مندرجات کا رخ کریں

"تقیہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

266 بائٹ کا اضافہ ،  17 جون 2016ء
م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 32: سطر 32:
::<font color=green>{{عربی|لَّا يَتَّخِذِ الْمُؤْمِنُونَ الْكَافِرِينَ أَوْلِيَاءَ مِن دُونِ الْمُؤْمِنِينَ ۖ وَمَن يَفْعَلْ ذَٰلِكَ فَلَيْسَ مِنَ اللَّـهِ فِي شَيْءٍ إِلَّا أَن تَتَّقُوا مِنْهُمْ تُقَاةً ۗ وَيُحَذِّرُكُمُ اللَّـهُ نَفْسَهُ ۗ وَإِلَى اللَّـهِ الْمَصِيرُ}}</font> ترجمہ:خبردار صاحبانِ ایمان .مومنین کو چھوڑ کر کفار کو اپنا و لی اور سرپرست نہ بنائیں کہ جو بھی ایسا کرے گا اس کا خدا سے کوئی تعلق نہ ہوگا مگر یہ کہ تمہیں کفار سے خوف ہو تو کوئی حرج بھی نہیں ہے اور خدا تمہیں اپنی ہستی سے ڈراتا ہے اور اسی کی طرف پلٹ کر جانا ہے۔<ref>سورہ آل عمران،آییت نمبر:٢٨۔</ref>
::<font color=green>{{عربی|لَّا يَتَّخِذِ الْمُؤْمِنُونَ الْكَافِرِينَ أَوْلِيَاءَ مِن دُونِ الْمُؤْمِنِينَ ۖ وَمَن يَفْعَلْ ذَٰلِكَ فَلَيْسَ مِنَ اللَّـهِ فِي شَيْءٍ إِلَّا أَن تَتَّقُوا مِنْهُمْ تُقَاةً ۗ وَيُحَذِّرُكُمُ اللَّـهُ نَفْسَهُ ۗ وَإِلَى اللَّـهِ الْمَصِيرُ}}</font> ترجمہ:خبردار صاحبانِ ایمان .مومنین کو چھوڑ کر کفار کو اپنا و لی اور سرپرست نہ بنائیں کہ جو بھی ایسا کرے گا اس کا خدا سے کوئی تعلق نہ ہوگا مگر یہ کہ تمہیں کفار سے خوف ہو تو کوئی حرج بھی نہیں ہے اور خدا تمہیں اپنی ہستی سے ڈراتا ہے اور اسی کی طرف پلٹ کر جانا ہے۔<ref>سورہ آل عمران،آییت نمبر:٢٨۔</ref>
اس [[آیت]] کا مخاطب تمام مسلمان ہیں۔ اس آیت کے مطابق صدر اسلام کے مسلمان جو مشرکین کے آذار و اذیت کا سامنا کرنا پڑتا تھا ان کی پیروی کرنے سے مسلمانوں کو منع کی گئی لیکن ضرورت پڑنے کی صورت میں اور کسی جانی یا مالی نقصان کی صورت میں تقیہ کرنے کا مجاز تھے۔<ref>طوسی؛ فخررازی؛ نَسَفی؛ سُیوطی؛ طباطبائی، ذیل آیه</ref> شیعہ مفسرین اور علماء <ref> طوسی، التبیان؛ طباطبائی، اسی ظرح </ref>  [[اہل سنّت]]<ref> زمخشری؛ آلوسی؛ مراغی؛ قاسمی، </ref> بھی اس آیت سے تقیہ کے جواز پر استدلال کرتے ہیں۔
اس [[آیت]] کا مخاطب تمام مسلمان ہیں۔ اس آیت کے مطابق صدر اسلام کے مسلمان جو مشرکین کے آذار و اذیت کا سامنا کرنا پڑتا تھا ان کی پیروی کرنے سے مسلمانوں کو منع کی گئی لیکن ضرورت پڑنے کی صورت میں اور کسی جانی یا مالی نقصان کی صورت میں تقیہ کرنے کا مجاز تھے۔<ref>طوسی؛ فخررازی؛ نَسَفی؛ سُیوطی؛ طباطبائی، ذیل آیه</ref> شیعہ مفسرین اور علماء <ref> طوسی، التبیان؛ طباطبائی، اسی ظرح </ref>  [[اہل سنّت]]<ref> زمخشری؛ آلوسی؛ مراغی؛ قاسمی، </ref> بھی اس آیت سے تقیہ کے جواز پر استدلال کرتے ہیں۔
<!--
::<font color=green>{{متن قرآن|مَن كَفَرَ بِاللَّـهِ مِن بَعْدِ إِيمَانِهِ إِلَّا مَنْ أُكْرِهَ وَقَلْبُهُ مُطْمَئِنٌّ بِالْإِيمَانِ وَلَـٰكِن مَّن شَرَحَ بِالْكُفْرِ صَدْرًا فَعَلَيْهِمْ غَضَبٌ مِّنَ اللَّـهِ وَلَهُمْ عَذَابٌ عَظِيمٌ}} </font>ترجمه=هر كس پس از ايمان آوردن خود، به خدا كفر ورزد [عذابى سخت خواهد داشت‌] مگر آن كس كه مجبور شده و[لى‌] قلبش به ايمان اطمينان دارد. ليكن هر كه سينه‌اش به كفر گشاده گردد خشم خدا بر آنان است و برايشان عذابى بزرگ خواهد بود.|سوره=[[سوره نحل|نحل]]|آیه=١٠٦}}


