مندرجات کا رخ کریں

"ائمہ معصومین علیہم السلام" کے نسخوں کے درمیان فرق

سطر 76: سطر 76:
===امام اول===
===امام اول===
{{اصلی|امام علی علیہ السلام}}
{{اصلی|امام علی علیہ السلام}}
علی بن ابی‌طالب امام علیؑ اور [[امیرالمؤمنین (لقب)|امیرالمؤمنینؑ]] کے نام سے مشہور شیعوں کے پہلے امام ہیں۔ آپ [[ابوطالب]] اور [[فاطمہ بنت اسد]] کے فرزند ہیں۔ [[13 رجب]] سنہ 30 [[عام الفیل]] کو [[کعبہ]] میں آپ کی ولادت ہوئی۔<ref>مفید، الارشاد، ۱۴۱۳ق، ج۱، ص۵؛‌ طبرسی، اعلام الوری، ۱۳۹۰ق، ص۱۵۳.</ref> آپ نے سب سے پہلے پیغمبر اکرمؐ پر [[ایمان]] لایا<ref>مفید، الارشاد، ۱۴۱۳ق، ج۱، ص۶۔</ref> اور پوری زندگی ہمیشہ آپؐ کے ساتھ رہے اور پیغمبر اکرمؐ کی اکلوتی بیٹی [[حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا|حضرت فاطمہ(س)]] سے آپ نے [[شادی]] کی۔<ref>طباطبایی، شیعه در اسلام، ۱۳۸۳ش، ص۲۰۰.</ref>
باوجود اینکہ پیغمبر اکرمؐ نے اپنی زندگی میں کئی بار من جملہ [[عید غدیر|غدیر کے دن]] آپ کو اپنا جانشین اور مسلمانوں کا بلا فصل خلیفہ مقرر کیا تھا،<ref>محمدی، شرح کشف المراد، ۱۳۷۸ش، ص۴۲۷-۴۳۶.</ref> لیکن پبغمبر اکرمؐ کی رحلت کے فورا بعد [[سقیفہ بنی‌ ساعدہ کے واقعے]] میں [[ابوبکر بن ابی‌ قحافہ]] کی بعنوان خلیفہ مسلمین بیعت کی گئی۔<ref>طبرسی، اعلام الوری، ۱۳۹۰ق، ص۱۳۸و۱۳۹.</ref> [[خلفائے ثلاثہ]] کے دور میں آپ نے اسلام کی مصلحت اور اسلامی معاشرے میں اتحاد کو فروغ دینے کی خاطر 25 سال سکوت اختیار کی اور آخر کار [[سنہ 35 ہجری|35ھ]] میں لوگوں نے آپ کی [[بیعت]] کر کے مسلمانوں کا چھوتھا خلیفہ منتخب کیا۔<ref>طباطبایی، شیعه در اسلام، ۱۳۸۳ش، ص۲۰۱.</ref> آپ کی [[خلافت امام علی|خلافت]] جو تقریبا 4 سال 9 مہینے قائم رہی 3 جنگیں؛ [[جنگ جمل]]، [[جنگ صفین]] اور [[جنگ نہروان]] رونما ہوئیں۔ جس کی بنا پر آپ کی خلافت کا اکثر حصہ مسلمانوں کے داخلی اختلافات میں گذر گئے۔<ref>طباطبایی، شیعه در اسلام، ۱۳۸۳ش، ص۲۰۱-۲۰۲.</ref>
امام علیؑ [[19 رمضان]] [[سنہ 40 ہجری|40ھ]] کو [[مسجد کوفہ]] کے محراب میں [[نماز]] کی حالت میں [[ابن ملجم مرادی]] کے ہاتھوں آپ زخمی ہوئے اور [[21 رمضان]] کو آپ جام [[شہادت]] نوش کر گئے اور [[نجف]] میں آپ کو سپرد خاک کئے گئے۔<ref>مفید، الارشاد، ۱۴۱۳ق، ج۱، ص۹؛ طبرسی، اعلام الوری، ۱۳۹۰ق، ص۱۵۴.</ref>
آپ بیشمار [[فضایل امام علی(ع)|فضیلتوں]] کے حامل تھے۔<ref>مفید، الارشاد، ۱۴۱۳ق، ج۱، ص۲۹-۶۶؛ طبرسی، اعلام الوری، ۱۳۹۰ق، ص۱۸۲؛ حاکم حسکانی، شواهد التنزیل، ۱۴۱۱ق، ج۱، ص۲۱-۳۱.</ref> [[عبد اللہ بن عباس|ابن‌ عباس]] سے منقول ہے کہ آپ کی شان میں تقریبا 300 [[آیت|آیتیں]] نازل ہوئی ہیں۔<ref>قندوزی، ینابیع المودة، دارالاسوة، ج۱، ص۳۳۷.</ref> اسی طرح ان سے منقول ہے کہ [[خدا]] نے کسی آیت کو نازل نہیں کیا جس میں {{قرآن کا متن|«یا أیها الذین آمنوا»}} ہو مگر یہ کہ آپؑ مومنین میں سر فہرست اور ان کے امیر ہیں۔<ref>حاکم حسکانی، شواهد التنزیل، ۱۴۱۱ق، ج۱، ص۶۳-۷۱.</ref>
====پیغمبرؐ کے زمانے میں====
====پیغمبرؐ کے زمانے میں====
[[امیرالمؤمنین|امیرالمؤمنین علیؑ]] شیخ [[بنو ہاشم|بنی ہاشم]] عمِّ [[رسول اللہ|رسول]]ؐ حضرت [[ابو طالب]] کے فرزند تھے۔ [[ابو طالب علیہ السلام]] نے [[رسول اللہ|پیغمبر اسلامؐ]] کی سرپرستی کی، اپنے گھر میں رکھا اور آپؐ کو پروان چڑھایا اور [[بعثت]] کے بعد ـ جب تک بقید حیات تھے ـ آنحضرتؐ کی حمایت اور پشت پناہی کی اور عرب [[کافر|کفار]] بالخصوص کفار قریش کا شر آپؐ سے دفع کیا۔<ref>طباطبائی، شیعہ در اسلام، ص199۔</ref>
[[امیرالمؤمنین|امیرالمؤمنین علیؑ]] شیخ [[بنو ہاشم|بنی ہاشم]] عمِّ [[رسول اللہ|رسول]]ؐ حضرت [[ابو طالب]] کے فرزند تھے۔ [[ابو طالب علیہ السلام]] نے [[رسول اللہ|پیغمبر اسلامؐ]] کی سرپرستی کی، اپنے گھر میں رکھا اور آپؐ کو پروان چڑھایا اور [[بعثت]] کے بعد ـ جب تک بقید حیات تھے ـ آنحضرتؐ کی حمایت اور پشت پناہی کی اور عرب [[کافر|کفار]] بالخصوص کفار قریش کا شر آپؐ سے دفع کیا۔<ref>طباطبائی، شیعہ در اسلام، ص199۔</ref>
confirmed، templateeditor
9,024

ترامیم