ اور آپ ہمارے ساتھ رحمت اور دینداری سے گفتگو فرماتے تھے۔ | ||
آپ کے بعد یتیموں اور درخواست کرنے والوں کا سہارا اور پناہ گاہ کون | آپ کے بعد یتیموں اور درخواست کرنے والوں کا سہارا اور پناہ گاہ کون ہے۔ اور کون ان کی حاجت کو پورا کرے گا۔ | ||
خدا کی قسم آپ کے بعد کسی کے ساتھ شادی نہیں کروں | خدا کی قسم آپ کے بعد کسی کے ساتھ شادی نہیں کروں گی۔ یہاں تک کہ مٹی و خاک میں دفن اور چھپ جاؤں گی۔ <ref>دانشنامہ امام حسین(ع)، ج۱، ص۲۹۲-۲۹۳۔</ref> | ||
اسی طرح ایک اور قول کے مطابق رباب نے [[ابن زیاد]] کی محفل میں، حسین بن علی(ع) کا سر مبارک اپنی آغوش میں لیا اور بوسہ دیا اور یوں کہا: | اسی طرح ایک اور قول کے مطابق رباب نے [[ابن زیاد]] کی محفل میں، حسین بن علی(ع) کا سر مبارک اپنی آغوش میں لیا اور بوسہ دیا اور یوں کہا: | ||
سطر 53: | سطر 53: | ||
ترجمہ | ترجمہ | ||
واہ حسینا! کبھی بھی حسین کو نہیں بھلا سکوں | واہ حسینا! کبھی بھی حسین کو نہیں بھلا سکوں گی۔ کہ دشمن کے نیزوں نے اس کے بدن کو چاک چاک کر دیا ہے۔ | ||
اور ایک چال کے ساتھ اسے کربلا میں شہید کیا | اور ایک چال کے ساتھ اسے کربلا میں شہید کیا گیا۔ خداوند، دور دور تک [[کربلا]] کو سیراب نہ کرے۔ <ref>دانشنامہ امام حسین(ع)، ج۱، ص۲۹۲-۲۹۳؛ تذکرةالخواص، ص۲۳۴۔</ref> | ||
==واقعہ کربلا کے بعد== | ==واقعہ کربلا کے بعد== | ||
بعض قول کے مطابق رباب واقعہ کربلا کے ایک سال بعد تک امام حسین(ع) کے قبر کے پاس کربلا میں ہی رہیں اور پھر [[مدینہ]] لوٹ | بعض قول کے مطابق رباب واقعہ کربلا کے ایک سال بعد تک امام حسین(ع) کے قبر کے پاس کربلا میں ہی رہیں اور پھر [[مدینہ]] لوٹ گئیں۔ لیکن [[شہید قاضی طباطبائی]] کا قول ہے کہ رباب نے مدینہ میں عزاداری کی نہ کہ کربلا میں اور وہ کہتے ہیں: اگرچہ [[امام سجاد(ع)]] بھی اس بات پر راضی نہ ہوتے کہ امام حسین(ع) کی زوجہ اکیلی کربلا میں رہیں اس کے علاوہ خود آپ کی شخصیت بھی ایسی نہیں تھی۔ وہ کہتے ہیں: کوئی بھی یقینی طور پر یوں نہیں کہتا کہ یہ معظمہ خاتون پورا ایک سال امام(ع) کی قبر پر رہیں ہیں، ابن اثیر نے بھی اپنے قول کا کوئی قائل ذکر نہیں کیا، اس لئے پہلا قول کہ آپ شہادت کے بعد پورا سال قبر کے پاس رہیں اور اس کے بعد اس دنیا سے چل بسیں، ضعیف قول ہے۔ <ref> تحقیق دربارہ اول اربعین حضرت سید الشہدا علیہالسلام، ص۱۹۸ - ۲۰۰۔</ref> | ||
[[ابن کثیر]] نے بھی کچھ اشعار آپکی زبانی بیان کئے ہیں: | [[ابن کثیر]] نے بھی کچھ اشعار آپکی زبانی بیان کئے ہیں: | ||
اِلی الحول ثمَ اَسْمُ السلامَ علیکما وَ مَنْ یبْک حَوْلاً کامِلاً فَقَد اعْتَذَر | اِلی الحول ثمَ اَسْمُ السلامَ علیکما وَ مَنْ یبْک حَوْلاً کامِلاً فَقَد اعْتَذَر | ||
