مندرجات کا رخ کریں

"عمار بن یاسر" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>S.j.mousavi
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>Mabbassi
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1: سطر 1:
{{خانہ معلومات صحابہ
{{خانہ معلومات صحابہ
| عنوان  =عمار یاسر
| عنوان  =عمار بن یاسر
| تصویر =[[ملف:حرم عماریاسر.jpg|300px|]]
| تصویر =[[ملف:حرم عماریاسر.jpg|300px|]]
| سائز تصویر         =
| سائز تصویر         =
سطر 12: سطر 12:
| مہاجر/انصار  =مہاجرین
| مہاجر/انصار  =مہاجرین
| نسب  =
| نسب  =
| مشہوراقارب      =[[یاسر بن عامر|یاسر]] والد گرامی، [[سمیہ]] والدہ ماجدہ(اسلام کی پہلی شہیدہ)
| مشہوراقارب      =والد:[[یاسر بن عامر|یاسر]]،والدہ: [[سمیہ]]  
| شہادت/وفات            =[[ربیع الثانی]] ۳۷ق
| شہادت/وفات            =[[ربیع الثانی]] ۳۷ق
| کیفیت شہادت  =[[جنگ صفین]] [[امام علی(ع)]] کی رکاب میں
| کیفیت شہادت  =[[جنگ صفین]]  
| مدفن          =[[رقہ]] ([[شام]])
| مدفن          =[[رقہ]] ([[شام]])
|اسلام لانا              =سابقین میں سے
|اسلام لانا              =سابقین اسلام
|اصحاب                = پیغمبر اکرم(ص) اور امام علی(ع)
|اصحاب                = [[پیغمبر اکرم(ص)]]،[[امام علی(ع)]]
|مدت نیابت            =
|مدت نیابت            =
| جنگوں میں شرکت =تمام غزوات، جنگ جمل اور جنگ صفین
| جنگوں میں شرکت =تمام [[غزوات]]، [[جنگ جمل]]، [[جنگ صفین]]
| ہجرت          =
| ہجرت          =
| دینی                  =مشرکین کی اذیت و آزار کا تحمل، [[سورہ نحل]] کی [[آیت]] نمبر106 انکے حق میں نازل ہوئی، [[امام علی |امیرالمؤمنین علی(ع)]] کے پہلے [[شیعہ|شیعوں]] میں سے تھے؛ [[خلفاء]] اور [[واقعہ سقیفہ بنی ساعد|سقیفہ بنی ساعدہ]] کا مخالف تھا
| دینی                  =آزار مشرکین ، [[سورہ نحل]] کی 106ویں [[آیت]] کا نزول، [[امام علی |امیرالمؤمنین علی(ع)]] کے پہلے [[شیعہ]] ؛ مخالف خلفاء اور واقعہ سقیفہ بنی ساعد
}}
}}
'''عمار بن یاسر''' [[پیغمبر اسلام(ص)]] کے عظیم المرتبت [[صحابہ|صحابی]] تھے جن کا شمار [[السابقون|سابقین]] (سب سے پہلے اسلام لانے والے افراد) اور [[امام علی(ع)]] کے [[شیعہ|شیعوں]] میں ہوتا ہے۔ [[پیغمبر اکرم(ص)]] کی رحلت کے بعد عمار یاسر نے [[حضرت علی(ع)]] کی بھر پور حمایت کرتے ہوئے [[ابوبکر]] کی [[بیعت]] سے انکار کیا۔ [[عثمان]] کے دور خلافت میں آپ ان کے مخالقین میں سے تھے اور کئی بار ان پر اعتراض کیا۔ [[حضرت علی(ع)]] کی خلافت کے دوران آپ [[امام علی(ع)]] کے نزدیک ترین افراد میں سے تھے اور [[جنگ صفین]] میں [[امام علی(ع)]] کی رکاب میں لڑتے ہوئے [[شہید]] ہو گئے۔ [[پیغمبر اکرم(ص)]] نے ایک [[حدیث]] میں انکی شہادت کے بارے میں فرمایا تھا: عمار کو ایک باغی گروہ [[شہید]] کرے گا۔
'''عمار بن یاسر''' [[پیغمبر اسلام(ص)]] کے عظیم المرتبت [[صحابہ|صحابی]] تھے جن کا شمار [[السابقون|سابقین]] (سب سے پہلے اسلام لانے والے افراد) اور [[امام علی(ع)]] کے [[شیعہ|شیعوں]] میں ہوتا ہے۔ [[پیغمبر اکرم(ص)]] کی رحلت کے بعد عمار یاسر نے [[حضرت علی(ع)]] کی بھر پور حمایت کرتے ہوئے [[ابوبکر]] کی [[بیعت]] سے انکار کیا۔ [[عثمان]] کے دور خلافت میں آپ ان کے مخالقین میں سے تھے اور کئی بار ان پر اعتراض کیا۔ [[حضرت علی(ع)]] کی خلافت کے دوران آپ [[امام علی(ع)]] کے نزدیک ترین افراد میں سے تھے اور [[جنگ صفین]] میں [[امام علی(ع)]] کی رکاب میں لڑتے ہوئے [[شہید]] ہو گئے۔ [[پیغمبر اکرم(ص)]] نے ایک [[حدیث]] میں انکی شہادت کے بارے میں فرمایا تھا: عمار کو ایک باغی گروہ [[شہید]] کرے گا۔
سطر 27: سطر 27:
عمار بن یاسر بن عامر جن کی [[کنیت]]‌ ابویقظان اور قبیلہ [[بنی مخزوم]] کا ہم پیمان تھا۔<ref>ابن اثیر، أسد الغابۃ، ۲۰۰۱، ج۴، ص۴۳.</ref> عمار یاسر کا حسب و نسب [[عنس بن مالک]] کے خاندان سے ملتا ہے جن کا تعلق قبیلہ قحطان سے تھا اور [[یمن]] میں مقیم تھے۔ [[یاسر بن عامر]]، عمار کا والد جوانی میں [[مکہ مکرمہ]] آیا اور وہیں پر مقیم ہو گئے اور قبیلہ [[بنی مخزوم]] کے [[ابو حذیفہ]] نامی شخص سے ہم پیمان ہو گئے۔<ref>ابن اثیر، اسد الغابہ، ۲۰۰۱، ج۳، ص۳۰۸</ref>
عمار بن یاسر بن عامر جن کی [[کنیت]]‌ ابویقظان اور قبیلہ [[بنی مخزوم]] کا ہم پیمان تھا۔<ref>ابن اثیر، أسد الغابۃ، ۲۰۰۱، ج۴، ص۴۳.</ref> عمار یاسر کا حسب و نسب [[عنس بن مالک]] کے خاندان سے ملتا ہے جن کا تعلق قبیلہ قحطان سے تھا اور [[یمن]] میں مقیم تھے۔ [[یاسر بن عامر]]، عمار کا والد جوانی میں [[مکہ مکرمہ]] آیا اور وہیں پر مقیم ہو گئے اور قبیلہ [[بنی مخزوم]] کے [[ابو حذیفہ]] نامی شخص سے ہم پیمان ہو گئے۔<ref>ابن اثیر، اسد الغابہ، ۲۰۰۱، ج۳، ص۳۰۸</ref>


