مندرجات کا رخ کریں

"تقیہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

135 بائٹ کا اضافہ ،  17 جون 2016ء
م
سطر 64: سطر 64:
===دلیل عقلی===
===دلیل عقلی===
تقیہ کے جواز پر عقلی دلائل دلیل سیرہ عقلا ہے جو ہر صورت میں دفع ضرر کو ضروری سمجھتی ہے۔<ref>فاضل مقداد، اللوامع الالہیہ فی المباحث الکلامیہ، ص۳۷۷؛ امین، نقض الوشیعہ، ص۱۸۲</ref> اس دلیل کو قبول کرنے کی صورت میں تقیہ فقط شیعوں یا مسلمانوں کے ساتھ مختص نہیں ہوگا بلکہ تمام بنی نوع انسان کو شامل کرے گا۔ گذشتہ انبیاء اور خدا کے نیک بندوں کی زندگی میں تقیہ کے بہت سارے نمونے گذرے ہیں جیسے [[حضرت ابراہیم(ع)]]کا کافرون کے ساتھ رفتار، [[حضرت یوسف]] کا اپنے بھائیوں کے ساتھ [[مصر]] میں ہونے والی گفتگو، [[آسیہ]] بنت مزاحم اور  ہمسر [[فرعون]] کا مخفیانہ طور پر عبادت انجام دینا، [[حضرت موسی]] اور [[ہارون]] کا [[فرعون]] کے روبرو ہونا اور [[اصحاب کہف]] کا تقیہ کرنا۔<ref> ثعلبی، قصص الانبیاء، ص۶۹، ۱۶۶؛ حرّ عاملی، وسایل الشیعہ، ج۱۶، ص۲۱۵، ۲۱۹، ۲۳۰ـ۲۳۱؛ مجلسی، بحارالانوار، ج۷۲، ص۳۹۶، ۴۰۷، ۴۲۵، ۴۲۹</ref> مذکورہ موارد میں تقیہ کا مودر تائید قرار پانا اضطراری موارد میں تقیہ کے فطری اور عقلی ہونے پر دلیل ہے۔  
تقیہ کے جواز پر عقلی دلائل دلیل سیرہ عقلا ہے جو ہر صورت میں دفع ضرر کو ضروری سمجھتی ہے۔<ref>فاضل مقداد، اللوامع الالہیہ فی المباحث الکلامیہ، ص۳۷۷؛ امین، نقض الوشیعہ، ص۱۸۲</ref> اس دلیل کو قبول کرنے کی صورت میں تقیہ فقط شیعوں یا مسلمانوں کے ساتھ مختص نہیں ہوگا بلکہ تمام بنی نوع انسان کو شامل کرے گا۔ گذشتہ انبیاء اور خدا کے نیک بندوں کی زندگی میں تقیہ کے بہت سارے نمونے گذرے ہیں جیسے [[حضرت ابراہیم(ع)]]کا کافرون کے ساتھ رفتار، [[حضرت یوسف]] کا اپنے بھائیوں کے ساتھ [[مصر]] میں ہونے والی گفتگو، [[آسیہ]] بنت مزاحم اور  ہمسر [[فرعون]] کا مخفیانہ طور پر عبادت انجام دینا، [[حضرت موسی]] اور [[ہارون]] کا [[فرعون]] کے روبرو ہونا اور [[اصحاب کہف]] کا تقیہ کرنا۔<ref> ثعلبی، قصص الانبیاء، ص۶۹، ۱۶۶؛ حرّ عاملی، وسایل الشیعہ، ج۱۶، ص۲۱۵، ۲۱۹، ۲۳۰ـ۲۳۱؛ مجلسی، بحارالانوار، ج۷۲، ص۳۹۶، ۴۰۷، ۴۲۵، ۴۲۹</ref> مذکورہ موارد میں تقیہ کا مودر تائید قرار پانا اضطراری موارد میں تقیہ کے فطری اور عقلی ہونے پر دلیل ہے۔  
<!--
 
==مسلمان کا مسلمان سے تقیہ==
==مسلمان کا مسلمان سے تقیہ==
هر چند در برخی آیات و احادیث، مورد تقیه، تقیه [[مسلمان]] از [[کافر]] است، ولی به تصریح فقها و مفسران، تقیه اختصاص به این مورد ندارد و از جمله شامل تقیه مسلمانان از یکدیگر نیز می‌شود.<ref>رجوع کنید به فخر رازی، التفسیرالکبیر، ذیل آل عمران: ۲۸ و موسوی بجنوردی، القواعد الفقهیه، ج۵، ص۷۵</ref> بسیاری از عالمان اهل سنّت، از جمله [[شافعی]]، به مشروعیت تقیه یک مسلمان از مسلمان دیگر برای حفظ جان خود تصریح کرده‌اند.<ref>سبحانی، الانصاف فی مسائل دام فیها الخلاف، ج۲، ص۳۳۰ـ۳۳۱</ref>
اگرچہ بعض آیات اور احادیث میں تقیہ کو [[مسلمان]] کا [[کافر]] کے مقابلے میں اپنے عقیدے کو چھپانے کے ساتھ مختص کیا گیا ہے۔ لیکن فقہاء اور مفسرین تصریح کرتے ہیں کہ تقیہ صرف اس مورد کے ساتھ مختص نہیں ہے بلکہ حتی مسلمان کا مسلمان کے مقابلے میں بھی تقیہ صدق آ سکتی ہے۔<ref> فخر رازی، التفسیرالکبیر، ذیل آل عمران: ۲۸ و موسوی بجنوردی، القواعد الفقہیہ، ج۵، ص۷۵</ref> اہل سنّت کے بہت سارے علماء منجملہ [[شافعی]] حفظ جان کی خاطر مسلمان کا مسلمان کے مقابلے میں بھی تقیہ کی مشروعیت پر تصریح کرتے ہیں۔<ref>سبحانی، الانصاف فی مسائل دام فیہا الخلاف، ج۲، ص۳۳۰ـ۳۳۱</ref>
 


<!--
==عوامل و ریشه‌های گرایش شیعه به تقیه==
==عوامل و ریشه‌های گرایش شیعه به تقیه==


confirmed، templateeditor
8,812

ترامیم