مندرجات کا رخ کریں

"حضرت زینب سلام اللہ علیہا" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 34: سطر 34:
حضرت زینب [[امام علیؑ]] و [[حضرت فاطمہؑ]] کی صاحبزادی ہیں۔<ref> ابن اثیر، أسدالغابۃ، ۱۴۰۹ق، ج۶، ص۱۳۲۔</ref> بعض منابع کے مطابق حضرت زینبؑ [[5 جمادی‌ الاول]] [[سنہ 5 ہجری|5]]<ref> کحّالہ، أعلام النساء، ۲۰۰۸،‌ ج۲، ص۹۱۔</ref> یا [[سنہ 6 ہجری|6ھ]] کو [[مدینہ]] میں پیدا ہوئیں۔<ref> ابوالحسن العلوی، اخبار الزینبیات، ۱۴۱۰ق، ص۲۳۔</ref>  
حضرت زینب [[امام علیؑ]] و [[حضرت فاطمہؑ]] کی صاحبزادی ہیں۔<ref> ابن اثیر، أسدالغابۃ، ۱۴۰۹ق، ج۶، ص۱۳۲۔</ref> بعض منابع کے مطابق حضرت زینبؑ [[5 جمادی‌ الاول]] [[سنہ 5 ہجری|5]]<ref> کحّالہ، أعلام النساء، ۲۰۰۸،‌ ج۲، ص۹۱۔</ref> یا [[سنہ 6 ہجری|6ھ]] کو [[مدینہ]] میں پیدا ہوئیں۔<ref> ابوالحسن العلوی، اخبار الزینبیات، ۱۴۱۰ق، ص۲۳۔</ref>  


متعدد [[حدیث|احادیث]] کے مطابق حضرت زینب کا نام [[پیغمبر اسلامؐ]] نے انتخاب کیا تھا۔ کہا گیا ہے کہ [[جبرئیل]] نے [[خدا]] کی طرف سے یہ نام پیغمبر اکرمؐ تک پہنچایا تھا۔<ref> شریف القرشی، السیدہ زینب، ۱۴۲۲ق، ص۳۹۔</ref> کتاب [[الخصائص الزینبیۃ]] میں آیا ہے کہ پیغمبر اکرمؐ نے حضرت زینب کو چوما اور فرمایا: میری امت کے حاضرین غایبین کو میری پوتی زینب کی کرامت سے آگاہ کریں؛ بتحقیق میری پوتی اپنی نانی [[حضرت خدیجہ کبری سلام اللہ علیہا|حضرت خدیجہ]] کی طرح ہے۔<ref> جزائری، الخصائص الزینبیۃ، ۱۴۲۵ق، ص۴۴۔</ref> لفظ زینب لغت عرب میں نیک منظر اور خوشبودار درخت<ref> ابن منظور، لسان العرب، ۱۴۱۴ق، ‌ج۱، ص۴۵۳، ‌ذیل واژہ «زنب»۔</ref> یا باپ کی زینت کے معنی میں آتا ہے۔<ref> مرتضی زبیدی، تاج العروس، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۶۰۔</ref>
لفظ زینب لغت عرب میں نیک منظر اور خوشبودار درخت<ref> ابن منظور، لسان العرب، ۱۴۱۴ق، ‌ج۱، ص۴۵۳، ‌ذیل واژہ «زنب»۔</ref> یا باپ کی زینت کے معنی میں آتا ہے۔<ref> مرتضی زبیدی، تاج العروس، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۶۰۔</ref> متعدد [[حدیث|احادیث]] کے مطابق حضرت زینب کا نام [[پیغمبر اسلامؐ]] نے انتخاب کیا تھا۔ کہا گیا ہے کہ [[جبرئیل]] نے [[خدا]] کی طرف سے یہ نام پیغمبر اکرمؐ تک پہنچایا تھا۔<ref> شریف القرشی، السیدہ زینب، ۱۴۲۲ق، ص۳۹۔</ref> کتاب [[الخصائص الزینبیۃ]] میں آیا ہے کہ پیغمبر اکرمؐ نے حضرت زینب کا بوسہ لیا اور فرمایا: میری امت کے حاضرین غایبین کو میری پوتی زینب کی کرامت سے آگاہ کریں؛ بتحقیق میری پوتی اپنی نانی [[حضرت خدیجہ کبری سلام اللہ علیہا|حضرت خدیجہ]] کی طرح ہیں۔<ref> جزائری، الخصائص الزینبیۃ، ۱۴۲۵ق، ص۴۴۔</ref>  


