مندرجات کا رخ کریں

"تقیہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حجم میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی ،  18 جون 2016ء
م
سطر 84: سطر 84:
[[شیخ انصاری]] اہل سنت کے ساتھ مدارا کرنا اور ان کے ساتھ معاشرت کرنا جیسے بیماروں کی عیادت، تشییع جنازہ اور ان کے [[مسجد|مساجد]] میں حاضر ہو کر ان کے ساتھ [[نماز]] پڑھنا وغیرہ کو [[مستحب]] تقیہ کا مصداق  سمجھتے ہیں۔<ref>انصاری، التقیہ، ص۳۹ـ۴۰</ref> متاخرین اس طرح کے تقیہ کو احادیث کی تعابیر کو مدنظر رکھتے ہوئے <ref> مجلسی، بحارالانوار، ج۷۲، ص۳۹۶، ۴۰۱، ۴۱۷ـ ۴۱۸، ۴۳۸ـ۴۴۱</ref> "تقیہ مداراتی‌" کا نام دیتے ہیں اس معنی میں کہ مسلمانوں کے دیگر مذاہب حتی مشرکین کے ساتھ حسن سلوک اور تسامح سے پیش آتے ہوئے ان کی حمایت حاصل کرنا اور مستقبل میں ان کے گزند سے محفوظ رہ سکیں۔
[[شیخ انصاری]] اہل سنت کے ساتھ مدارا کرنا اور ان کے ساتھ معاشرت کرنا جیسے بیماروں کی عیادت، تشییع جنازہ اور ان کے [[مسجد|مساجد]] میں حاضر ہو کر ان کے ساتھ [[نماز]] پڑھنا وغیرہ کو [[مستحب]] تقیہ کا مصداق  سمجھتے ہیں۔<ref>انصاری، التقیہ، ص۳۹ـ۴۰</ref> متاخرین اس طرح کے تقیہ کو احادیث کی تعابیر کو مدنظر رکھتے ہوئے <ref> مجلسی، بحارالانوار، ج۷۲، ص۳۹۶، ۴۰۱، ۴۱۷ـ ۴۱۸، ۴۳۸ـ۴۴۱</ref> "تقیہ مداراتی‌" کا نام دیتے ہیں اس معنی میں کہ مسلمانوں کے دیگر مذاہب حتی مشرکین کے ساتھ حسن سلوک اور تسامح سے پیش آتے ہوئے ان کی حمایت حاصل کرنا اور مستقبل میں ان کے گزند سے محفوظ رہ سکیں۔


====تقیه مباح====
====تقیہ مباح====
[[شیخ مفید]] نے تقیہ کو مالی نقصان کی صورت میں [[مباح]] دانسته قرار دیتے ہیں۔<ref>مفید، اوائل المقالات فی المذاہب والمختارات، ص۱۳۵ـ۱۳۶</ref> [[فخر رازی]] نیز مالی نقصان کی خاطر تقیہ کرنے کو [[جایز]] سمجھتے ہیں۔<ref>فخر رازی، التفسیرالکبیر، سورہ آل عمران کی آیت نمبر:۲۸ کے ذیل میں۔</ref>
[[شیخ مفید]] نے تقیہ کو مالی نقصان کی صورت میں [[مباح]] دانسته قرار دیتے ہیں۔<ref>مفید، اوائل المقالات فی المذاہب والمختارات، ص۱۳۵ـ۱۳۶</ref> [[فخر رازی]] نیز مالی نقصان کی خاطر تقیہ کرنے کو [[جایز]] سمجھتے ہیں۔<ref>فخر رازی، التفسیرالکبیر، سورہ آل عمران کی آیت نمبر:۲۸ کے ذیل میں۔</ref>


confirmed، templateeditor
8,810

ترامیم