این [[آیه]] درباره [[عمار یاسر]] و رفتار تقیه‌ای او (تظاهر به کفر) در برابر مشرکان، برای رها شدن از شکنجه آنان، نازل شده است. [[پیامبر(ص)]] با تأیید کار عمّار به وی فرمود که اگر بار دیگر در چنان شرایطی قرار گرفت، همان کار را انجام دهد.<ref>واحدی نیشابوری، ص۱۹۰؛ زَمَخْشَری؛ طَبْرِسی؛ قُرطُبی، ذیل آیه</ref>
::<font color=green>{{متن قرآن|مَن كَفَرَ بِاللَّـهِ مِن بَعْدِ إِيمَانِهِ إِلَّا مَنْ أُكْرِهَ وَقَلْبُهُ مُطْمَئِنٌّ بِالْإِيمَانِ وَلَـٰكِن مَّن شَرَحَ بِالْكُفْرِ صَدْرًا فَعَلَيْهِمْ غَضَبٌ مِّنَ اللَّـهِ وَلَهُمْ عَذَابٌ عَظِيمٌ}} </font>ترجمہ:جو شخص بھی ایمان لانے کے بعد کفر اختیار کرلے .... علاوہ اس کے کہ جو کفر پر مجبور کردیا جائے اور اس کا دل ایمان کی طرف سے مطمئن ہو ....اور کفر کے لئے سینہ کشادہ رکھتا ہو اس کے اوپر خدا کا غضب ہے اور اس کے لئے بہت بڑا عذاب ہے۔<ref>سورہ نحل، آیت نمبر 106۔</ref>


::<font color=green>{{متن قرآن|وَقَالَ رَجُلٌ مُّؤْمِنٌ مِّنْ آلِ فِرْعَوْنَ يَكْتُمُ إِيمَانَهُ أَتَقْتُلُونَ رَجُلًا أَن يَقُولَ رَبِّيَ اللَّـهُ وَقَدْ جَاءَكُم بِالْبَيِّنَاتِ مِن رَّبِّكُمْ ۖ وَإِن يَكُ كَاذِبًا فَعَلَيْهِ كَذِبُهُ ۖ وَإِن يَكُ صَادِقًا يُصِبْكُم بَعْضُ الَّذِي يَعِدُكُمْ ۖ إِنَّ اللَّـهَ لَا يَهْدِي مَنْ هُوَ مُسْرِفٌ كَذَّابٌ }} </font> ترجمه=و مردى مؤمن از خاندان فرعون كه ايمان خود را نهان مى‌داشت، گفت: «آيا مردى را مى‌كشيد كه مى‌گويد: پروردگار من خداست؟ و مسلماً براى شما از جانب پروردگارتان دلايل آشكارى آورده، و اگر دروغگو باشد دروغش به زيان اوست، و اگر راستگو باشد برخى از آنچه به شما وعده مى‌دهد به شما خواهد رسيد، چرا كه خدا كسى را كه افراطكار دروغزن باشد هدايت نمى‌كند.|سوره=[[سوره غافر|غافر]]|آیه=٢٨}}
یہ[[آیت]] [[عمار یاسر]] اور اسکے مشرکین کے ظلم و بربریت سے بچنے کی خاطر تقیہ اختیار کرتے ہوئے کفر کے اظہار کرنے کے بارے میں نازل ہوئی ہے۔ [[پیغمبر اکرم(ص)]] نے عمار یاسر کے اس کام کی تائید کرتے ہوئے آئندہ بھی ایسی حالات کے پیش آنے پر اس عمل کو تکرار کرنے کا حکم دیا۔ <ref>واحدی نیشابوری، ص۱۹۰؛ زَمَخْشَری؛ طَبْرِسی؛ قُرطُبی، اسی آیت کے ذیل میں</ref>