حضرت زینبؑ کے دسیوں القاب ہیں من جملہ بعض مشہور القاب یہ ہیں: <br/>
حضرت زینبؑ کے دسیوں القاب ہیں من جملہ بعض مشہور القاب یہ ہیں: <br/>
سطر 40: سطر 40:


آپ نے اپنی زندگی میں بہت زیادہ مصائب کا سامنا کیا۔ جیسے رسول اللہ کی وفات، اپنی والدہ فاطمہ و حضرت علی کی زندگی کی سختیاں، [[شہادت]] [[امام حسن مجتبی]]، واقعۂ کربلا اور کوفہ و شام کی اسیری۔ ان لامحدود مصائب کی بنا پر آپ کو ام المصائب کے لقب سے زیادہ یاد کیا جاتا ہے۔<ref> امین، اعیان الشیعہ، ۱۴۰۶ق، ج۷، ص۱۳۷۔</ref>
آپ نے اپنی زندگی میں بہت زیادہ مصائب کا سامنا کیا۔ جیسے رسول اللہ کی وفات، اپنی والدہ فاطمہ و حضرت علی کی زندگی کی سختیاں، [[شہادت]] [[امام حسن مجتبی]]، واقعۂ کربلا اور کوفہ و شام کی اسیری۔ ان لامحدود مصائب کی بنا پر آپ کو ام المصائب کے لقب سے زیادہ یاد کیا جاتا ہے۔<ref> امین، اعیان الشیعہ، ۱۴۰۶ق، ج۷، ص۱۳۷۔</ref>
حضرت زینب اتوار کی رات [[15 رجب]] [[سنہ 63 ہجری]] کو اپنے شریک حیات [[عبداللہ بن جعفر بن ابی طالب|عبداللہ بن جعفر]] کے ہمراہ سفر [[شام]] کے دوران وفات پائی اور وہیں مدفون ہوئیں۔ بعض مؤرخین کا کہنا ہے کہ آپ  [[مدینہ]] یا [[مصر]] میں مدفون ہیں۔<ref> قزوینی، محمد کاظم، زینب الکبری من المہد الی اللحد،ص434۔</ref>
{{حضرت زینب کا شجرہ نامہ}}
{{حضرت زینب کا شجرہ نامہ}}
===پیدائش و وفات===
حضرت زینبؑ پانچ [[جمادی الثانی]] سنہ 5 یا 6 ہجری کو [[مدینہ]] میں پیدا ہوئیں<ref> محلاتی، ذبیح اللہ، ریاحین الشریعہ،ج3،ص33/ محمّدی اشتہاردی، حضرت زینب فروغ تابان كوثرص 17 </ref> اور اتوار کی رات [[15 رجب]] [[سنہ 63 ہجری]] کو اپنے شریک حیات [[عبداللہ بن جعفر بن ابی طالب|عبداللہ بن جعفر]] کے ہمراہ سفر [[شام]] کے دوران وفات پائی اور وہیں مدفون ہوئیں۔ بعض مؤرخین کا کہنا ہے کہ آپ  [[مدینہ]] یا [[مصر]] میں مدفون ہیں۔<ref> قزوینی، محمد کاظم، زینب الکبری من المہد الی اللحد،ص434۔</ref>


== شریک حیات اور اولاد ==
== شریک حیات اور اولاد ==
confirmed، templateeditor
9,292

ترامیم