== پیغمبر(ص) کی حیات طیبہ میں ==
== پیغمبر(ص) کی حیات طیبہ ==
عمار  اور ان کے ماں باپ کا شمار [[اسلام]] قبول کرنے والے پہلے افراد(سابقین) میں ہوتا ہے۔ ایک [[حدیث|روایت]] کے مطابق جس وقت عمار نے اسلام قبول کیا اس وقت تقریبا 30 لوگوں سے زیادہ افراد نے اسلام قبول نہیں کیا تھا جبکہ ایک اور روایت کے مطابق وہ اسلام قبول کرنے والے پہلے سات لوگوں میں سے تھے۔<ref>ابن اثیر، اسد الغابہ، ۲۰۰۱، ج۴، ص۳۰۹</ref>
عمار  اور ان کے ماں باپ کا شمار [[اسلام]] قبول کرنے والے پہلے افراد(سابقین) میں ہوتا ہے۔ ایک [[حدیث|روایت]] کے مطابق جس وقت عمار نے اسلام قبول کیا اس وقت تقریبا 30 لوگوں سے زیادہ افراد نے اسلام قبول نہیں کیا تھا جبکہ ایک اور روایت کے مطابق وہ اسلام قبول کرنے والے پہلے سات لوگوں میں سے تھے۔<ref>ابن اثیر، اسد الغابہ، ۲۰۰۱، ج۴، ص۳۰۹</ref>
عمار، ان کے بھائی عبداللہ، ان کے والد [[یاسر بن عامر|یاسر]] اور والدہ [[سمیہ]]، [[بلال]]، [[خباب بن ارت|خَبّاب]] اور [[صہیب بن سنان|صُہیب]] مشرکین [[قریش]] کے ہاتھوں نہایت ہی ظلم و بربریت کا شکار ہونے کے بعد اسلام لے آئے۔ سمیہ اور یاسر انہی مظالم کی وجہ سے اس دنیا سے چل بسے اسی لئے انہیں اسلام کے پہلے شہداء کا لقب دیا جاتا ہے۔<ref>الامین، اعیان الشیعۃ، ۱۴۲۰، ج۱۳، ص۲۸.</ref>
عمار، ان کے بھائی عبداللہ، ان کے والد [[یاسر بن عامر|یاسر]] اور والدہ [[سمیہ]]، [[بلال]]، [[خباب بن ارت|خَبّاب]] اور [[صہیب بن سنان|صُہیب]] مشرکین [[قریش]] کے ہاتھوں نہایت ہی ظلم و بربریت کا شکار ہونے کے بعد اسلام لے آئے۔ سمیہ اور یاسر انہی مظالم کی وجہ سے اس دنیا سے چل بسے اسی لئے انہیں اسلام کے پہلے شہداء کا لقب دیا جاتا ہے۔<ref>الامین، اعیان الشیعۃ، ۱۴۲۰، ج۱۳، ص۲۸.</ref>
سطر 39: سطر 39:
عمار کے فضایل : ایک روایت میں پیغمبر اسلام(ص) نے عمار کے فضائل میں یوں بیان فرمایا ہے: بہشت [[علی(ع)]]، عمار، [[سلمان فارسی|سلمان]] اور [[بلال]] کا مشتاق ہے۔<ref>ابن عبدالبرّ، الاستعیاب فی معرفۃ الاصحاب، ۱۴۱۵، ج۳، ص۲۲۹.</ref> اسی طرح ایک اور روایت میں پیغمبر اکرم(ص) سے منقول ہے کہ آپ نے فرمایا: عمار حق کے ساتھ ہے اور حق عمار کے ساتھ، حق جہاں بھی ہو عمار حق کے گرد چکر لگاتا ہے۔ عمار کے قاتل جہنمی ہے۔<ref>الامینی، الغدیر، ۱۳۹۷، ج۹، ص۲۵</ref>
عمار کے فضایل : ایک روایت میں پیغمبر اسلام(ص) نے عمار کے فضائل میں یوں بیان فرمایا ہے: بہشت [[علی(ع)]]، عمار، [[سلمان فارسی|سلمان]] اور [[بلال]] کا مشتاق ہے۔<ref>ابن عبدالبرّ، الاستعیاب فی معرفۃ الاصحاب، ۱۴۱۵، ج۳، ص۲۲۹.</ref> اسی طرح ایک اور روایت میں پیغمبر اکرم(ص) سے منقول ہے کہ آپ نے فرمایا: عمار حق کے ساتھ ہے اور حق عمار کے ساتھ، حق جہاں بھی ہو عمار حق کے گرد چکر لگاتا ہے۔ عمار کے قاتل جہنمی ہے۔<ref>الامینی، الغدیر، ۱۳۹۷، ج۹، ص۲۵</ref>


