مندرجات کا رخ کریں

"آخرت" کے نسخوں کے درمیان فرق

1,273 بائٹ کا اضافہ ،  2 دسمبر 2019ء
سطر 42: سطر 42:


*  '''شایستیگی کی بنیاد پر نعمات سے بہرہ‌مند ہونا''': دنیا کے برخلاف آخرت میں ہر شخص کو اس کی شایستگی کی بنیاد پر نعمات سے بہرہ‌مند کیا جائے گا۔ [[امام علیؑ]] سے منقول ایک حدیث میں آیا ہے کہ: "دنیا کے حالات اتفاقی ہے اور آخرت میں استحقاق کی بنیاد پر انسان کو بہرہ مند کیا جائے گا۔"<ref>آمدی، غررالحکم، ۱۳۶۶ش، ص۱۴۸۔</ref>
*  '''شایستیگی کی بنیاد پر نعمات سے بہرہ‌مند ہونا''': دنیا کے برخلاف آخرت میں ہر شخص کو اس کی شایستگی کی بنیاد پر نعمات سے بہرہ‌مند کیا جائے گا۔ [[امام علیؑ]] سے منقول ایک حدیث میں آیا ہے کہ: "دنیا کے حالات اتفاقی ہے اور آخرت میں استحقاق کی بنیاد پر انسان کو بہرہ مند کیا جائے گا۔"<ref>آمدی، غررالحکم، ۱۳۶۶ش، ص۱۴۸۔</ref>
==محدودہ==
آخرت کے محدودے کی بارے میں اختلاف‌ نظر پایا جاتا ہے: بعض اس بات کے معتقد ہیں کہ آخرت کا انسان کی موت اور [[عالم برزخ]] میں وارد ہونے کے بعد شروع ہوتا ہے؛ لیکن بعض عالم برزخ کو آخرت کا حصہ نہیں مانتے اور کہتے ہیں: آخرت کا آغاز عالم برزخ کے اختتام سے ہوتا ہے۔<ref> خراسانی، «آخرت»، ص۹۸.</ref> اسی طرح [[کلام اسلامی|متکلمین]] اس بات کے معتقد ہیں کہ آخرت کا آغاز دنیوی زندگی کے اختتام سے ہوتا ہے؛ لیکن [[فلسفہ اسلامی|فلاسفہ]] اس بات کے قائل ہیں کہ آخرت ابھی بھی موجود ہے اور دنیا پر احاطہ کیا ہوا ہے۔ فلاسفہ جن آیات سے استناد کرتے ہیں ان میں سے ایک [[سوره توبہ]] کی آیت نمبر 49 ہے:‌ "{{قرآن کا متن|وَ إِنَّ جَهَنَّمَ لَمُحِيطَةُ  بِالْكَفِرِين|ترجمہ=بلاشبہ جہنم کافروں کو گھیرے ہوئے ہے۔۔}}"<ref>خراسانی، «آخرت»، ص۹۸و۹۹.</ref>


==آخرت قرآن کی نظر میں==
==آخرت قرآن کی نظر میں==
confirmed، templateeditor
8,796

ترامیم