گمنام صارف
"ام البنین" کے نسخوں کے درمیان فرق
←ام البنین کے بارے میں بزرگوں کے کلمات
imported>E.musavi |
imported>E.musavi |
||
سطر 60: | سطر 60: | ||
==ام البنین کے بارے میں بزرگوں کے کلمات== | ==ام البنین کے بارے میں بزرگوں کے کلمات== | ||
زین الدین عاملی جو [[شہید ثانی]] کے نام سے معروف ہیں، حضرت ام البنینؑ کے بارے میں کہتے ہیں: | زین الدین عاملی جو [[شہید ثانی]] کے نام سے معروف ہیں، حضرت ام البنینؑ کے بارے میں کہتے ہیں: ام البنین با معرفت اور پر فضیلت خواتین میں سے تھیں۔خاندان نبوت سے خاص محبت اور شدید و خالص دلبستگی رکھتی تھی اور اپنے آپ کو ان کی خدمت کیلئے [[وقف]] کی ہوئی تھی۔ [[اہل بیت|خاندان نبوت]] کے ہاں بھی آپ کو ایک اعلی مقام حاصل تھا اور آپ کا خصوصی احترام کرتے تھے۔ عید کے ایام میں ان کی خدمت میں تشرییف لے جاتے تھے اور ان کا خاص احترام کرتے تھے۔<ref>ستارہ درخشان مدینہ حضرت ام البنین، ص۷.</ref> | ||
[[ملف:قبرحضرت ام البنين.jpg|تصغیر | قبرستان [[بقیع]] میں ام البنین کی قبر]] | [[ملف:قبرحضرت ام البنين.jpg|تصغیر | قبرستان [[بقیع]] میں ام البنین کی قبر]] | ||
[[سید محمود حسینی شاہرودی]] (متوفی [[۱۷ شعبان]] ۱۳۹۴ [[ہجری قمری]]) کہتے ہیں: | [[سید محمود حسینی شاہرودی]] (متوفی [[۱۷ شعبان]] ۱۳۹۴ [[ہجری قمری]]) کہتے ہیں: میں مشکلات اوقات میں حضرت [[ابوالفضل العباس]]ؑ کی ماں ام البنین(س) کیلئے 100 مرتبہ [[صلوات]] ہدیہ کرتا ہوں اور اپنی مشکلات سے بخوبی باہر آتا ہوں۔<ref>چہرہ درخشان قمر بنی ہاشم ابوالفضل العباسؑ، ج۱، ص۴۶۴.</ref> | ||
[[سید محسن امین]] کتاب [[اعیان الشیعہ]] میں لکھتے ہیں: | [[سید محسن امین]] کتاب [[اعیان الشیعہ]] میں لکھتے ہیں: ام البنین(س) ایک خوش بیان شاعر اور عرب کے اصیل اور شجاع خاندان سے انکا تعلق تھا۔<ref>اعیان الشیعہ، ج۸، ص۳۸۹.</ref> | ||
[[مقرم]] کہتے ہیں: | [[مقرم]] کہتے ہیں: ام البنین کا شمار با فضیلت خواتین میں ہوتی تھی آپ [[اہل بیت]] کی حقانیت سے خوب واقف تھیں اور ان کی محبت اور دوستی میں خالص تھیں متقابلا خود بھی اہل بیت کے ہاں ایک خاص مقام رکھتی تھیں۔<ref>مقرم،العباسؑ، ص۱۸.</ref> | ||
علی محمد علی دُخَیل عصر حاضر کے عرب لکھاری اس عظیم خاتون کے بارے میں لکھتے ہیں: | علی محمد علی دُخَیل عصر حاضر کے عرب لکھاری اس عظیم خاتون کے بارے میں لکھتے ہیں: اس خاتون (ام البنین) کی عظمت وہاں آشکار ہوتی ہے جب انکے بیٹوں کی شہادت کی خبر آتی ہے تو اس پر کوئی توجہ نہیں دیتی بلکہ امام حسینؑ کی سلامتی کے بارے میں سوال کرتی ہے گویا امام حسینؑ ان کے فرزند ہیں نہ اپنے بیٹے۔<ref>دخیل، العباسؑ، ص۱۸.</ref> | ||
[[باقر شریف قرشی]]؛ | [[باقر شریف قرشی]]؛ کتاب عباس بن علی کرامت کی نشانی کے مصنف اس خاتون کی فضیلت کے بارے میں لکھتے ہیں: | ||
تاریخ میں نہیں دیکھا گیا ہے کہ کسی عورت نے اپنی سوکن کے فرزندان سے خالص محبت کی ہو اور ان کو اپنے فرزندوں پر مقدم رکھی ہو سوای یہ با عظمت خاتون یعنی ام البنین (س)<ref> شریف قرشی، العباس بن علی، ص۲۳.</ref> | |||
==حوالہ جات== | ==حوالہ جات== |