== خلفاء کے دور میں ==
== خلفاء کا دور ==
عمار یاسر، [[سلمان فارسی|سلمان]]، [[مقداد]] اور [[ابوذر غفاری|ابوذر]] کو [[پیغمبر اکرم(ص)]] کے دور میں ہی [[امام علی(ع)]] کے ساتھ دوستی اور محبت رکھنے کی وجہ سے علی(ع) کے [[شیعہ|شیعوں]] کے نام سے جانے  جاتے تھے۔<ref> النوبختی، فرق الشیعہ، ۱۴۰۴، ص۱۸؛ شہابی، ادوار فقہ، ۱۳۶۶، ج۲، ص۲۸۲.</ref>
عمار یاسر، [[سلمان فارسی|سلمان]]، [[مقداد]] اور [[ابوذر غفاری|ابوذر]] کو [[پیغمبر اکرم(ص)]] کے دور میں ہی [[امام علی(ع)]] کے ساتھ دوستی اور محبت رکھنے کی وجہ سے علی(ع) کے [[شیعہ|شیعوں]] کے نام سے جانے  جاتے تھے۔<ref> النوبختی، فرق الشیعہ، ۱۴۰۴، ص۱۸؛ شہابی، ادوار فقہ، ۱۳۶۶، ج۲، ص۲۸۲.</ref>


