"ام البنین" کے نسخوں کے درمیان فرق
م
←ام البنین کے بارے میں بزرگوں کے کلمات
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) م (←مآخذ) |
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
||
سطر 78: | سطر 78: | ||
[[مقرم]] کہتے ہیں: ''ام البنین کا شمار با فضیلت خواتین میں ہوتی تھی آپ [[اہل بیت]] کی حقانیت سے خوب واقف تھیں اور ان کی محبت اور دوستی میں خالص تھیں متقابلا خود بھی اہل بیت کے ہاں ایک خاص مقام رکھتی تھیں۔''<ref>مقرم،العباس(ع)، ص۱۸.</ref> | [[مقرم]] کہتے ہیں: ''ام البنین کا شمار با فضیلت خواتین میں ہوتی تھی آپ [[اہل بیت]] کی حقانیت سے خوب واقف تھیں اور ان کی محبت اور دوستی میں خالص تھیں متقابلا خود بھی اہل بیت کے ہاں ایک خاص مقام رکھتی تھیں۔''<ref>مقرم،العباس(ع)، ص۱۸.</ref> | ||
علی محمد علی دُخَیل عصر حاضر کے عرب لکھاری اس عظیم خاتون کے بارے میں لکھتے ہیں: '' اس خاتون (ام البنین) کی عظمت وہاں آشکار ہوتی ہے جب انکے بیٹوں کی شہادت کی خبر آتی ہے تو اس پر کوئی توجہ نہیں دیتی بلکہ امام حسین(ع) کی سلامتی کے بارے میں سوال کرتی ہے گویا امام حسین(ع) ان کے فرزند ہیں نہ اپنے بیٹے۔''<ref>دخیل، العباس(ع)، ص۱۸.</ref> | علی محمد علی دُخَیل عصر حاضر کے عرب لکھاری اس عظیم خاتون کے بارے میں لکھتے ہیں: ''اس خاتون (ام البنین) کی عظمت وہاں آشکار ہوتی ہے جب انکے بیٹوں کی شہادت کی خبر آتی ہے تو اس پر کوئی توجہ نہیں دیتی بلکہ امام حسین(ع) کی سلامتی کے بارے میں سوال کرتی ہے گویا امام حسین(ع) ان کے فرزند ہیں نہ اپنے بیٹے۔''<ref>دخیل، العباس(ع)، ص۱۸.</ref> | ||
[[باقر شریف قرشی]]؛ "کتاب عباس بن علی کرامت کی نشانی" کے مصنف اس خاتون کی فضیلت کے بارے میں لکھتے ہیں: | [[باقر شریف قرشی]]؛ "کتاب عباس بن علی کرامت کی نشانی" کے مصنف اس خاتون کی فضیلت کے بارے میں لکھتے ہیں: | ||
''تاریخ میں نہیں دیکھا گیا ہے کہ کسی عورت نے اپنی | ''تاریخ میں نہیں دیکھا گیا ہے کہ کسی عورت نے اپنی سوکن کے فرزندان سے خالص محبت کی ہو اور ان کو اپنے فرزندوں پر مقدم رکھی ہو سوای یہ با عظمت خاتون یعنی "ام البنین(س)"''<ref> شریف قرشی، العباس بن علی، ص۲۳.</ref> | ||
==حوالہ جات== | ==حوالہ جات== |