[[آیه]] ۲۸ سوره غافر درباره مؤمن آل فرعون است. هنگامی که برخی اطرافیان فرعون کشتن حضرت موسی را پیشنهاد کردند، مردی از خاندان فرعون که مؤمن بود و ایمان خود را پنهان می‌کرد، آنها را از چنین کاری باز داشت.<ref>رجوع کنید به طوسی؛ طبرسی؛ قرطبی؛ سیوطی، ذیل آیه</ref>
::<font color=green>{{متن قرآن|وَقَالَ رَجُلٌ مُّؤْمِنٌ مِّنْ آلِ فِرْعَوْنَ يَكْتُمُ إِيمَانَهُ أَتَقْتُلُونَ رَجُلًا أَن يَقُولَ رَبِّيَ اللَّـهُ وَقَدْ جَاءَكُم بِالْبَيِّنَاتِ مِن رَّبِّكُمْ ۖ وَإِن يَكُ كَاذِبًا فَعَلَيْهِ كَذِبُهُ ۖ وَإِن يَكُ صَادِقًا يُصِبْكُم بَعْضُ الَّذِي يَعِدُكُمْ ۖ إِنَّ اللَّـهَ لَا يَهْدِي مَنْ هُوَ مُسْرِفٌ كَذَّابٌ }} </font> ترجمہ: اور فرعون والوں میں سے ایک مرد مومن نے جو اپنے ایمان کو حُھپائے ہوئے تھا یہ کہا کہ کیا تم لوگ کسی شخص کو صرف اس بات پر قتل کررہے ہو کہ وہ کہتا ہے کہ میرا پروردگار اللہ ہے اور وہ تمہارے رب کی طرف سے کھلی ہوئی دلیلیں بھی لے کر آیا ہے اور اگر جھوٹا ہے تو اس کے جھوٹ کا عذاب اس کے سر ہوگا اور اگر سچا نکل آیا تو جن باتوں سے ڈرا رہا ہے وہ مصیبتیں تم پر نازل بھی ہوسکتی ہیں - بیشک اللہ کسی زیادتی کرنے والے اور جھوٹے کی رہنمائی نہیں کرتا ہے۔<ref>سورہ غافر، آیت نمبر28۔</ref>


یہ [[آیت]] مؤمن آل فرعون کے بارے میں نازل ہوئی ہے۔ جب فروعون کے کارندے حضرت موسی کو قتل کرنا چاہا تو فرعون کے اپنے خاندان میں سے ایک شخص جو در اصل مومن تھا اور اپنا ایمان مخفی رکھا ہوا تھا انہیں اس کام سے باز رکھا۔<ref>رجوع کنید به طوسی؛ طبرسی؛ قرطبی؛ سیوطی، اس آیت کے ذیل میں</ref>
<!--
====آیات دیگر====
====آیات دیگر====
می‌توان جواز یا وجوب تقیه در شرایط خاص، را از [[آیه]]‌های مربوط به اضطرار و حَرَج، مانند آیات ۱۷۳ و ۱۸۵ و ۱۹۵ سوره [[سوره بقره|بقره]]، ۱۴۵ [[سوره انعام|انعام]]، ۱۱۵ نحل و ۷۸ [[سوره حج|حج]] استنباط کرد.<ref>رجوع کنید به طوسی؛ طبرسی؛ سیوطی، ذیل آیات</ref> در احادیث نیز به شماری از آیاتِ مذکور یا آیات دیگر برای اثبات جواز یا لزوم تقیه استشهاد شده است.<ref>رجوع کنید به حرّ عاملی، السیره الحلبیه، ج۱۶، ص۲۰۳ـ ۲۰۴، ۲۰۶، ۲۱۲ـ۲۱۴؛ مجلسی، بحارالانوار، ج۷۲، ص۳۹۳ـ ۳۹۴، ۳۹۶، ۴۰۸، ۴۱۸، ۴۲۱، ۴۳۰، ۴۳۲</ref>
می‌توان جواز یا وجوب تقیه در شرایط خاص، را از [[آیه]]‌های مربوط به اضطرار و حَرَج، مانند آیات ۱۷۳ و ۱۸۵ و ۱۹۵ سوره [[سوره بقره|بقره]]، ۱۴۵ [[سوره انعام|انعام]]، ۱۱۵ نحل و ۷۸ [[سوره حج|حج]] استنباط کرد.<ref>رجوع کنید به طوسی؛ طبرسی؛ سیوطی، ذیل آیات</ref> در احادیث نیز به شماری از آیاتِ مذکور یا آیات دیگر برای اثبات جواز یا لزوم تقیه استشهاد شده است.<ref>رجوع کنید به حرّ عاملی، السیره الحلبیه، ج۱۶، ص۲۰۳ـ ۲۰۴، ۲۰۶، ۲۱۲ـ۲۱۴؛ مجلسی، بحارالانوار، ج۷۲، ص۳۹۳ـ ۳۹۴، ۳۹۶، ۴۰۸، ۴۱۸، ۴۲۱، ۴۳۰، ۴۳۲</ref>
confirmed، templateeditor
8,851

ترامیم