مندرجات کا رخ کریں

"عمار بن یاسر" کے نسخوں کے درمیان فرق

imported>E.musavi
imported>E.musavi
سطر 35: سطر 35:
عمار بن یاسر بن عامر کی کنیت ابو یقظان اور ان کا قبیلہ [[بنی مخزوم]] کا ہم پیمان تھا۔<ref> ابن اثیر، أسد الغابۃ، ۲۰۰۱، ج۴، ص۴۳.</ref> عمار یاسر کا حسب و نسب عنس بن مالک کے خاندان سے ملتا ہے جن کا تعلق قبیلہ قحطان سے تھا اور [[یمن]] میں مقیم تھے۔ [[یاسر بن عامر]]، عمار کے والد جوانی میں [[مکہ مکرمہ]] آئے اور وہیں پر مقیم ہو گئے اور قبیلہ بنی مخزوم کے [[ابو حذیفہ]] نامی شخص سے ہم پیمان ہو گئے۔<ref> ابن اثیر، اسد الغابہ، ۲۰۰۱، ج۳، ص۳۰۸</ref>
عمار بن یاسر بن عامر کی کنیت ابو یقظان اور ان کا قبیلہ [[بنی مخزوم]] کا ہم پیمان تھا۔<ref> ابن اثیر، أسد الغابۃ، ۲۰۰۱، ج۴، ص۴۳.</ref> عمار یاسر کا حسب و نسب عنس بن مالک کے خاندان سے ملتا ہے جن کا تعلق قبیلہ قحطان سے تھا اور [[یمن]] میں مقیم تھے۔ [[یاسر بن عامر]]، عمار کے والد جوانی میں [[مکہ مکرمہ]] آئے اور وہیں پر مقیم ہو گئے اور قبیلہ بنی مخزوم کے [[ابو حذیفہ]] نامی شخص سے ہم پیمان ہو گئے۔<ref> ابن اثیر، اسد الغابہ، ۲۰۰۱، ج۳، ص۳۰۸</ref>


عمار، ان کے بھائی عبد اللہ، ان کے والد [[یاسر بن عامر|یاسر]] اور والدہ [[سمیہ]]، [[بلال]]، [[خباب بن ارت|خَبّاب]] اور [[صہیب بن سنان|صُہیب]] مشرکین [[قریش]] کے ہاتھوں نہایت ہی ظلم و بربریت کا شکار ہونے کے بعد اسلام لائے۔ سمیہ اور یاسر انہی مظالم کی وجہ سے اس دنیا سے چل بسے۔ اسی لئے انہیں [[اسلام]] کے پہلے [[شہداء]] کا لقب دیا جاتا ہے۔<ref> الامین، اعیان الشیعۃ، ۱۴۲۰، ج۱۳، ص۲۸.</ref>
ان کی والدہ [[سمیہ بن خباط ]]<ref> ابن اثیر، أسد الغابة، ۲۰۰۱، ج۴، ص۴۳.</ref> [[اسلام]] کی پہلی [[شہید]] خاتون ہیں۔<ref> ابن اثیر، الکامل، ۱۳۷۰ش، ص۸۸۵.</ref> عمار، ان کے بھائی عبد اللہ، ان کے والد [[یاسر بن عامر|یاسر]] اور والدہ [[سمیہ]] کو مشرکین [[قریش]] نے نہایت ہی ظلم و بربریت کا شکار بنایا تا کہ وہ اسلام سے منھ موڑ لیں۔ سمیہ اور یاسر ان ہی مظالم کی وجہ سے اس دنیا سے چل بسے۔<ref> الامین، اعیان الشیعۃ، ۱۴۲۰، ج۱۳، ص۲۸.</ref>


== صحابی پیغمبر (ص) ==
== صحابی پیغمبر (ص) ==
گمنام صارف