ایک سال، اور اس کے بعد آپ پر درود (اور الوداع) بھیجتی رہوں گی اور جو پورا ایک سال روتی رہے وہ اس کے بعد عذر خواہی کرتی | ایک سال، اور اس کے بعد آپ پر درود (اور الوداع) بھیجتی رہوں گی اور جو پورا ایک سال روتی رہے وہ اس کے بعد عذر خواہی کرتی ہے۔ <ref> البدایة و النہایة، ج۸، ص۲۲۹۔</ref> | ||
[[مدینے]] میں [[قریش]] کے بزرگ شخصیات نے آپکا رشتہ مانگا لیکن آپ نے انکار کر دیا اور کسی کے ساتھ شادی کے لئے حاضر نہ | [[مدینے]] میں [[قریش]] کے بزرگ شخصیات نے آپکا رشتہ مانگا لیکن آپ نے انکار کر دیا اور کسی کے ساتھ شادی کے لئے حاضر نہ ہوئیں۔ آپ فرماتی تھیں: میں اس بات پر راضی نہیں کہ [[پیغمبر(ص)]] کے بعد کوئی اور میرا سسر ہو۔ <ref>الکامل فی التاریخ، ج۴، ص۸۸۔</ref> | ||
مصقلہ الطحان نے [[امام صادق(ع)]] سے روایت نقل کی ہے کہ میں نے امام صادق(ع) سے سنا ہے کہ آپ(ع) نے فرمایا: جب حسین(ع) شہید ہو گئے تو آپ کی زوجہ رباب آپ کے لئے مجلس بپا کرتی خود بھی روتی اور آپ کی خدمت کرنے والی بھی گریہ کرتیں یہاں تک کہ آپ کی آنکھوں سے آنسو خشک ہو | مصقلہ الطحان نے [[امام صادق(ع)]] سے روایت نقل کی ہے کہ میں نے امام صادق(ع) سے سنا ہے کہ آپ(ع) نے فرمایا: جب حسین(ع) شہید ہو گئے تو آپ کی زوجہ رباب آپ کے لئے مجلس بپا کرتی خود بھی روتی اور آپ کی خدمت کرنے والی بھی گریہ کرتیں یہاں تک کہ آپ کی آنکھوں سے آنسو خشک ہو گئے۔ اس وقت اپنی ایک کنیز کو دیکھا کہ وہ اس کی آنکھوں سے آنسو جاری ہیں اس کو بلا کو سوال کیا: کیا وجہ ہے کہ ہم سب کے درمیان صرف تمہارے آنسو خشک نہیں ہوئے؟ اس نے کہا: میں سویق کا شربت پیتی ہوں آپ نے بھی حکم دیا کہ سویق کا شربت منگوایا جائے اور وہی شربت پیا۔ اور اس کے بعد کہا کہ یہ شربت پی کر حسین(ع) پر رونے کی طاقت پیدا کروں گی۔ <ref>کافی، ج۱، ص۴۶۶۔</ref> | ||
==وفات== | ==وفات== | ||
ابن کثیر لکھتا ہے: رباب واقعہ کربلا کے بعد ایک سال سے زیادہ زندہ نہ رئیں اور اس ایک سال میں درخت کے سائے میں نہ بیھٹیں اور شدید غم و اندوہ کی حالت میں اس دنیا سے چلی | ابن کثیر لکھتا ہے: رباب واقعہ کربلا کے بعد ایک سال سے زیادہ زندہ نہ رئیں اور اس ایک سال میں درخت کے سائے میں نہ بیھٹیں اور شدید غم و اندوہ کی حالت میں اس دنیا سے چلی گئیں۔ <ref> الکامل فی التاریخ، ج۴، ص۸۸۔</ref> [[سید محسن امین]] نے آپ کا سنہ وفات ٦٢ ہجری (یعنی عاشورا کے ایک سال بعد) لکھا ہے۔ <ref>اعیانالشیعة، ج۶، ص۴۴۹۔</ref> | ||
==حوالہ جات== | ==حوالہ جات== | ||
سطر 75: | سطر 75: | ||
[[fa:رباب دختر امرؤ القیس]] | [[fa:رباب دختر امرؤ القیس]] | ||
[[ar:الرباب بنت امرئ القيس]] | [[ar:الرباب بنت امرئ القيس]] | ||
[[en:Rabab | [[en:Rabab bt۔ Imri' al-Qays]] | ||
[[fr:Rubâb | [[fr:Rubâb bt۔ Imri' al-Qays]] | ||
[[tr:Rubab (İmam Hüseyin’in eşi)]] | [[tr:Rubab (İmam Hüseyin’in eşi)]] | ||
[[id:Rubab binti Imra' al-Qais]] | [[id:Rubab binti Imra' al-Qais]] |