سطر 50: سطر 50:
عثمان کے خلاف اٹھنے والی تحریک میں عمار یاسر بھی عثمان کے مخالفین کے ساتھ تھے۔ آپ مصر میں مخالفین کے ساتھ شامل ہو گئے اور مدینے میں عثمان کو محاصرہ کرنے کے واقعے میں آپ بھی شریک تھے۔<ref>بلاذری، انساب الاشراف، ۱۳۹۴، ج۵، ص۵۴۹</ref>
عثمان کے خلاف اٹھنے والی تحریک میں عمار یاسر بھی عثمان کے مخالفین کے ساتھ تھے۔ آپ مصر میں مخالفین کے ساتھ شامل ہو گئے اور مدینے میں عثمان کو محاصرہ کرنے کے واقعے میں آپ بھی شریک تھے۔<ref>بلاذری، انساب الاشراف، ۱۳۹۴، ج۵، ص۵۴۹</ref>


== امیرالمومنین(ع) کی خلافت کے دروان ==
== خلافت امیرالمومنین(ع) ==
عمار یاسر حضرت علی(ع) کی خلافت کے حامیوں میں سے تھے۔ عمر کے بعد خلیفہ تعیین کرنے والی چھ رکنی کمیٹی کے رکن [[عبدالرحمان بن عوف]] کے ساتھ ہونے والی گفتگو میں آپ نے عبدالرحمان کو مشورہ دیا تھا کہ حضرت علی(ع) کو منتخب کریں تاکہ لوگ تفرقہ کا شکار نہ ہو۔ <ref>مقدسی، البدء و التاریخ، ج۵، ص۱۹۱</ref> عثمان کے قتل کے بعد عمار یاسر ان افراد میں سے تھے جو لوگوں کو حضرت علی(ع) کی بیعت کی طرف دعوت دیتے تھے۔ <ref>الطوسی، الأمالی، ۱۴۱۴، ص۷۲۸.</ref>
عمار یاسر حضرت علی(ع) کی خلافت کے حامیوں میں سے تھے۔ عمر کے بعد خلیفہ تعیین کرنے والی چھ رکنی کمیٹی کے رکن [[عبدالرحمان بن عوف]] کے ساتھ ہونے والی گفتگو میں آپ نے عبدالرحمان کو مشورہ دیا تھا کہ حضرت علی(ع) کو منتخب کریں تاکہ لوگ تفرقہ کا شکار نہ ہو۔ <ref>مقدسی، البدء و التاریخ، ج۵، ص۱۹۱</ref> عثمان کے قتل کے بعد عمار یاسر ان افراد میں سے تھے جو لوگوں کو حضرت علی(ع) کی بیعت کی طرف دعوت دیتے تھے۔ <ref>الطوسی، الأمالی، ۱۴۱۴، ص۷۲۸.</ref>


سطر 56: سطر 56:


==شہادت==
==شہادت==
عمار یاسر [[ربیع الثانی]] سنہ 37 ہجری قمری کو [[جنگ صفین]] میں شہادت کے عظیم مرتبے پر فائز ہوئے۔ [[عمار]] کی شہادت کے بعد [[امام علی(ع)]] نے آپ کی [[نماز جنازہ]] پڑھائی۔<ref>ابن سعد، الطبقات الکبری، بیروت، ج ۳، ص۲۶۲.</ref>
عمار یاسر [[ربیع الثانی]] سنہ 37 ہجری قمری کو [[جنگ صفین]] میں [[شہادت]] کے عظیم مرتبے پر فائز ہوئے۔ [[عمار]] کی شہادت کے بعد [[امام علی(ع)]] نے آپ کی [[نماز جنازہ]] پڑھائی۔<ref>ابن سعد، الطبقات الکبری، بیروت، ج ۳، ص۲۶۲.</ref>
شہادت کے وقت آپ کی عمر 90 سال سے اوپر بتائی جاتی ہے۔ اس سلسلے میں بعض نے۹۳، بعض نے ۹۱ اور بعض نے ۹۲ سال ذکر کیا ہے۔<ref>ابن عبدالبرّ، الاستعیاب فی معرفۃ الاصحاب، ۱۴۱۵، ج ۳، ص۲۳۱.</ref>
شہادت کے وقت آپ کی عمر 90 سال سے اوپر بتائی جاتی ہے۔ اس سلسلے میں بعض نے۹۳، بعض نے ۹۱ اور بعض نے ۹۲ سال ذکر کیا ہے۔<ref>ابن عبدالبرّ، الاستعیاب فی معرفۃ الاصحاب، ۱۴۱۵، ج ۳، ص۲۳۱.</ref>


گمنام صارف